کراچی: لاک ڈاؤن کے دوران شہر میں جگہ جگہ سڑک کنارے کھڑے ہو کر فیس ماسک اور دستانے فروخت کرنے والوں کی بھرمار ہے۔
شہر میں سڑک کنارے کھڑے ہو کر ماسک خریدنے والوں کی غیر سنجیدگی اور شہریوں کی لاپروائی نے وباء پھیلنے کے خدشات کو جنم دیتے ہوئے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
بچے، نوجوان اور بزرگ انہیں فروخت کرکے روزی کمانے میں تو لگے ہیں مگر کورونا وائرس کی حساسیت سے باخبر نہیں، یہی وجہ ہے کہ گاہگ کو فیس ماسک کی مختلف ورائٹی ٹرائی کے لئے بھی دی جاتی ہے۔
طبی ماہرین بھی حفاظتی ماسک کی اس طرح فروخت کو خطرناک قرار دے رہے ہیں۔
کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کے مریض کا ایک ماسک محض پہننا اور اسے نہ خریدنا کئی افراد تک وائرس پہنچنے کا سبب بن سکتا ہے۔
مہلک وائرس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی تدابیر اختیار کرنابلاشبہ ناگزیر ہیں مگر اس کی فروخت اور خریداری کے درمیان غیر سنجیدگی کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد