اسلام آباد: امریکی خاتون سنتھیا رچی کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں پر سنگین الزمات عائد کر دیئے گئے ہیں۔
ایک پاکستانی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے ہراساں کیے جانے کا واقعہ اسامہ بن لادن کے واقعے کے بعد کی بات ہے، میں اس معاملے پر ایک لمبے عرصے تک خاموش رہی تاہم جب میں نے انکشافات کیے تو خطرناک دھمکیاں دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے اہل خانہ میرے پاکستان آنے پر پریشان تھے، میں یہ سب کچھ انہیں بتا کر مزید پریشان نہیں کرنا چاہتی تھی۔
سنتھیا رچی نے کہا کہ مجھے مخدوم شہاب الدین بہت دلچسپ انسان لگے مگر انہوں نے میرے ساتھ نازیبا حرکات کی تھیں۔
سابق وزیر داخلہ رحمان ملک سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کے واقعے کے بعد ورک ویزہ کیلیے وزیر داخلہ کی مدد کی ضرورت تھی جس کے لیے رحمان ملک سے رابطہ کیا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری رحمان ملک سےجان پہچان وفاقی وزیرصحت کے توسط سے ہوئی تھی، انہوں نے ہی مجھے منسٹرانکلیو بلایا تاہم جب میں وہاں وپہنچی تو سب کچھ میری توقع کےخلاف تھا۔
سنتھیا رچی نے کہا کہ سوال کیا گیا کس این جی او کے ساتھ کام کررہی ہو، پھرکہا گیا این جی اومیں مسائل ہو رہےہیں اس کو چھوڑ دو۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کی بیٹی این جی او کو چلا رہی تھی،اس وقت اندازہ ہوا کہ پیپلزپارٹی مجھے پی ٹی آئی سے دور رکھنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رحمان ملک نے واضح طور پر کہا این جی او چھوڑ دو، انہوں نے 2 ہزار پاوَنڈ دیئے اور کہا اس سے اپنے خرچ پورے کرو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات کے دوران ڈرنک پیتے ہوئے میراسر چکرانا شروع ہوگیا، زیادتی کے واقعہ کے بعد بھی رحمان ملک کے 2 ہزارپاوَنڈ اپنے پاس رکھے، ڈرائیور نے تمام چیزیں گاڑی میں رکھیں،جس میں 2 ہزارپاوَنڈزبھی تھے۔
سنتھیا رچی نے کہا کہ 2015 سے پاکستان کا مثبت بیانیہ پیش کرنے کی کوشش کررہی ہوں، میں نےنیکٹا ، سی ٹی ڈی اورکے پی آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ پراجیکٹس پر کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو ایک جمہوری پارٹی کے بجائے ٹھگوں کی جماعت پایا ہے اور ایم کیو ایم کو پیپلزپارٹی سے بہتر جماعت سمجھتی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا مقصد بے نظیر بھٹو کی تضحیک کرنا نہیں تھا، میں گزرے ہوئے لوگوں کے بارے میں منفی گفتگوکرنا اچھا نہیں سمجھتی مگر پیپلزپارٹی کے سینئرلیڈرزنے بتایا تھا کہ وہ بے نظیر بھٹوسےخوفزدہ رہا کرتے تھے۔
یہ بھی دیکھیں:امریکی خاتون سنتھیا رچی پاکستان میں ایوان اقتدار تک کیسےپہنچی؟
دوسری جانب امریکی خاتون سنتھیا رچی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مخدوم شہاب الدین نے کہا کہ سنتھیارچی کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر انکوائری ہو نی چاہیے کہ وہ کس کے کہنے پر یہ سب کررہی ہیں۔
سابق وزیراعظم و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سنتھیارچی کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم کئی لوگوں سے ملا ہوں مگروسنتھیارچی کو پہنچانتا تک نہیں ہوں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،