ظالم کورونا نے ڈیلی ویجرز سے روزگار چھین لیا،،، فاقہ کشی کی نوبت آنے پر مزدوروں نے فیس ماسک بیچنے شروع کر دیے،،،
کیا لاک ڈاون کے دوران ماسک بیچ کر مزدوروں کا گزارا ہو رہا ہے یا نہیں؟؟؟
مظفرآباد سے تعلق رکھنے والا یہ نوجوان ذیشان قریشی،، لاہور میں آیا تو محنت مزدوری کیلئے تھا لیکن موذی وائرس نے ارمانوں پر پانی پھیر دیا
لاک ڈاون کے باعث دیہاڑی کا سلسلہ بند ہونے پر، ذیشان نے ماسک فروخت کر کے روزی روٹی کا بندوبست کرنے کی ٹھانی مگر دکھوں کا مداوا نہ ہو سکا
ذیشان قریشی، محنت کش، کوئی کام نہیں مل رہا آج کل، گھر بھجوانے کے پیسے نہیں ہوتے
بوڑھے والدین اور بہن بھائیوں کی کفالت کا ذمہ دار، ذیشان کو فکر ہے کہ اپنا پیٹ کے پیسے نہیں، اہل خانہ کو کیا بھیجے
چھوڑے بہن بھائی ہیں، والدین کو خرچہ بھیجنا ہوتا ہے
متعدد مزدور شہر کی سڑکوں پر ماسک بیچتے نظر آتے ہیں
زندگیاں نگلتے وائرس نے مزدوروں سے روزگار بھی چھین لیا،،،
ذیشان جیسے باہمت محنت کش اپنا اور اہل خانہ کا پیٹ پالنے کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں.
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،