مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کورونا وائرس کے پھیلاو کے بعد زندگی گذارنے کے انداز بھی تبدیل ہوچکے ہیں

مسافروں کو جراثیم کش مشین اور جسمانی درجہ حرارت چیک کرنے کے اسکینر سے گزرنا پڑے گا۔

کورونا وائرس کے پھیلاو کے بعد زندگی گذارنے کے انداز بھی تبدیل ہوچکے ہیں۔۔

مستقبل میں فضائی سفر کے لیے پروٹوکول اور انداز بھی نئے ہوں گے۔۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ سے طیارے تک پہنچنے کے لیے چار گھنٹے کا سفر طے کرنا پڑسکتا ہے۔۔

پوری دنیا کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہے۔ ایسے ماحول میں ہوائی جہاز کا سفر ماضی کی طرح

شاید دوبارہ ممکن نہ ہو سکے۔۔

مسافروں کو فلائٹ ٹائم سے تقریبا چار گھنٹے پہلے ایئرپورٹ پر پہنچنا ہوگا۔

ماہرین نے تجاویز دی ہیں کہ چیک اِن ایریا میں داخل ہونے سے پہلے

مسافروں کو جراثیم کش مشین اور جسمانی درجہ حرارت چیک کرنے کے اسکینر سے گزرنا پڑے گا۔

مسافر طیارے میں کیبن بیگز نہیں لے جاسکیں گے۔

فضائی عملے کو ایئرلائن کے یونیفارم کے ساتھ ساتھ حفاظتی لباس زیب تن کرنا ہوگا،

روانگی سے قبل پورے طیارے میں جراثیم کشی کا اسپرے چھڑکنا ہوگا

اور ہر آدھے گھنٹے کے بعد ہاتھوں کو جراثیم کش صابن یا لوشن سے صاف کرنا ہوگا۔

ایسی تجویز بھی زیر غور ہے جس کے تحت مسافروں کو پابند کیا جائے کہ

وہ اپنے ساتھ میڈیکل سرٹیفکیٹ رکھیں جس میں ان کی قوت مدافعت کی نشاندہی ہو سکے۔

اس تمام عمل کے نتیجے میں پروازیں تو تاخیر کا شکار ہوں گی

لیکن حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جا سکیں گے۔

%d bloggers like this: