امریکہ کا آئین دنیا کا سب سے پرانا اور مکمل طور پر تحریری شکل میں موجود آئین ہے۔
حکومتی نظام کانگریس، ایوان بالا اور ایوان نمائندگان پر مشتمل ہے۔ جو قانون سازی سے ریاستی امور تک دیکھتے ہیں۔
امریکی نظام حکومت آئین کے تحت کام کرنے کا پابند ہے۔
ایوان بالا 100 ارکان پر مشتمل ہے جس میں ہر ریاست سے 2، 2 سینیٹرز کو نمائندگی دی گئی ہے
ایک سینیٹر کی مدت 6 سال ہے جبکہ ہر 2 سال بعد ایک تہائی سینیٹرز کا انتخاب کیا جاتا ہے
کسی بھی بل کو قانون کا درجہ دلانے کے لیے سینیٹ سے منظوری لازمی ہے
امریکی ایوان نمائندگان یا ایوان زیریں کے ارکان کی تعداد 432 ہے
ایوان نمائندگان میں ہر ریاست کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دی گئی ہے
ریاستوں میں آبادی کا تعین ہر 10 سال بعد کیا جاتا ہے
ایوان زیریں میں کیلی فورنیا کے سب سے زیادہ 53 ارکان کی نمائندگی ہے
امریکہ کی 7 ریاستیں ایسی ہیں جن کا صرف ایک ایک نمائندہ ایوان زیریں میں ہے
ریاستی اور مقامی سطح پر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے قوانین بنائے جا سکتے ہیں
امریکی نظام میں صدر کو طاقتور حیثیت حاصل ہے
صدر اپنی کابینہ کے انتخاب اور ریاست کے امور چلانے میں آزاد ہے۔
صدر ایگزیکٹو اختیارات کے تحت کانگریس سے منظور کردہ بل بھی مسترد کر سکتا ہے
امریکی صدر مسلح افواج کا بھی کمانڈر انچیف ہے
صدر سینیٹ کی منظوری سے اعلی عدلیہ کے ججز کی تعیناتی کرتا ہے
سپریم کورٹ آئین سے متصادم قوانین پر نظرثانی کرنے کا اختیار رکھتی ہے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