فہمیدہ یوسفی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگرآپ سے تین گنا چھوٹی طاقت کبھی آپ کے جہاز گرادے تو کبھی آپ کو بارڈر پر منہ کی کھانی پڑجاۓ تو کبھی وہ آپ کو پانی میں غرقاب کردے تو دن میں تارے تو دکھتے ہی ہیں ۔ پاکستان کا پڑوسی انتہا پسند بھارت جس کی نیندیں تو پہلے ہی پاکستانی شاہینوں نے اڑا رکھی ہیں ۔ لیکن حالیہ واقعات کے تناظر میں بھارت کی وہی مثال ہوگئی ہے کہ گلے کی ہڈی نا نگلی جائے نا اگلی جائے۔
پاکستان تو خیر ہمیشہ ہی آنکھوں میں کھٹکا لیکن چین بھی کونسا بھارت کو بھایا کبھی پلوامہ کا ڈرامہ پھر دنیا بھر کے سامنے جگ ہنسائی یا پھر لداخ پر چینی فوجیوں کے ہاتھوں ہزیمت بھارت کا مقدر بن کر رہ گئی ہے ۔ اتنا سب ہونے پر بھی خطے کا چوہدری بننے کا خواب بھارتی دانشوروں کا وہ تخیل ہے جس کی تعبیر اور حقیقت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان کے مجاہدین افلاک ہیں۔
اس حقیقت سے تو کبھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بھارت کا ہمیشہ کا چلن ہے کہ جب کبھی بھارت کے ہاتھوں سے بات نکلنے لگتی ہے تو انتہا پسند بھارت ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے اپنی جھیپ مٹانے کی ناکام کوشش کرتا ہے
تاہم اب رہی سہی کسر چین اور پاکستان بھارت کی سرحد کے قریب اسلامی جمہوریہ کے جنوبی صحرا میں نویں بار مشترکہ فضائیہ کی مشقوں نے پوری کردی ہے
ان مشقوں کے ذریعے دشمن ملک کو واضح اشاروں میں پاک چین کے گہرے دفاعی تعلقات کا عندیہ دیا گیا ہے ساتھ ساتھ یہ بروقت پیغام بھی دیا گیا ہے کہ دشمن ملک کسی بھی خوش فہمی میں نا رہے اور چھپ کر وار کرنے کی کوشش نہ کرے پاکستان کے شیردل اپنی فضائی حدود کی حفاطت کے لیے چیل سے بھی زیادہ مستعد ہیں
یہ بات بہت اہم ہے کہ پاکستان چین کی یہ مشقیں چین کے وزیر دفاع جنرل وی فینگی کے دورہ پاکستان کے ایک ہفتہ بعد کی ہیں جہاں چین نے پاکستان نے ساتھ فوجی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیے
شاہین اور فالکن 9 کے نام سے کی جانے والی یہ مشقیں ہندوستان کی سرحد سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر نئے آپریشنل بھولاری ہوائی اڈے پر جاری ہیں لیکن بھارت کی سانسیں روکنے کے لیے یہ فاصلہ بھی کچھ کم نہیں
پاکستان کا سمندری نمک بہترین زرمبادلہ ثابت ہوسکتا ہے۔۔۔ فہمیدہ یوسفی
دوسری جانب پاک فضائیہ نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں فوجی طیاروں کی وسیع رینج کو مشق کرتے دکھایا گیا ہے ،یہ مشقیں دسمبر کے آخر تک جاری رہینگی۔ چین نے اپنے چوتھی نسل کی شینیانگ جے 11 اور چینگدو جے 10 ملٹیرول جیٹ بھیجے ہیں۔
چین کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں "دونوں فضائیہ کے درمیان عملی تعاون کو گہرا کریں گی
جبکہ ائیر وائس مارشل وقاص احمد سلہری، ڈپٹی چیف آف ائیر سٹاف (آپریشنز) پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں دونوں فضائیہ کے باہمی استقامت کو مزید تقویت بخشیں گی ، جس سے دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو تقویت ملے گی۔” پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس کے اسسٹنٹ چیف آف اسٹاف ، میجر جنرل سن ہانگ کا کہنا تھا کہ وہ "جنگی تربیت کی اصل سطح کو بہتر بنائیں گے اور تعاون کو مستحکم کریں گے۔”
یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان کے مابین تقسیم کے بعد سے ہی تعلقات کشیدہ ہیں اور بھارت ہمیشہ ہی پاکستان پر الزام لگانے یا من گھڑت کہانیاں بنانے سے نہیں چوکتا ہے ۔ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی داستان تو دنیا کے سامنے ہے
ابھی حال ہی میں بھارت کی جانب سے امریکہ ، جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ ملبار 2020 میں بڑے پیمانے پر بحری مشق کی میزبانی بھی کی۔
چین اور پاکستان کی دوستی کہ حوالے سے تو سب ہی جانتے ہیں پاک چین کی دوستی آج کی نہیں بلک 1950 کی دہا ئی سے یہ دوستی اور بھا ئی چارہ چلا آرہا ہے یہی وجہ ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے
جہاں تک جاری ان مشقوں کا تعلق ہے وہ چینیوں اور پاکستانیوں کے مابین پہلی مشترکہ فضائی مشق نہیں بلکہ چین میں جب یہ مشقیں کی جاتی ہیں تو انہیں ژیانجنگ ، یا ایگل کہا جاتا ہے اور یہ دونوں ممالک میں ہونے والی پہلی مشق نہیں بلکہ اس سے قبل آٹھ مشقیں کی جاچکی ہیں
ان مشقوں کے ہونے سے اور پاک چین کے تعلقات پر اگر سب سے زیادہ اس وقت کسی کی نظر ہے تو وہ ہے بھارت کی کیونکہ بھارت کے پہلے ہی لداخ کی وجہ سے چین سے تعلقات کشیدہ ہیں جبکہ پاکستان سے بھی ایل او سی پر بار بار بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ بای نے بھارت کی بوکھلاہٹ واضح کردی ہے ۔
سینیئر صحافی اطہر کاظمی سے ان مشترکہ مشقوں کے حوالے سے بات کی جس پر ان کا کہنا تھا کہ اس برس ان مشقوں کے حوالے سے سب سے زیادہ انڈیا نے نظر رکھی ہوئی ہے ،پاک چین دوستی کا یہ ایک قدم اور ہے کہ اب تعلقات اور بہتری کی جانب گامزن ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کہ انڈیا کی خواہش ہے کہ وہ گلگت بلتستان میں کوئی کارروائی کرے تا کہ سی پیک میں رکاوٹ ڈال سکے لیکن جے ایف تھنڈر کی لینڈنگ نے انڈیا کو واضح پیغام دیا انڈیا کے لیے یہی خطرے کی بات ہے کہ وہ ایک طرف اگر کچھ کرنے کی سوچیگا تو تو دوسری جانب سے بھگتنا بھی پڑ سکتا ہے
پاک چین کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو دیکھتے ہوئے انڈین آرمی سوچنے پر مجبور ہو گئی ہے کہ ہم اس سے کیسے بچیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان اور چین کے بڑھتے ہوئے تعلقات ان کے لیے مشکل کھڑی کرسکتے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ویسے تو سب جانتے ہیں کہ انڈیا میں جب بھی الیکشن یا ان کے ملک میں کیسا بھی مسٔلہ ہو تو وہ ایل او سی پر بلا اشتعال فاءرنگ کرکے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں
ایسا ہی وہ اب بھی کررہے ہیں کیونکہ اب بھی وہاں کسانوں کے بڑھتے ہوئے احتجاج دنیا کے سامنے آرہے ہیں اور یہ معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حالیہ آنے والی ڈس انفو لیب کی رپورٹ پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈہ کا واضح ثبوت ہے
اس سب کے بعد یہ کہنا تو ہر گز غلط نا ہوگا کہ بھارت کی حالت تو بلکل ایسی ہے کہ آگے کنواں پیچھے کھائی جبکہ پاکستان کی مزیدار فنٹاسٹک ٹی تو بھارتی فضائیہ کے لیے ہمہ وقت تیار ہے
یہ بھی پڑھیے:کون ہیں ہم لوگ ،انسان ہیں یا درندے؟۔۔۔ فہمیدہ یوسفی
یہ بھی پڑھیے
”بدن دی بھوئیں تے مُونجھ دا متام“ (وسیب یاترا :11)||سعید خاور
””سندھو سکرات وِچ اے“ (وسیب یاترا :10)||سعید خاور
””میاں عثمان عباسی کنوں نکھیڑے دِی ݙَنج“ (وسیب یاترا :9)||سعید خاور