مارچ 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

سرائیکی وسیب سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں۔تبصرے اور تجزیے

جامپور

ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی نے رودکوہی کے سیلاب کا جائزہ لینے کے لئے

میراں پور پل،چٹول اور چک شہیدکا دورہ کیا۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ اس وقت ایمرجنسی کی صورت حال نہ ہے تاہم ریسکیو 1122،صحت، لائیوسٹاک، انہار اور دیگر متعلقہ محکموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

تمام برساتی نالوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے محکمہ صحت،لائیو اسٹاک اور ریسکیو 1122کو رورل ہیلتھ سینٹر حاجی پور میں کیمپ لگانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ

وقفے وقفے سے جاری بارشوں کے پیش نظر پانی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے بخاری ڈرین اور طیب ڈرین میں پانی کی نکاسی کی مانیٹرنگ مسلسل جاری رکھیں۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر جامپور طلحہ سعید، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیوسٹاک راجن پور ڈاکٹر حسن مجتبیٰ ،

ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی حافظ ممتازاحمد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ اور دیگر متعلقہ افسران ہمراہ تھے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

جامپور۔۔

جامپور کے نواحی علاقہ بستی رندان میں شوھر کا بیوی پر بیہمانہ تشدد جان سے مار دینے کی کوشش مضروبہ باپ اور بھائی کے ھمراہ پولیس کے پاس پہنچ گئی

تفصیلات کے مطابق بستی رندان کی رھائشی مسماة نسیم مائی جسکی شادی بیس سال قبل جمال نامی شخص سے ھوئی تھی اور اس سے اسکے سات بچے ھیں نے بیان کیا کہ

اسکا شوھر نشہ کاعادی ھے اور دوسری شادی بھی کر رکھی ھے وہ اکثر وبیشتر اس پر تشدد کرتا رھتا ھے اپنے بچوں کی وجہ سے وہ اسکا ھر ظلم برداشت کرتی رھی

مگر اب اسکی برداشت جواب دے گئی ھے کیونکہ دسویں محرم کی شب اسکا شوھر جمال جب گھر آیا تو نشہ کی حالت میں بڑبڑاتا ھوا

اس پر تشدد کرنا شروع کر دیا اور بعد ازاں اس پر کلہاڑی سے وار کیا جس سے اس کے بازو پر گہرازخم آیا وہ اپنے بچاو کیلیے بھاگنے لگی

تو مسمی جمال نے پستول نکال لیا اسکی چیخ وپکار پر قریبی رشتہ داروں نے اسے بچا لیا نسیم مائی کے والد پیر بخش اور بھائی وزیر احمد نے بتایا کہ

ھم غریب لوگ ھیں آئے روز جمال کے تشدد سے تنگ آگئے ھیں اب ھماری بچی کو اس شخص سے جان کا خطرہ لاحق ھو گیا ھے

اور مقامی با اثر شخصیات کی جانب سے دباو ڈالا جا رھا ھے کہ پولیس کاروائی نہ کریں مگر اب ھم سب کی برداشت جواب دے گئ ھے

انہوں پولیس کے اعلی ا حکام سے اپیل کی ھے کہ مسماة نسیم ماِئی اور اسکے لواحقین کو جمال اور اسکے سرپرستوں سے تحفظ فراھم کیا جائے

اور ملزم کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے دریں اثناء رابطہ پر ایس ایچ او پولیس تھانہ سٹی جام پور عمار یاسر خان میرانی نے بتایا کہ

پولیس نے ابتدائی تفتیش شروع کر دی ھے مضروبہ کا ڈاکٹ جاری کر کے اسے تحصیل ھیڈ کوارٹر ھسپتال بھجوا دیا گیا ھے

جونہی میڈیکل رپورٹ موصول ھو گی قانون کے مطابق میرٹ پر ملزم کے خلاف حسب ضابطہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی

نسیم مائی اپنے والد ‘والدہ’ اور بھائی کے ھمراہ صحافیوں سے شوھر کے ستم بیان کرتے ھوئے۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

: جامپور ۔

دسویں محرم کے روز تعزیہ کا جلوس بخیر وخوبی اختتام پزیر ھونے پر

ضلعی قافلہ امن کے شرکاء اور اسسٹنٹ کمشنر جامپور طلحہ سعید دعا مانگتے ھوئے

عزا داری کونسل کے چئیرمین شمشیر حیدر خان ایڈوکیٹ بھی موجود ھیں۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

: جامپور

  پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کیلئے سیکرٹری تعینات کردیئے محمد اجمل بھٹی سیکرٹری ہیلتھ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ تعینات راناعبیداللہ انورکوسیکرٹری خزانہ

جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ لگادیاگیاشعیب اقبال سید سیکرٹری پی اینڈ ڈی جنوبی پنجاب تعیناتراجہ خرم شہزاد انورسیکرٹری لوکل گورنمنٹ جنوبی پنجاب تعینات

لیاقت علی سیکرٹری ہاؤسنگ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ تعینات ثاقب علی کوسیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ لگادیاگیا

آفتاب احمد پیرزادہ سیکرٹری لائیوسٹاک جنوبی پنجاب تعینات نوشین ملک کوسیکرٹری سروسزجنوبی پنجاب لگادیاگیا

مومن آغاکوسیکرٹری داخلہ جنوبی پنجاب کااضافی چارج دیدیا
ندیراحمد گجانہ کوسیکرٹری قانون جنوبی پنجاب کااضافی چارج دیدیا گیا۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

: جامپور

وڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے ضلع راجن پور میں کسی قسم کے سیلاب کا خطرہ نہ ہے۔

دریائے سندھ اور رودکوہیوں کے ندی نالوں میں پانی کے بہاﺅ کی مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ تمام اسسٹنٹ کمشنر، محکمہ لائیواسٹاک ، صحت،

ریسکیو1122،سول ڈیفنس، زراعت، ریونیو اور دیگر متعلقہ محکموں کو کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے الرٹ کردیا گیا ہے۔

یہ باتیں انہوں نے آج رودکوہی کے پانی کا جائزہ لینے کے لئے میراں پور پل،چٹول اور چک شہیدکے علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کیں۔

ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت سیلابی ایمرجنسی کی صورت حال نہ ہے تاہم تمام متعلقہ محکموں کی ٹیموں کو فیلڈ میں الرٹ کردیا گیا ہے تاکہ

کسی بھی اچانک ایمرجنسی صورتحال میں لوگوں کے جان و مال کی بروقت حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہماری اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کہ وہ دفاتر میں بیٹھنے کی بجائے فیلڈ میں نظر آئیں۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر نے دیہی مرکز صحت حاجی پور میں بارشوں کے پانی کے بہاو کی

مانیٹر نگ کے لیے قائم کردہ فیلڈ بیس کیمپ میں ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں اسسٹنٹ کمشنر جام پور طلحہ سعید،

ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیوسٹاک راجن پور ڈاکٹر حسن مجتبیٰ ، ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی حافظ ممتازاحمد،

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ممکنہ سیلاب کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ

وقفے وقفے سے جاری بارشوں کے پیش نظررودکوہیوں کے پانی میں اچانک اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے بخاری و طیب ڈرین سمیت

تمام برساتی نالوں میں پانی کے بہاﺅ کی مانیٹرنگ دن رات اور مسلسل کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ

تینوں اسسٹنٹ کمشنروں اورنگزیب سدھو، عثمان غنی اور طلحہ سعید سمیت تمام متعلقہ محکموں کے سربراہان کو الرٹ کرنے کے ساتھ سا

ھ ضلعی سطح پر 24گھنٹے فعال کنٹرول روم قائم کردیا گیاہے۔ اس کے علاوہ تینوں اسسٹنٹ کمشنر ز سے بھی کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں رابطہ کیا جاسکتاہے۔

ڈپٹی کمشنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سیلاب کے متعلق افواہوں پر کان نہ دھریں۔

احتیاطی طور پر دریائی نشیبی علاقوں اور رودکوہیوں کے پانی کی گذرگاہوں سے اونچے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں ۔

%d bloggers like this: