مئی 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

وزیر اعظم عمران خان کا شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پرذمہ داران کیخلاف کارروائی کا حکم

مسابقتی کمیشن کو شوگر کارٹل کیجانب سے زخیرہ اندوزی اور یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کی عدم فراہمی کی تحقیقات کا کہہ دیا گیا،

وزیراعظم کا شوگر مافیا کیخلاف کریک ڈائون کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا ہے۔عمران خان نے شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیدیا، 

گورنر اسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن اور تین صوبوں کو بھی خط لکھ دیے گئے، 

وزیراعظم کی ہدایت پر مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے خطوط لکھ دیے، 

خطوط کیساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال کر دی گئی، 

وفاقی حکومت نے 90 روز میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کا کہہ دیا، 

وفاقی کابینہ نے 23 جون کو ایکشن پلان کی منظوری دی تھی، 

حکومت نے ایف بی آر کو ملک بھر کی تمام شوگر ملز کا آڈٹ کرنے کا کہہ دیا، 

ایف بی آر کو شوگر ملز کی بے نامی ٹرانزیکشنز کی تحقیقات کرنے کا بھی کہہ دیا، 

حکومت نے نیب کو کابینہ فیصلے کے تناظر میں شوگر ملز اور مالکان کے مالی معاملات کی تحقیقات کا کہہ دیا، 

نیب شوگر کمیشن کے نتائج کی روشنی میں زمہ داران کا تعین کرے، ہدایت

اسٹیٹ بینک کو چینی زخائر کے غلط استعمال اور مشکوک برامدات کی تحقیقات کا کہہ دیا گیا، 

شوگر ملز کو سبسڈی کی ادائیگی کے باوجود گنا کاشتکاروں کو کم ادائیگی کی تحقیقات کا بھی کہا گیا ہے، 

حکومت نے اسٹیٹ بینک کو تمام شوگر ملوں سے متعلق جامع رپورٹ پیش کرنے کا کہہ دیا، 

ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو کارپوریٹ فراڈ کی تحقیقات کی ہدایت کر دی گئی، 

ایس ای سی پی کو ذمہ داران کے تعین اور قانون کے مطابق عمل درآمد کی ہدایت کے ساتھ ساتھ مسابقتی کمیشن سے شوگر مافیا کیخلاف اقدامات میں تاخیر پر وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔ 

خط میں کہا گیاہے کہ مسابقتی کمیشن وجوہات کا تعین کرے کہ شوگر کارٹل کیخلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں کیا گیا،

مسابقتی کمیشن کو شوگر کارٹل کیجانب سے زخیرہ اندوزی اور یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کی عدم فراہمی کی تحقیقات کا کہہ دیا گیا، 

وفاقی حکومت نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے چیف سیکرٹریز کو بھی خط لکھ دیے، 

صوبائی حکومتیں شوگر کمیشن رپورٹ کے پیش نظر مختلف شوگر ملز کی تحقیقات کریں، 

گنا کاشتکاروں سے کم قیمت پر گنا خریدنے والی شوگر ملز کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے، 

وفاقی حکومت کے مطابق مختلف شوگر ملز کا معاملہ صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، 

صوبائی حکومتوں کو شوگر ملز کیجانب سے گنا کاشتکاروں کو سود پر قرض دینے کی تحقیقات کا بھی کہا گیا ہے، 

شوگر ملز مالکان کیجانب سے تاخیری حربے اپنائے گئے، 

حکومت نے شوگر مافیا کیجانب سے بلیک میل کرنے کی کوشش ناکام کر دی، 

شوگر کمیشن رپورٹ آنے کے بعد ملز مالکان نے عدالتوں میں چیلنج کر دیا تھا، 

معاملہ عدالتوں میں زیر سماعت ہونے کے باعث تاخیر کا باعث بنا،

%d bloggers like this: