دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

واٹس ایپ نے پیغامات فارورڈ کرنے کی حد میں مزید کم کر دی

صارفین کوئی بھی میسج لاتعداد افراد کو بھیجنے کے بجائے ایک وقت میں صرف ایک شخص کو بھیج سکیں گے

واٹس ایپ نے پیغامات فارورڈ کرنے کی حد میں مزید کم کر دی

امریکی ٹی وی سی این بی سی کے مطابق واٹس ایپ نے پیغامات فارورڈ کرنے کی حد میں مزید کمی لاتے ہوئے اسے صرف ایک صارف تک محدود کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ کورونا وائرس کے متعلق افواہوں کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے، اب واٹس ایپ کے صارفین کوئی بھی میسج لاتعداد افراد کو بھیجنے کے بجائے ایک وقت میں صرف ایک شخص کو بھیج سکیں گے، یہ اعلان منگل کے روز کیا گیا۔

کمپنی نے گزشتہ برس بھی اس حوالے سے چند اقدامات کیے تھے جسکے بعد ایک پیغام بیک وقت لاتعداد صارفین کو بھجوانے کے بجائے صرف پانچ صارفین کو فارورڈ کیا جا سکتا تھا۔

واٹس ایپ نے اپنی بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ صارفین مختلف اطلاعات، مزاحیہ وڈیوز اور میمز آگے فارورڈ کرتے رہتے ہیں، حالیہ دنوں میں اس ایپ کو مہم چلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جن میں طبی عملے سے اظہار یکجہتی کے لیے عوامی اجتماعات سے متعلق پیغامات شامل ہیں۔

پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہم نے محسوس کیا ہے کہ واٹس ایپ کے ذریعے غلط اطلاعات پھیلانے کے رجحان میں کافی اضافہ ہوا ہے، ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ایپ کو صرف ذاتی روابط کے استعمال تک محدود کر کے پیغامات کا پھیلاؤ روکا جائے۔

واٹس ایپ کمپنی کی جانب سے یہ فیصلہ حالیہ دنوں میں ایک من گھڑت کہانی کے بعد کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ کورونا وبا فائیو جی موبائل نیٹ ورک سے پھیل رہی ہے، اس پیغام پر یقین کرتے ہوئے کئی افراد نے برطانیہ میں موبائل نیٹ ورک کا ایک ٹاور جلا دیا۔

فیس بک، جسکے پاس واٹس ایپ کے مالکانہ اختیار ہیں، نے سی این بی سی کو پیر کے روز بتایا کہ کمپنی نے ٹاور جلانے کے حوالے سے وائرل ہونے والے پیغامات کو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔
اس حملے کے بعد برطانوی حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غلط پیغامات کے پھیلاؤ کی روک تھام کریں۔

برطانیہ کے سیکرٹری کلچر اولیور ڈاؤڈن اس ہفتے ٹیکنالوجی کی کمپنیوں سے ملاقات کریں گے جس میں وہ فائیو جی ٹاور حملہ اور کورونا وبا کے متعلق غلط معلومات پر اپنے تحفظات کا اظہار کریں گے۔
سی این بی سی کے مطابق اس ملاقات میں فیس بک کے عہدیدار بھی شریک ہوں گے۔

فیسبک اور واٹس ایپ کی جانب بیماریوں کے متعلق غلط اطلاعات کے خلاف یہ واحد اقدام نہیں ہے، فیس بک عالمی ادارہ صحت اور دیگر اداروں کے ساتھ ملکر صحیح معلومات اپنے صارفین تک پہنچانے کے لیے کام کر رہا ہے۔

تاہم واٹس ایپ پر غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنا مشکل کام ہے جسکی وجہ یہ ہے کہ فیس بک End-to-End Encryption کے آپشن کی وجہ سے واٹس ایپ کا مواد فوری طور پر نہیں دیکھ سکتا۔
واٹس ایپ کے مطابق پیغام کے اوپر موجود فارورڈ کا لفظ افواہوں اور غلط معلومات پھیلانے والے صارف کو پہچاننے میں مدد کر سکتا ہے۔

واٹس ایپ کے مطابق پیغامات کو آگے پھیلانے کے آپشن کو محدود کرنے سے دنیا بھر میں پیغامات فارورڈ کرنے کی شرح میں 25 فیصد کمی آئی ہے۔

2018 میں بھارت میں ظلم و جبر سے ہلاکتوں کے حوالے سے آن لائن افواہوں کے بعد واٹس ایپ نے مواد کا پھیلاؤ روکنے کے لیے فارورڈ کا آپشن محدود کر دیا تھا۔

About The Author