مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ہمیں پہلے صرف اور صرف انسان بننا ہے۔۔۔ اشفاق نمیر

ذرا سوچیں وہ شعور اور عقل کس کام کی جس سے ہم اپنے گھر کے ،اپنے شہر کے ،اپنے ملک کے اور اپنی ہی دنیا کے مسائل حل نہ کر سکیں

انسان خود کو باشعور کہتا ہے لیکن وہ اپنی ہی جنس مطلب اپنے جیسے لوگوں کے ساتھ نفرتیں کرتا ہے اپنی ہی جنس کے ساتھ مذہبی، مسلکی، قومی عسکری و سیاسی عداوتیں رکھتا ہے اس کے بر عکس اگر ہم جانوروں کا مشاہدہ کریں تو ہم دیکھتے ہیں کہ جانوروں کو بے شعور اور بے عقل کہا جاتا ہے لیکن جانور اور پرندے وغیرہ انسان کی طرح کھاتے پیتے سوتے جاگتے ہیں وہ بالکل انسانوں کی طرح اپنے بچوں کی دیکھ بھال بھی کرتے ہیں لیکن آپ دیکھیں جانوروں نے انسانوں کی طرح زمین پر کہیں بھی اپنی بارڈر لائینیں نہیں کھینچی ہوئی ہیں وہ انسانوں کی طرح اپنی ہی جنس کے ساتھ نفرتیں نہیں کرتے ہیں جانور مل جل کر رہتے ہیں وہ انسانوں کی طرح اپنے بچے بھی پیدا کرتے ہیں تو پھر شعور اور عقل کس کے پاس زیادہ ہوا؟ 

ذرا سوچیں وہ شعور اور عقل کس کام کی جس سے ہم اپنے گھر کے ،اپنے شہر کے ،اپنے ملک کے اور اپنی ہی دنیا کے مسائل حل نہ کر سکیں ایک دوسرے کے کام نہ آ سکیں ایک دوسرے کی مدد نہ کر سکیں دلوں میں نفرت، کینہ اور بغض رکھیں؟

میرے مطابق یہ سب کچھ اس وجہ سے ہے کہ ہم سب کچھ بن چکے ہیں لیکن ابھی تک ہم صرف انسان نہیں بن پائے اور جب تک ہم صرف اور صرف انسان نہیں بن جاتے ہم انسانوں کے مسائل نہیں سمجھ پائیں گے اور ان کے دکھ درد محسوس نہیں کر پائیں گے ہمیں ہندو، یہودی، عیسائی، سکھ، مسلم، سنی، وہابی، شعیہ، پاکستانی، ہندوستانی، ایرانی، افغانی، شامی، امریکی وغیرہ بننے سے پہلے ہمیں صرف اور صرف انسان بننا ہے جن کے احساسات ایک جیسے ہوں

%d bloggers like this: