مئی 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے

راجن پور

(نامہ نگار)

سوشل سروسز گروپ راجن پورکا احسن اقدام 48بچوں کے مکمل تعلیمی اخراجات کا بیڑااپنے سر اٹھانے کا اعلان تفصیلات کے مطابق بستی اللہ داد دریشک موضع جہان پور میں حال ہی میں سوشل سروسز گروپ نے قادیانیوں کا سکول بند کروایا

جہاں پر ٹوٹل71 بچے زیر تعلیم تھے جن میں مسلمانوں کے 48 بچے بھی شامل تھے قادیانیوں نے والدین کی مالی پوزیشن مستحکم نہ ہونے کا فائدہ اٹھا کر ان بچوں کو سکول میں داخل کروایا

اور سکول کی تعلیم کیساتھ ساتھ اپنے جھوٹے مذہب کی تعلیم دینے لگےسکول سیل ہونے کے بعد ان 48 معصوم بچوں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا گزشتہ روز سوشل سروسز گروپ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا

جس میں ایگزیکٹو باڈی سمیت ممبران نے شرکت کی اجلاس میں صدر محمد ندیم چوہدری و دیگر ممبران نے ان 48 بچوں کےمکمل تعلیمی اخراجات اٹھانے کا اعلان کیاتاکہ

یہ معصوم بچے اپنی تعلیمات جاری رکھ سکیں بعد ازاں محمد ندیم چوہدری صدرسوشل سروسز گروپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سوشل سروسز گروپ فتنہ قادیانیت کی سرکوبی کے لیے

ہر اول دستہ کا کردار ادا کرے گاہم اپنی عید بھی ان معصوم بچوں کیساتھ گزاریں گےبچوں کو تحائف کپڑے اور قربانی کا گوشت بھی دیا جائے گا

.یہ بچے ہمارے ہیں یہ شہر ہمارا ہے یہ ملک ہمارا ہے ہم نے مل کر اپنے ملک اور اپنے غریب لوگوں کی خدمت کرنی ہے تاکہ

قادیانی ہمارے غریب لوگوں کو پیسوں کا لالچ دیکر گمراہ نا کر سکیں ۔


نوشہرہ شرقی میں صبح سے بجلی غاٸب نماز جمعہ ادا کرتے وقت عوام شدید گرمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار
ایس ڈی او واپڈا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جتنا جلد ہو سکے علاقہ کی بجلی بحال کریں ۔


: جام پور

(وقائع نگار )

سوشل سروسز گروپ راجن پورکا احسن اقدام 48بچوں کے مکمل تعلیمی اخراجات کا بیڑااپنے سر اٹھانے کا اعلان تفصیلات کے مطابق بستی اللہ داد دریشک موضع جہان پور میں حال ہی میں

سوشل سروسز گروپ نے قادیانیوں کا سکول بند کروایا جہاں پر ٹوٹل71 بچے زیر تعلیم تھے جن میں مسلمانوں کے 48 بچے بھی شامل تھے

قادیانیوں نے والدین کی مالی پوزیشن مستحکم نہ ہونے کا فائدہ اٹھا کر ان بچوں کو سکول میں داخل کروایا اور سکول کی تعلیم کیساتھ ساتھ اپنے جھوٹے مذہب کی تعلیم دینے لگے

سکول سیل ہونے کے بعد ان 48 معصوم بچوں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا گزشتہ روز سوشل سروسز گروپ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں ایگزیکٹو باڈی سمیت ممبران نے شرکت کی

اجلاس میں صدر محمد ندیم چوہدری و دیگر ممبران نے ان 48 بچوں کےمکمل تعلیمی اخراجات اٹھانے کا اعلان کیاتاکہ یہ معصوم بچے اپنی تعلیمات جاری رکھ سکیں بعد ازاں محمد ندیم چوہدری صدرسوشل سروسز گروپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا

سوشل سروسز گروپ فتنہ قادیانیت کی سرکوبی کے لیے ہر اول دستہ کا کردار ادا کرے گاہم اپنی عید بھی ان معصوم بچوں کیساتھ گزاریں گےبچوں کو تحائف کپڑے اور قربانی کا گوشت بھی دیا جائے گا.

یہ بچے ہمارے ہیں یہ شہر ہمارا ہے یہ ملک ہمارا ہے ہم نے مل کر اپنے ملک اور اپنے غریب لوگوں کی خدمت کرنی ہے تاکہ قادیانی ہمارے غریب لوگوں کو پیسوں کا لالچ دیکر گمراہ نا کر سکیں ۔


: جام پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

ڈسرکٹ مال نیوٹریشن ایڈرسینگ کمیٹی، کا اھم اجلاس کا ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی کی صدارت میں منعقد ھوا جسمیں ڈسرکٹ کوارڈنیٹر ایم ایس این سی،

پلاننگ اینڈڈیولمپنٹ بورڈ و فوکل پرسن ڈی میک تنزیل الرحمان علوی کی شرکاء کو سابقہ اجلاس کی بریفنگ دی اجلاس میں عالمی ادادہ صحت سے سلمٰی یعقوب نے احساس نشونما مرکز کے بارے میں بتایا کہ

راجن پور میں پاکستان کے پہلے چار احساس نشوو نما مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ یہ مراکز تحصیل ہیڈ کوارٹر ھسپتال جام پور، روجھان، ڈی ایچ کیو راجن پور اور سول ہسپتال شاہوالی میں قائم کیے جا رہے ہیں

جس سے راجن پور میں تقریباً 50000 حاملہ جواتین اور 30000 غذائی قلت کے شکار بچوں کو امدادی رقم کے ساتھ ساتھ خوراک کے پیکٹ بھی دئیے جائیں گے۔ ان ماوں کیرجسٹریشن بینظیر انکم سپورٹ میں لازمی ہے۔ سلمی یعقوب نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ

جام پور میں بننے والا پاکستان کا پہلا مرکز ایک ماڈل کی صورت اختیار کر گیا ہے جسے وزیراعظم پاکستان کو ایک ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا ہے

جس کا سہرا ڈپٹی کمشنر راجنپور ذالفقار علی، اسسٹنٹ کمشنر جام پور سیف الرحمان بلوانی سی ای او ہیلتھ، ڈاکٹر محبت علی،

ایم ایس ٹی ایچ کیو جام پور ڈاکٹر احمد ندیم اور ڈی سی ایم ایس این سی تنزیل علوی کو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان مراکز کا افتتاح وزیراعظم ویڈیو لنک کے زریعے اگست کے پہلے ہفتے میں کریں گے۔

اجلاس میں ان مراکز کے متعلق ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا اسی طرح سماجی تنظیم دوابہ کے تعاون بنیادی ہیلتھ یونٹ جہان پور اور نور پور میں دو واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا-

ڈپٹی کمشنر نے ہدائیت کی کہ ان پلانٹس کو سولر انرجی پر لگوائیں تاکہ اس کو دیر پاء استعمال کیا جا سکے۔ – اجلاس میں پانچ سرکاری سکولوں میں ڈیے کئیر سنٹرز بنانے کی مشاورت۔ بھی کی گئی

جن کی مالی معاونت کے لیے وومن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا نیز سی ای او تعلیم کو اگست کے پہلے ہفتے تک رپورٹ پیش کرنے کی ھدایت بھی کی گئی-

ڈپٹی کمشنر نے ٹی ایچ کیو جامپور میں موجود سٹیبلازنگ سنٹر کو بھی فوری فعال کرکے کو فعال سوموار تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا

اجلاس میں تمام سرکاری ہسپتالوں کے زچہ بچہ مراکز پر داخلہ فارم پر ماں کے دودھ اور ڈبے کے دودھ کے میں والدین سے مشاورت کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا

کیونکہ ماں کا دودھ کا کوئی نعم البدل نہی ہے اس ک لئیے زیادہ سے زیادہ آگاھی فراھم کی جائے۔جبکہ ڈی ڈی پنجاب فوڈ اتھارٹی کو سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت بھی کی گئی

اجلاس میں سی او ہیلتھ ڈاکٹر محبت علی، سی او ایجوکیشن ثناءاللہ سہرانی، ایکسن پبلک ہیلتھ عامر رند، ڈی ڈی ڈیولمپنٹ فہد خان بلوچ،

ڈی ڈی پنجاب فوڈ اتھارٹی نعمان احمد، دوابہ فاونڈیشن سے محمد آصف، سوشل ویلفئیر آفسیر صبا زھرہ اور دیگر ضلعی آفسیران نے شرکت کی۔


: جام پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

۔۔پنجاب کے سب سے پسماندہ ترین ضلع راجن پور کی تحصیل جام پور کے ٹرائبل ایریا میں محکمہ صحت کے اھلکاروں کی پھرتیاں ۔

ادویات پہاڑوں میں پھینک کر حکام کو او کے کی رپورٹ قومی سرمائے اور اس علاقے میں بسنے والے لوگوں کا نقصان اھل علاقہ حیران و پریشان تفصیلات کے مطابق۔

ضلع راجن پور جوکہ پنجاب کے پسماندہ ترین اضلاع میں شمار ھوتا ھے کے صدیوں سے نظر انداز شدہ تحصیل جام پور کے گورچانی ٹرائبل ایریا میں کھلچاس اور لوٹ لڑ میں بسنے والے تمام بنیادی

سہولتوں سے محروم لوگوں کیلئے فراھم کردہ لاکھوں روپے مالیت کی ویکسین اور انسانی زندگی بچانے والی ادویات ویکسینیشن کیلئے آئے ہوئے محکمہ صحت کے مبینہ طور پر کام چور

اور بد عنوان ویکسینیٹرز نے لوگوں کو لگانے کی بجائے ویران علاقوں میں پھینک دیں ستم تو یہ بھی ھے کہ جس تالاب سے علاقہ کے لوگ پانی پیتے ھیں اسے بھی زھر آلود کر دیا گیا ھے

حالانکہ ن ادویات اور ویکسین کی معیاد ابھی دو سے تین سال تک موجود ھے دوسری جانب محکمہ صحت کے حکام ھر اعلی ا سطحی اجلاس میں سب اچھا ھے

کی رپورٹ پیش کرتےنہیں تھکتے سابق کونسلر بجر خان جمرانی اور دیگر مقامی باشندوں نے اس گھناونی حرکت پر شدید احتجاج کرتے ھوئے متعلقہ ذمہ داران کو گرفتار کر کے

ان کے خلاف سخت ترین کاروائی کا مطالبہ کیا ھے کیونکہ جہاں قومی سرمائے کا لاکھوں روپے کا نقصان ھوا ھے وھاں ان علاقوں کےھزاروں کی تعداد میں باشندوں کو بھی اس سہولت سے محروم کر دیا گیا

ھے۔ٹرائبل ایریا میں پھینکی جانے والی ادویات دوسری جانب سابق کونسلر بجر خان جمرانی تفصیل بیان کرتے ھوئے


: جام پور

( وقائع نگار )

ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ویجی لینس کمیٹی کا اجلاس منعقد

  ہوا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بھٹہ خشت پر کام کرنے والے مزدوروں اور ان کے بچوں کے حقوق کا خیال رکھا جائے اور ساتھ ہی گھروں میں کام کرنے والی

خواتین کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جائے۔ بھٹہ خشت مالکان کام کرنے والے مزدوروں اور ان کے بچوں کو کورونا وبا سے بچاو¿ کے لیے ایس او پیز پر عمل کرائیں اور زیادہ سے زیادہ آگاہی کے لیے

بینرز لگائے جائیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ 17 اگست سے پولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔ بھٹہ خشت پر کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں کو پولیو سے بچاو¿ کے قطرے پلائے جائیں تاکہ

یہ بچے اس موذی مرض سے ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جائیں ۔اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر راجن پور میاں جہانگیر نے بتایا کہ چائلڈ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر 10 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں ۔

جن میں سے 4 بھٹہ خشت مالکان اور 6پرائیویٹ اداروں کے خلاف درج کرائی گئی ہیں۔ کیونکہ یہاں پر پندرہ سال سے کم عمر کے بچوں کو کام کرتے ہوئے پایا گیا تھا۔

اجلاس میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس جان محمد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر غلام مرتضیٰ، صدرڈسٹرکٹ بار سید ظفر شاہ،اسحاق گبول، بھٹہ خشت مالکان اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔


جام پور

(وقائع نگار )

ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ احساس نشوونما پروگرام غذائی قلت کا شکار ماں اور بچوں کی صحت کے لئے مفید ثابت ہو گا۔

