مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

امریکی انتخابات میں برتری کس کی؟۔۔۔مبشرعلی زیدی

امریکا میں 2016 میں ووٹرز کی کل تعداد 25 کروڑ تھی جس میں 13 کروڑ 88 لاکھ نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکا میں منگل 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں 12 دن رہ گئے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ان 22 ریاستوں میں یقینی طور پر جیت جائیں گے:
الاباما، الاسکا، ایریزونا، آرکنساس، اڈاہو، انڈیانا، کینساس، کینٹکی، لوزیانا، مسیسیپی، مزوری، مونٹانا، نبراسکا، شمالی ڈکوٹا، اوکلاہوما، جنوبی کیرولائنا، جنوبی ڈکوٹا، ٹینیسی، ٹیکساس، یوٹاہ، مغربی ورجینیا، وایومنگ۔
بائیڈن کو ان 23 ریاستوں میں یقینی طور پر کامیابی ہوگی:
کیلی فورنیا، کولوراڈو، کنیٹی کٹ، ڈیلاوئیر، ہوائی، الی نوئے، مین، میری لینڈ، میساچوسیٹس، مشی گن، منی سوٹا، نیواڈا، نیو ہمپشائر، نیوجرسی، نیومیکسیکو، نیویارک، اوریگون، پنسلوانیا، رہوڈز آئی لینڈ، ورمونٹ، ورجینیا، واشنگٹن اور وسکونسن کے علاوہ واشنگٹن ڈی سی۔
ان پانچ ریاستوں کے نتائج کی پیش گوئی کرنا آسان نہیں:
فلوریڈا، جارجیا، آئیووا، شمای کیرولائنا، اوہایو۔
سوئنگ اسٹیٹس میں بیشتر تجزیہ کار ان پانچوں کے علاوہ پنسلوانیا، وسکونسن اور مشی گن کو بھی شمار کررہے ہیں جبکہ روایتی طور پر ری پبلکن کی ریاست ٹیکساس کو بھی بعض لوگ اس فہرست میں شامل کررہے ہیں کیونکہ وہاں رائے عامہ کے جائزوں میں ٹرمپ کی برتری کم رہ گئی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ انتخابی نتائج واضح ہوں گے۔
اگر میرے اندازے درست ہیں تو بائیڈن کے 279 اور ٹرمپ کے 175 الیکٹورل ووٹ یقینی ہیں۔ پانچ ریاستوں کے 84 ووٹوں کے بارے میں کچھ کہنا دشوار ہے۔ لیکن وہ سب ٹرمپ کو مل جائیں تو بھی کسی کام کے نہیں ہوں گے کیونکہ بائیڈن کو فتح کے لیے 270 ووٹ درکار ہیں اور 279 صاف نظر آرہے ہیں۔
امریکا میں 2016 میں ووٹرز کی کل تعداد 25 کروڑ تھی جس میں 13 کروڑ 88 لاکھ نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔
امریکا میں چار ہفتے پہلے ارلی ووٹنگ شروع ہوجاتی ہے یعنی الیکشن کے لیے مخصوص دن سے پہلے ووٹ ڈالا جاسکتا ہے۔ اس بار ارلی ووٹنگ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور الیکشن ڈے سے دو ہفتے پہلے ہی ساڑھے چار کروڑ افراد ووٹ ڈال چکے ہیں۔

%d bloggers like this: