مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

چینی اورآٹابحران کے ذمہ دار بچ نہیں سکتے، وزیراعظم

پنجاب حکومت نے چینی کی برآمدات پر تین ارب روپے کی سبسڈی دی جس سے جہانگیر خان ترین نے تقریبا چھپن کروڑ روپے کمائے۔

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا۔

وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھاکہ ملک میں کسی لابی کو بھیعوام کے پیسوں پر عیش نہیں کرنے دیں گے۔ 25 اپریل کو کمیشن کی فرانزک رپورٹ بھی آجائے گی جس کے بعد انشاء اللہ ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہو گا۔

عمران خان  نے کہا ہے کہ وعدے کے مطابق چینی اور گندمکی قیمتوں میں اضافہ کی رپورٹ جاری ہوئی، اس رپورٹ میں کسی بھی قسم کی ٹمپرنگ نہیں ہوئی، پاکستان کیتاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی، سابقہ حکومتوں نے ذاتیمفادات کی غرض سے ایسی رپورٹس کبھی پبلک نہیںکیں۔

پی ٹی آئی رہنما شہبازگل نے بھی اسی معاملے پر ردعمل کے لئیے ٹوئٹر کا سہارا لیا اور کہا ہے کہ سب پکڑے جائیں گے، رپورٹ آنے پر سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔ رپورٹ میں بہت سی شوگر ملزکا ذکر ہے ماضی میں کبھی ایسے سخت فیصلے نہیں کیے گئے۔ ہمیں رپورٹ کا انتظار کرناچاہیے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں آٹے اور چینی کے بحران سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی آے) کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جہانگرین ترین، خسروبختیار اور مونس الہیٰ سمیت متعدد افراد نے ہیراپھیری کی۔

بحران سے فائدہ اٹھانے والے زیادہ تر شوگر ملز کے مالکان کا تعلق سیاسی خاندانوں سے تھا ۔ کئی حکومت میں ہونے کی وجہ سے پالیسیوں پر بھی اثرانداز ہوتے رہے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ملک میں چینی کا مصنوعی بحران کا آغاز پنجاب حکومت کے چینی کی برآمد سے متعلق فیصلہ سے ہوا۔

پنجاب حکومت نے چینی کی برآمدات پر تین ارب روپے کی سبسڈی دی جس سے جہانگیر خان ترین نے تقریبا چھپن کروڑ روپے کمائے۔

فاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار کے بھائی مخدوم عمر شہریار خان کی شوگر مل نے 45 کروڑ اور  اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے فرزند مونس الہیٰ گروپ نے چالیس کروڑ روپے کمائے۔

%d bloggers like this: