دسمبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سینیٹ اجلاس میں اراکین کا جنسی زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ

وزیر کہتا ہے کہ موٹروے پر کچھ نہیں ہوا تو وزیر اعلی پنجاب زمہ دار ہے۔

سینیٹ اجلاس میں اراکین نے جنسی زیادتی کے مرتکب مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کر دیا۔

۔بیشتر حکومتی اراکین نے بھی حمایت کر دی۔۔ پیپلز پارٹی کے اراکین شیری رحمان اور رضا ربانی نے مخالفت کر دی۔۔

اپوزیشن نے سی سی پی او لاہور کو ہٹانے کا بھی مطالبہ کر دیا۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں سینیٹ اجلاس کے دوران موٹروے زیادتی کی پر بحث کے دوران پرویز رشید نے کہا کہ

جس کا فرض مجرموں کو گرفتار کرنا تھا اس نے کہا کہ خاتون گھر سے کیوں نکلی؟؟ جس نے مظلوم کی طرف انگلی اٹھائی اسے برطرفی ہونا چاہیے۔۔

مشاہد اللہ نے کہا کہ اگر سی سی پی او اتنا اچھا افسر ہے تو آئی بی نے اس کے خلاف رپورٹ کیوں دی؟؟

سی سی پی او کی معافی نہیں ایکشن ہونا چاہیے جو حکومتیں چرس اور بھنگ کے چکر میں ہوں وہاں عزتیں محفوظ نہیں رہتیں۔۔

وزیر کہتا ہے کہ موٹروے پر کچھ نہیں ہوا تو وزیر اعلی پنجاب زمہ دار ہے۔۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ لاہور واقعے کا ایک معاشرتی اور ایک سیاسی پہلو ہے۔۔

معاشرے کی اصلاح کرنے میں کم ناکام رہے ہیں ۔۔ ہم سب اپنے بچوں کی تربیت میں ناکام ہوئے۔۔

مجرم پیدا نہیں ہوتا معاشرہ بناتا ہے۔۔اگر سی سی پی او کو لٹکانے سے مسائل حل ہوتے ہیں تو کلمہ چوک پر لٹکا دیں۔۔

سینیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ لاہور واقعے کو سانحہ کہنا بند کریں یہ حادثہ نہیں جان بوجھ کر کیا گیا۔۔

پورا پاکستان سی سی پی او کے خلاف ہے اور حکومت اس کا دفاع کر رہی ہے۔۔ پیغام تھا کہ نئے پاکستان میں عورتیں اور بچے محفوظ نہیں اور عزتیں لوٹنے والے کھلے عام گھومتے ہیں۔۔

رضا ربانی نے کہا کہ گینگ ریپ ہوا اور خوشی سے کہتے ہیں کہ مجرم پکڑ لیا ہے۔۔ سرعام پھانسی دینی ہے تو آئین کا آرٹیکل 12پڑھ لیں۔۔

ضیاالحق نے سرعام پھانسی دی کیا گینگ ریپ ختم ہوئے؟؟ اس کا حل قانون کی عملداری ہے سرعام پھانسی نہیں۔۔

استغاثہ،ثبوت اور گواہ مضبوط ہو تو سزا ضرور ملتی ہے۔۔ رشوت دیکر چھٹکارے کی گنجائش نا ہو تبھی انصاف ممکن ہے۔۔

لیکن جہاں مک مکا اور غریب کے لیے قانون ہو وہاں انصاف کا حصول مشکل ہوتا ہے۔۔

پی ٹی اراکین نے بھی واقعے کی مذمت کی۔۔

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ لاہور واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ایک باپ ،بھائج اور بیٹے کی حیثیت سے شرمندہ ہوں۔۔

سی سی پی او کے بیان پر شدید مذمت کرتے ہیں قانون سازی اور سزا بہت ضروری ہے۔۔

About The Author