نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پورسے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

: جام پور

( آفتاب نواز مستوئی )

حکومت پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر آج جمعرات کے دن 11 بجے میونسپل کمیٹی جام پور کے سبزہ زار میں کھلی کچہری منعقد کی جاِے گی جسمیں ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی ۔

اسسٹنٹ کمشنر جام ہور فاروق احمد تحصیلدار جام پور سید ھارون بخاری تمام گردآور پٹواری سب رجسٹرار سمیت ریونیو ڈیپارٹمنٹ کا متعلقہ سٹاف اور لینڈ ریکارڈ سینٹر کا سٹاف شرکت کرے گا

تحصیل جام پور سے تعلق رکھنے والے شہری محکمہ مال سے متعلقہ مسائل اور شکایات کیلئے اپنی شرکت یقینی بنائیں

ضلعی انتظامیہ کے مطابق تمام شکایات کا ازالہ موقع پر کیا جائے گا ۔ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے متعلقہ مسائل فوری طور پر حل ہونگے


: راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

پاکستان کی تاریخ میں روزگار کی فراہمی کے لئے سب سے بڑا پروگرام وزیراعلیٰ عثمان بزدار آج جمعرات کے روز پنجاب روزگار سکیم کا افتتاح کریں گے۔

پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن اور بینک آف پنجاب کے اشتراک سے ا سکیم کے تحت 30 ارب روپے سے زائد کے قرضے آسان شرائط پر فراہم کئے جائیں گے۔

یہ سکیم سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اور کورونا سے متاثرہ کاروبار کی بحالی کیلئے ممدو معاون ثابت ہو گی۔

سکیم کے تحت نئے کاروبار یا موجودہ کاروبار کے لئے آسان شرائط پر قرضہ فراہم کیا جائے گا۔

حکومت کی جانب سے مرد اورخواتین کے ساتھ خواجہ سراءوں کو بھی قرضہ سکیم میں شامل کیا گیا ھے

اب اس سکیم سے خواجہ سراء بھی استفادہ کرسکیں گے جبکہ خواتین کے لئے مارک اپ کم رکھا گیا ھے ۔


راجن پور

(آفتاب نواز مستوئی )

ڈپٹی ا سپیکر پنجاب اسمبلی سرداردوست محمد مزاری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا اتحاد غیر فطری ہے اور یہ خود انتشار کا شکار ہیں۔

کیونکہ یہ ایک دوسرے کے ساتھ مخلص نہیں اور بیک ڈور پالیسی کے ذریعے اپنے اپنے ذاتی مفادات کی کوشش میں مصروف ہیں۔

ان کی حکومت مخالف تحریک عوامی حمایت سے محروم ہوگی۔یہ عوام میں اپنی ساکھ کھو چکے ہیں اور ان کی ذاتی مفادات اور کرپشن سے آلودہ سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوامی بہبود کے تمام منصوبے تیزی سے مکمل کر رہی ہے۔

حکومت شوبازیوں کی بجائے عوام کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ہماری حکومت ملک کو درپیش تمام چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومت

اور تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ حکومت اپوزیشن کے خلاف اداروں کو استعمال کر رہی ہے بلکہ اپوزیشن نے جو بویا ہے وہی کاٹ رہی ہے اور اپوزیشن کا اداروں پر بے جا الزام اور حکومت کے خلاف شور شرابا چور مچائے شور کے مترادف ہے۔تمام ادارے آزاد ہیں اور اپنی اپنی حدود میں رہ کر

اپنی اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔آخر میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ ملک قوم کا وقت ضائع کرنے کی بجائے ترقی اور خوشحالی کے سفر میں حکومت کا ساتھ دیں۔


راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

انٹرنیشنل فنڈ برائے ہوبارہ کنزرویشن ابوظہبی اور ہوبارہ فا¶نڈیشن انٹرنیشنل پاکستان نے مشترکہ طور پر 1700 ہوبارہ بسٹرڈ (Chlamydotis Undulata Macqueenii) کو صحرائے چولستان میں آزاد کیا۔ ان پرندوں کو انٹرنیشنل فنڈ برائے

ہوبارہ کنزرویشن ابوظہبی کے سنٹر میں پالا گیا اور متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی حکومتوں کے ذریعہ جاری کردہ CITES ایکسپورٹ/ امپورٹ پرمٹ کے تحت خصوصی پرواز پر پاکستان لایا گیا۔

پاکستان برآمد کرنے سے پہلے پرندوں کو قانون کے مطابق (Quarantine) کردیا گیا تھا اور پرواز سے قبل اور بعد میں انیمیل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ (جانوروں کے محکمہ صحت) کے ذریعہ اِن کو فٹ ہونے کی سند مل گئی تھی

آزاد کئے جانے والے یہ 1700 پرندے اُن 500 اور 1000 پرندوں کے علاوہ ہیں جن کو اس سال مارچ اور ستمبر میں آزاد کیا گیا تھا۔حالیہ برسوں میں بارشوں کی کثرت صحرا کے نباتاتی ماحول کے لئے انتہائی سازگار رہی ہے جس کی وجہ سے کافی سبزہ ہے جو کہ ہوبارہ کے گھونسلوں کے لئے موزوں ہے۔

چنانچہ صحرائے چولستان میں سال پہلے آزاد کئے جانے والے کئی پرندوں نے گھونسلے بنائے اور آبادکاری کی۔گذشتہ برسوں میں مساکن کی زبوں حالی، غیرقانونی پھندوں اور غیرقانونی شکار کے سبب ہوبارہ کی آبادی کاری کو خطرناک حد تک کمی کا

سامنا کرنا پڑا تھا۔ ہوبارہ فا¶نڈیشن نے اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لئے محکمہ جنگلی حیات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کی معاونت کی۔ مزید برآں، انٹرنیشنل فنڈ برائے ہوبارا کنزرویشن ابوظہبی،

جنگل میں ہوبارہ کی آبادی کو بڑھانے کے لئے ہر سال ہزاروں ہوبارہ کو آزاد کرتے رہتے ہیں۔چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف بلوچستان کو ابوظہبی سے ہوبارہ کی درآمد اور انہیں جنگل میں آزاد کرنے کے پروٹوکول سے متعارف کرانے کے لئے،

انہیں لاہور میں فاونڈیشن کے ہیڈ آفس کا دورہ کرنے اور صحرائے چولستان میں ہوبارہ آزاد کرنے کے تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ لاہور میں، انہیں تنظیم کے کام کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا۔

اس بریفنگ کے بعد، انہوں نے رحیم یار خان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ابوظہبی سے پرندوں کی آمد اور ہوائی اڈے پر کلیئرنس کا مشاہدہ کیا۔ آخر کار، وہ صحرا میں ہوبارہ آزاد کرنے والی ٹیموں میں شامل ہوئے اور رہائی کے پروگرام میں حصہ لیا۔

اس سال اکتوبر کے شروع میں 300 پرندوں کی ایک اور کھیپ ابو ظہبی سے پاکستان پہنچنے کی امید ہے۔

یہ پرندے ناگ ویلی بلوچستان، جو ہوبارہ آبادکاری کا بہترین مسکن ہے، میں آزاد کئے جائیں گے تاکہ وہاں کم ہوتی ہوبارہ آبادکاری کوسنبھالا ملے۔ ضروری دستاویزات پہلے ہی تیاری کے مرحلے میں ہیں۔فا¶نڈیشن گذشتہ بائیس سالوں سے

”گرین پاکستان“ پروگرام کے تحت نباتاتی مساکن کی بحالی کے لئے پاک فوج کے تعاون سے بیجوں کا فضائی بکھیر کر رہی ہے۔

اسی کے ساتھ ہی، ہوبارا فا¶نڈیشن انٹرنیشنل پاکستان موسم سرما کے ان قیمتی مہمانوں کے غیرقانونی شکار اور ان کی غیرقانونی تجارت کو روکنے کے لئے مقامی سطح پر لوگوں میں شعور اجاگر کررہی ہے۔

امید ہے کہ اس کے بعد، جنگل میں یہ پرندے وافر مقدار میں پائے جائیں گے اور آئندہ نسلوں کے لئے بھی محفوظ رہیں گے۔

About The Author