راجن پور میں پاکستان کے پہلے چار احساس نشوونما مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ مال نیوٹریشن ایڈریسنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرعالمی ادادہ صحت سے سلمیٰ یعقوب اور ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر تنزیل الرحمان علوی نے احساس نشوو نما مرکز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ راجن پور میں پاکستان کے پہلے چار احساس نشوونما مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ یہ مراکز تحصیل ہیڈ کوارٹر جام پور، روجھان،

ڈی ایچ کیو راجن پور اور سول ہسپتال شاہوالی میں قائم کیے جا رہے ہیں۔ جس سے راجن پور میں تقریباً 50ہزار حاملہ خواتین اور 30ہزار غذائی قلت کے شکار بچوں کو امدادی رقم کے ساتھ ساتھ خوراک کے

پیکٹ بھی دئیے جائیں گے۔ سلمیٰ یعقوب نے شرکا کو آگاہ کیا کہ جام پور میں بننے والا پاکستان کا پہلا مرکز ایک ماڈل کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

جسے وزیراعظم پاکستان کو ایک ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ جس کا سارا سہراہ ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی، اسسٹنٹ کمشنر جام پور سیف الرحمان ،

سی ای او ہیلتھ، ڈاکٹر محبت علی، ایم ایس ٹی ایچ کیو جام پور ڈاکٹر احمد ندیم اور ڈی سی ایم ایس این سی تنزیل علوی کو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان مراکز کا افتتاح وزیراعظم ویڈیو لنک کے ذریعے اگست کے پہلے ہفتے میں کریں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ

سماجی تنظیم دوآبہ کے تعاون ہیلتھ یونٹ جہان پور اور نور پور میں دو واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا- ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ ان پلانٹس کو سولر انرجی پر لگوائیں تاکہ

اس کو دیر پا استعمال کیا جا سکے۔ اجلاس میں 5سرکاری سکولوں میں ڈے کئیر سنٹرز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں سی ای او ایجوکیشن ثنا اللہ سہرانی، ایکسین پبلک ہیلتھ عامر رند، ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی نعمان احمد اور دیگر ضلعی آفسیران نے شرکت کی۔


جام پور

( وقائع نگار )

اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سدھو نے پبلک مقامات ،خریداری مراکز اور ٹرانسپورٹ میں مسافروں و بس عملہ کی کویڈ 19سے بچاﺅ کی ایس او پیز کو چیک کیا۔

انہوں نے سماجی فاصلوں ،سینی ٹائزر اور ماسک کے استعمال کا جائزہ لیا۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے 7دکانوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر سیل کر دیا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ

حکومتی جاری کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلا متیاز کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

لوگوں کو چاہئے کہ وہ رش والی جگہوں اور پبلک مقامات پر جانے سے پہلے فیس ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں ۔وبا سے محفوظ رہنے کے لئے ماسک کے استعمال میں سستی نہ برتی جائے ۔۔


روجھان
سن رائز گرلز اکیڈمی روجھان کی نمایاں کامیابی پہلے ہی سال ایم اے کلاس کا آغاز کیا اور ایم اے اسلامیات بارٹ اول کی ہونہار طالبہ حفیظہ غفور نے 310 نمبرز لے کر

تحصیل بھر میں بوائز اینڈ گرلز میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور پہلے ہی سال ایم اے کلاس کا 100% نتیجہ نو فیل نو کمپارٹ اس سے بیشیتر بھی سن رائز گرلز اکیڈمی کی طالبات نے

ایف ایس سی، ایف اے، اور بی اے کلاسز میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کر کے تحصیل بھر کے بوائز اینڈ گرلز کو تعلیمی میدان میں پیچھے چھوڑ دیا تھا روجھان کی ان ہونہار بیٹوں نے یہ ثابت کر دیا کہ

روجھان میں زیر تعلیم بچیوں میں ٹائلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے البتہ تحصیل روجھان میں گرلز کالج نہ ہونے کے باوجود بھی ہماری قوم کی ہونہار طالبات نے مشکل ترین وقت میں بھی اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری

رکھ کر مشکل کی گھڑی میں بھی ثابت قدم رہیں اس وقت سن رائز گرلز اکیڈمی میں تقریبا” 150 طالبات جو ایف ایس سی، ایف اے، بی اے، بی ایس سی، اور ایم اے کلاسز میں زیر تعلیم ہیں

تحصیل روجھان میں ڈگری گزلز کالج نہ ہونے کے باوجود بھی سن رائز گرلز اکیڈمی کے پرنسپل اور جملہ سٹاف کی محنت اور لگن کی بدولت جہنوں نے روجھان جیسے پسماندہ علاقے میں گرلز کالج کی

کمی کا احساس تک نہ ہونے دیا جو روجھان کے لیے اعزاز سے کم نہ ہے اب طالبات کی اسی تعلیمی قابلیت کو مدنظر رکھ کر روجھان کے عوامی و سماجی حلقوں نے گرلز اکیڈمی میں

کامیاب ہونے والی پوزیشن ہولڈرز اور کامیاب ہونے والی دختران روجھان کو کامیابی پر مبارک باد اور اساتذہ کرام کی محنت لگن پر انہوں خراج تحسین پیش کیا اور روجھان عوامی حلقوں نے اس سال ایم اے کلاسز میں کامیاب ہونے والی ہونہار طالبات (دختران) کے والدین کو بھی مبارک باد پیش کیا

اور عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ ان ہونہار طالبات ماسٹر ڈگری میں اچھے نمبر حاصل کرنے والی دختران کی حوصلہ افزائی کے لیے ہمارے تحصیل روجھان کے مقامی سیاسی لیڈران کامیاب ہونے

والی طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنا فرض منصبی سرانجام دیں تاکہ طالبات کے مزید حوصلے بلند اور پختہ عزم سے سرشار ہو کر اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں ۔


پرنسپل عبداالرسول مزاری سن رائز گرلز اکیڈمی روجھان کے سٹاف کو طالبات کی کامیابی پر،

۔اساتذہ کرام کو مبارک باد و خراج تحسین پیش کرتے ہوئے


 راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی )

27 واں ہیلتھ کونسل کا اجلاس ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر صحت ڈاکٹر محبت علی، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال

راجن پور ڈاکٹر دلاور سلیم، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ثقلین، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر خالد گوپانگ ،ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر تہمینہ دلشاد، ڈاکٹر ایوب ملک اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔

اجلاس میں ڈیٹا انٹری آپریٹر ملازمین کی تنخواہ، موٹر آر او پلانٹ اور کیش برائے فوری ضروری اشیا اسپتال کے ایجنڈا کو زیر بحث لایا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جو بھی کام ذمہ لگایا جائے

وہ دیانت داری اور ایمانداری کے ساتھ ساتھ انجام دیں۔ ہیلتھ کونسل کی رقم صحیح طریقے سے خرچ ہونی چاہئے۔

ہسپتال میں گورنمنٹ کی طرف سے دی گئی تمام سہولیات مریضوں کو فراہم کی جائیں۔ اس موقع پر پچھلے اجلاس کی کاروائی بھی پیش کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں ایجنڈا تفصیل کے ساتھ پیش کیا جائے۔


راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی )

مون سون بارشوں کے پیش نظر ڈینگی کے پھیلنے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔ محکمہ صحت کی ٹیمیں سروے شروع کردیں۔

ڈینگی سروے کے حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ یہ باتیں ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی نے ڈینگی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔

اس موقع پر محکمہ صحت کے افسران بھی موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ ڈینگی سروے کی ڈیوٹی کے دوران جو کام نہ کرے اس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ڈینگی سے متعلق بھرپور آگاہی فراہم کی جائے۔


راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی )

پولیو مہم کے سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی کی زیر صدارت اجلاس

منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کو چاہئے کہ وہ قومی فریضہ سمجھ کر اپنی ڈیوٹی سر انجام دیں۔ محکمہ صحت کی ٹیمیں اپنی کارکردگی کو مزید بڑھائیں۔

پولیو مہم کے دوران کویڈ 19کی ایس او پیز پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ای پی آئی پروگرام قبائلی علاقہ میں شروع کریں۔

اس موقع پر بتایا گیا کہ پولیو مہم 17اگست سے20اگست تک جاری رہے گی۔ اس مہم کے دوران 1161ٹیمیں کام کریں گی ۔

جس میں پانچ سال تک کی عمر کے4 لاکھ 80 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو¿ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

قبائلی علاقوں کی آٹھ یونین کونسل میں ای پی آئی پروگرام 24 اگست سے شروع ہوگا۔


راجن پور

(آفتاب نواز مستوئی )

ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی کی ہدایت پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر راجن پور میاں جہانگیر نے مختلف فیکٹریز ،بھٹہ خشت،

دکانیں اور پرائیویٹ اداروں میں کویڈ 19 کے ایس او پیز چیک کیے اور سختی سے کہا کہ گورنمنٹ کی ہدایت پر عمل کیا جائے تاکہ اس موذی وبا سے بچا جا سکے ۔

علاوہ ازیں انہوں نے بیکریز، کلاتھ ہاو¿س اور پیٹرول پمپس پر گورنمنٹ کی پالیسی کے مطابق لیبر کی تنخواہ کو چیک کیا۔کم تنخواہیں دینے پر چار دکانداروں کے چالان کیے گئے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر راجن پور میاں جہانگیر کا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں ورکرز کے کام کرنے کی جگہوں اور اداروں کو رجسٹرڈ کرانا مالکان کی ذمہ داری ہے۔

رجسٹرڈ نہ کرانے کی صورت میں ان اداروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مون سون بارشوں کے پیش نظر ڈینگی سے بچاو کے لئے اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں ۔کہیں بھی پانی کھڑا نہ ہونے دیں ۔


 کرونا وباء اور عوامی آگاھی مہم ۔۔

تحریر آفتاب نواز مستوئی ۔ ۔

کرونا کی وباء نے جہاں پوری دنیاء کو ھلا کر رکھ دیا وھاں پاکستان جیسے ترقی پزیر ملک پر بھی انتہائی گہرے اثرات مرتب ھوئے ۔

گزشتہ چار ماہ کے دوران اس وباء سے جتنے انسان متاثر ھوئے اور جس قدر اموات ھوئیں وہ انتہائی حد تک نہ صرف خوفناک تھیں بلکہ ابھی تک ھر انسان خوفزدہ اور بد حواس نظر آتا ھے میڈیا کے ذریعے

بیان کئیے جانے والے اعدادو شمار اور ھروقت ھر ٹی وی چینل پر مختلف پروگراموں میں کرونا کے ذکر نے عام انسانوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کئیے بعض چینلز جو حکومتی اقدامات پر مسلسل تنقید کر رھے تھے نے بھی جلتی پر تیل کا کام کیا

مختلف ھسپتالوں میں کسی بھی بیماری کا شکار وینٹی لیٹر پر پڑے مریض کی موت کو بھی کرونا کے کھاتے میں ڈالنا شروع کر دیا اسی طرح اپوزیشن میں شامل سیاسی جماعتوں کی جانب سے کرونا کی آڑ میں حکومت پر تنقید نے بھی اپنا کام دکھانا شروع کر دیا

اس دوران حکومتی حکمت عملی کے تحت میڈیا کو کرونا بارے اطلاعات نشر کرنے کے سلسلے میں پابند کیا گیا کہ محکمہ صحت کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر جاری کردہ اعدادو شمار کی روشنی میں بات کی جائے جس سے کچھ ٹھہراو نظر آنا شروع ھوا

مکمل لاک ڈاون حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ایس او پیز جاری ھونے اور انتظامیہ کی جانب سے ان پر عملدرامد میں سختی اختیار کرنے کے باعث اس وباء پر جو کچھ کنٹرول حاصل

ھو رھا تھا وہ اچانک عید الفطر پر مارکیٹیں کھلنے ایک دوسرے سے ملنے اور حکومتی ایس او پیز پر عمل نہ کرنے سے ایک بار پھر جاتا رھا سفری پابندیاں ختم ھونے اور پبلک ٹرانسپورٹ چلنے سے

یہ وباء چند علاقوں سے نکل کر پورے ملک میں چہار سو پھیل گئی ۔پنجاب حکومت کی جانب سے مسلسل آگاھی مہم احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے سلسلے میں انتظامیہ کی کاروائیوں کے باوجود لوگوں نے

اس وباء کو سنجیدگی سے نہ لیا جس کے نتیجہ میں معمر افراد اپنی جگہ انتہائی خوبصورت نوجوان اس کا شکار ھوئے اکثر مقامات پر ڈاکٹرز ۔لیڈی ڈاکٹرز ۔نرسیں ۔پیرامیڈیکس سٹاف بھی اس وباء کی زد میں آئے ۔اس وباء کے دوران لاک ڈاون کے دوران صنعتیں جو پہلے ھی لوڈ شیڈنگ اور مختلف ٹیکسز کے

باعث بمشکل چل پارھی تھیں بند ھوجانے سے ان میں کام کرنے والا مزدور طبقہ اور دیگر ملازمین بے روزگار ھو گئے ۔اسی طرح آٹو ورکشاپس ۔مارکیٹیں ۔چھوٹے بڑے ھوٹلز شادی ھالز ۔سینما ۔تھیٹرز ۔بند ھونے اورشادی بیاہ کی تقریبات پر پابندی کے باعث ان شعبہ جات سے

وابستہ لوگ گھروں میں بیٹھ گئے تعمیراتی کام بند ھونے سے تمام دیہاڑی دار طبقہ دو وقت تو کجا ایک وقت کا کھانا کھانے سے بھی محروم ھو گیا ۔

پرنٹ میڈیا جو کہ پہلے سے زبوں حالی کا شکار تھا مزید متاثر ھوا کاروباری تعلیمی سرکاری اداروں کی بندش کے باعث اخبارات کی سرکولیشن متاثر ھوئی دوسری جانب سرکاری اشتہارات اور اخباری کاغز نہ ملنے

کو جواز بنا کر اکثر اخبارات نے اپنے دفاتر بند کر دئیے صحافیوں کے ساتھ ساتھ مشین مین سیکیورٹی گارڈز ٹیلی فون آپریٹرز اور اخبار فروش بھی فاقوں کا شکار ھو گئے ۔ بلدیاتی اداروں کے فنڈز ریلیز نہ ھونے کے باعث تمام ترقیاتی رک گئے

ساتھ ساتھ واٹر فلٹریشن پلانٹس بھی بند ھوتے چلے گئے اور متعدد شہروں میں شہری پینے کے صاف پانی کی سہولت سے بھی محروم ھو گئے ۔

الغرض زندگی کاھرشعبہ متاثر ھوا شاید ملکی معیشت کی بحالی پر مزید کافی عرصہ بیت جائے ۔مخیر حضرات اور غیر منافع بخش سماجی تنظیموں نے سخت ترین پابندیوں میں کچھ نرمی کے باعث ضلعی انتظامیہ اور سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کی زیر نگرانی مستحق افراد کو اپنے محدود وسائل کے

ساتھ راشن تقسیم کیا لیکن حکونت کی جانب سے احساس پروگرام کے تحت مستحق افراد بیوہ خواتین کی نقد امداد سے کسی حد تک لوگوں کو ریلیف ملا ۔گوکہ حکومت کی جانب سے انتہائی شفاف اور با وقار طریقہ سے امدادی رقوم کی تقسیم کا طریق کار وضع کیا گیا تھا

مگر بعض مقامات پر عادی پیشہ ور ایجنٹوں نے بھی اپنے ھاتھ دکھانے میں کسر باقی نہ چھوڑی اکثر مقامات پر انتظامیہ نے موثر قانونی کاروائی کر کے اس خباثت کو بھی کنٹرول کیا اور خاص طور پر ضلع راجن پور کی انتظامیہ نے ان معاملات پر اپنی گرفت مضبوط رکھی ۔

حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ھدایات پر مشتمل آگاھی مہم کے ساتھ ساتھ آواز فاونڈیشن پاکستان نے بھی مختلف اضلاع میں مقامی سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر

اجالا پروگرام کے تحت کرونا سے بچنے کیلئے بھر پور عوامی آگاھی مہم شروع کی ھوئی ھے ضلع راجن پور میں سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ سے رجسٹرڈ غیر منافع بخش رضاکار تنظیم نیلاب چلڈرن اینڈ وومن ڈویلپمنٹ کونسل کے اشتراک سے آگاھی مہم جاری ھے

گزشتہ کئی ھفتوں سے جاری مہم کے دوران ضلع بھر میں مختلف شعبہ جات کے لوگوں کے سروے کے دوران جن میں گھروں کی سر براہ خواتین احساس پروگرام سے مستفیز ھونے والی

خواتین معزور افراد اور خواجہ سرا شامل ھیں کے انٹرویوز کئیے گئے جسکی روشنی میں کرونا کی وباء کے دوران پیش آنے والی تکالیف اور مسائل پر مبنی رپورٹ اور تجاویز آواز فاونڈیشن کی جانب سے

صوبائی اور مرکزی حکومتوں کو بھجوائی جائیں گی اسی طرح مختلف افراد کو ھاتھ دھونے ماسک استعمال کرنے اور سماجی فاصلے برقرار رکھنے کے پیغامات پر مبنی پینا فلیکس آویزاں کئیے گئے

اور انفرادی طور پر ریڑھی بانوں رکشہ ڈرائیوروں سبزی فروشوں کو آگاھی دی گئی ساتھ ھی ساتھ مقامی ایف ایم ریڈیو پر سرائیکی ‘ اردو بلوچی زبانوں میں پروگرام نشر کیے گئے

جن میں ڈپٹی کمشنر راجن پور ۔اسسٹنٹ کمشنر جامپور چیف ایگزیکٹو آواز فاونڈیشن ڈسٹرکٹ انفرمیشن آفیسر محکمہ سوشل ویلفئیر محکمہ صحت کے افسران صحافتی ۔

سماجی شخصیات اور عوامی نمائندوں کے علاوہ خواجہ سراوں کے نمائندہ کی گفتگو شامل تھی ۔


جام پور

(آفتاب نواز مستوئی سے )

جھوک اترا کی بستی چانڈیہ میں سرائیکی قوم پرست سماجی رہنما سردار غلام رسول خان چانڈیہ مرحوم کے تعزیتی ریفرنس میں سرائیکستان عوامی اتحاد کے رہنماظہور احمد دھریجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ

سول سیکرٹریٹ نمہیں سرائیکی صوبہ کا قیام چاہتے ہیں تحصیل کوٹ چھٹہ اور ڈیرہ کےمتعدد مواضعات میں شدیدکٹاو کے باعث صورتحال ناگفتہ باہے.

متاثرین بے یارومددگارہیں مگربےگھرہونےوالےکسی خاندان کوآج تک حکومت نے کہیں سرکاری رقبہ الاٹ کرکے آبادکرنےکی کوشش تک نہ کی

جبکہ سرائیکی وسیب کے علاقہ چولستان میں تربیلہ منگلہ ڈیم.اوکاڑہ چھاونی.پٹ فیڈرسندھ اور درالحکومت اسلام آباد کے متاثرین کو رقبے الاٹ کیے جارہے ہیں

جوکہ قابل مزمت عمل ہے اور وسیبیوں سے سخت زیادتی ہے.ریفرنس سے اکبرخان ملکانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ

مرحوم غلام رسول خان چانڈیہ ایک شفیق غریب پرورمہمان نواز خود دار دلیر انسان تھے ان کی وفات سے پیداہونے والا خلامدتوں پر نہیں ہوگا.

انہوں نے ہمیشہ غریب محروم طبقہ کے حقوق کی جنگ لڑی ریفرنس سے ڈاکٹراحسان چنگوانی.عبدلعزیزخان چانڈیہ ،

عبدالحئی خان چانڈیہ.صغیراحمدانی اور واجدعلی ملکانی نے بھی خطاب کیا اس موقع پر عبدالمجید خان.انجینئرخالدنجیب.احسان اعوان .حاجی عبداللہ چانڈیہ.عبدالرحمان چانڈیہ.

غلام حیدرچھینہ.ملک محمد بخش سنانواں ودیگرموجود تھے.ریفرنس میں انڈس ہائی وے کودورویہ کرنے.سی پیک میں ڈی جی خان کوحصہ دینے.

غازی یونیورسٹی میں سرائیکی شعبہ قائم کرنے.ڈی جی خان کو ٹیکس فری انڈسٹریل زون قائم کرنے.ڈی جی خان کارڈیالوجی جلدمکمل کرنے.

ڈیرہ کیڈٹ کالج کے کام کاآغاز کرنے.سول سیکٹریٹ کے ڈھونگ کو بند کرنے.وسیب کی تہذیب ثقافتی شناخت کے مچابق صوبہ بنانے کی قراردادیں منظور کی گئیں ۔

%d bloggers like this: