مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اسلام آباد ہائیکورٹ کا سابق وزیراعظم نواز شریف کوعدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کا حکم

نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے 27 فروری کو نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کو عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔عدالت نے کہا کہ نواز شریف کوفی الحال مفرور قرار نہیں دے رہے سرنڈرکرنے کا آخری موقع دے رہے ہیں۔عدالت نے کہا کہ نواز شریف کے سرنڈر کرنے سے متعلق تاریخ تحریری حکم نامے میں جاری کی جائے گی۔

عدالت نے وفاقی حکومت سے نواز شریف کی ضمانت سے متعلق دس ستمبر تک جواب طلب کر لیا،مریم نواز اور کپٹن ر صفدر کی اپیلوں پر سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی گئی ۔

عدالت نے آئندہ پیشی  پر مریم نواز کو بھی پیشی سے استثنا دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر وہ عدالت میں پیش نہ ہوں ۔

نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے خواجہ حارث نے کہا کہ
نواز شریف اس حالت میں نہیں کہ وہ ابھی پاکستان آ سکیں۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے پاس نواز شریف کی 2اپیلیں زیر سماعت ہیں، انہیں مخصوص وقت کےلیے ضمانت دی گئی تھی۔ معزز جج نے استفسار کیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت کا سٹیٹس کیا ہے؟

وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو آگاہ کیا پنجاب حکومت نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی تھی اوراب وہ ضمانت پر نہیں ہیں نواز شریف کو خود کو عدالت کے سامنے پیش کرنا ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف پنجاب حکومت کے فیصلے کو چیلنج بھی کر سکتے ہیں۔

جسٹس عامرفاروق نے ریماکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ضمانت کے فیصلے کو سپرسیڈ نہیں کر سکتی تھی۔ لاہورہائیکورٹ کوسزا معطلی کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی حدود میں رہتے ہوئے فیصلہ دینا تھا۔

 

 نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے 27 فروری کو نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی۔

اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں  مسلم لیگ(ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وقت آگے پیچھے ہوتا ہے لیکن مکافات عمل ہو کر رہتا ہے اور اب مکافات عمل شروع ہو چکا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر انہوں نے کہا نواز شریف وطن واپس آنے کے لیے بہت بے چین ہیں لیکن میری ضد ہے کہ جب تک علاج نہیں ہو جاتا نوازشریف واپس نہ آئیں۔ مریم نواز نے کہا کہ میں نواز شریف کی ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔

ہائیکورٹ کے اندر داخل ہونے سے قبل انہوں نے ذرائع ابلاغ سے مختصر گفتگو کی ہے۔ اس دوران مریم نواز نے بتایا کہ مجھے امید نہیں تھی اتنے کارکن آئیں گے۔

مریم نواز نے کارکنان کو ہدایت کی کہ ہائی کورٹ ہے، تقدس پامال نہ کریں اور کارکن باہر رک جائیں۔ سب لوگ کورٹ کے تقدس کا خیال رکھیں۔ ہم نواز شریف کی ہدایت پر عمل کریں گے۔

%d bloggers like this: