مئی 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

وہ وقت کربلا میں بھی ڈری نہیں تھی فوج سے ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

سینتھیا نے ریاست کے شھریوں کی دل آزاری کی ہے سخت سے سخت کی مستحق ہیں، ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جاٸے

محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے شان میں گستاخی کرنے کے بعد بھٹوز سے نفرت کرنے والوں جس انداز سے سینتھیا کی سوشل میڈیا پر حمایت کی اس عمل نے فطرت کے پہلو کو اجاگر کردیا ہے، مجھے اس وقت یزید کے دربار کا منظر یاد آیا ، مورخ کہتا ہے کہ جب نواسہ رسول کا سر مبارک یزید کے سامنے پیش کیا گیا، تو یزید ان پر چھڑی مارتے رہے یہ نفرت تھی جس میں فطرت شامل تھی ، میں نہیں مانتا کہ راولپنڈی میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید کو خون میں نہلا کر انہیں تابوت میں
بند کرکے گڑھی خدا بخش کے قبرستان روانہ کرنے والوں کا کلیجہ تاحال ٹھنڈا ہوا ہے کیونکہ اب بھی ٹکے ٹکے لوگ میثاق جمہوریت پر تنقید کرتے پھرتے ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ایف آٸی اے نے عدالت میں کہا کہ شکایت کننده متاثر پارٹی نہیں ہے یہ ریاست کے نوکر کا اعترض تھا مگر عدالت نے قرار دیا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید عالمی رہنما تھی ان کے لاکھوں پیروکار ہیں، جو متاثرہ فریق ہیں اسلیٸے حکم دیا جاتا ہے سینتھیا کے خلاف مقدمہ درج کیا جاٸے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سینتھیا کے خلاف ریاست کیا کارواٸی کرتی ہے؟

یہ پہلو بھی غور طلب ہے کہ اگر کوٸی شہری انفرادی طور اپنے مخالف کے خلاف ساٸیبر کراٸیم کو شکایت کرتا ہے تو مقدمہ بھی داخل ہوتا ہے اور گرفتاری بھی عمل میں آتی ہے اب ملک کے کروڑں شہری منتظر ہیں کہ ایف آٸی اے اور ساٸیبر کراٸیم والے سینتھا رچی کے خلاف کارواٸی کرکے خود کو ریاست کا ملازم ثابت کرتے ہیں یا سلطنت نیازییہ کے وفادر ہونے کا ثبوت دیتے ہیں ؟

سینتھیا کا تعلق ہمارے ملک سے نہیں ہے اس کو کس نے حق یا موقع دیا کہ وہ ملک کے حساس علاٸقوں میں جاٸیں دیکھا جاٸے تو ان کا کردار کلبھوشن یادو سے مختلف نہیں ہے . حیران کن بات یہ ہے انہوں نے ریاست کے ادروں سے وابستہ افسران سے ملاقاتیں کی اور سوشل میڈیا پر تصاویر بھی شیٸر کی، ریاست کے نوکر آج ہیں کل نہیں ہوں گے، مگر محترمہ بینظیر بھٹو شہید کل بھی وفاق کی ضمانت تھی اور چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں وہ گلگت بلتستان کی برف پوش پہاڑوں پر آباد پاکستانیوں کی ماں کی طرح شفیق بہین تھیں وہ آزاد کشمیر اور چاروں میں بسنے والوں کی ماں بھی ہیں، بہن بھی سیاسی رہنما بھی ہیں اور قاٸد بھی ہیں۔

عظیم رہنما بھی سچ یہ ہے کہ ان کے خون سے وفاق سلامت ہے اور اس سلامتی کی ضمانت گھڑی خدا بخش کے قبرستان کے مکین ہیں، سینتھیا نے ریاست کے شھریوں کی دل آزاری کی ہے سخت سے سخت کی مستحق ہیں، ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جاٸے، انہیں اس مہم جوٸی پر اکسانے والوں کو بھی منظر عام پر لایا جاٸے ، اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ سینتھیا کے اخراجات اٹھانے والے کون ہیں؟
کیونکہ سینتھیا کلبھوشن سے بھی بڑی مجرم ہیں انہوں نے وفاق کی ضمانت کے خلاف مہم جوٸی کی ہے۔

%d bloggers like this: