مئی 17, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کورونا وائرس:ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ملک میں کوآپریٹو فیڈرلزم کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

پاکستان کو کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے اور اس پر مکمل قابو پانے تک ہر سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے

کورونا وائرس کے باعث ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ملک میں کوآپریٹو فیڈرلزم کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

صحت اور سوشل سیفٹی نیٹکو زیادہ موثر بنانا ہو گا، ڈاکٹر سلہری
اسلام آباد

(19 مارچ ، 2020):

پاکستان کو کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے اور اس پر مکمل قابو پانے تک ہر سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے ،

اسی طرح اس وبائی مر ض سے نمٹنے کے لئے مقامی تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے بین الاقوامی طریقوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

ماہرین نے ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’پاکستان میں کورونا وائرس کے لیے پالیسی رسپانس‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک آن لائن کانفرنس میں کیا ۔

اس آن لائن کانفرنس میں معیشت ، مواصلات اور سماجی ترقی کے ماہرین کے علاوہ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے ،

لیکن لوگوں سے زیادہ سے زیادہ آگاہی کہ کس طرح اپنے آپ کو کورونا وائرس سے دور رکھنا ہے وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ

ملک پہلے ہی غربت ، بے روزگاری اور پینے کے پانی کی قلت جیسے معاشرتی ومعاشی دباو¿ کا شکار ہے ، اور اس وائرس سے مزید عوام ہی اس کا شکار ہوں گی ۔

وزیر نے سول ملٹری قیادت کو ایک ہم اہنگی اور صوبوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ

اس وقت کورونا وائرس کے باعث ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ملک میں کوآپریٹو فیڈرلزم کی اشد ضرورت ہے،

لیکن بدقسمتی سے مقامی حکومتیں غائب ہیں اور ہمارے پاس غریب اور کمزور طبقوں تک رسائی کے لئے موثر طریقے موجود نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ آج کے سیمینار کے نتائج اور پالیسی سفارشات کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گی۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ

حکومت اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے پالیسیاں مرتب کررہی ہے ، اور اس مرحلے میں قابل عمل پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس صورتحال میں ورکرز ویلفیئر فنڈ ، پی ایس ڈی پی ، وغیرہ جیسے فنڈز کا استعمال کرنا چاہئے۔

انہوں نے تین بڑے امور کی نشاندہی کی کہ ہم کس طرح آئی پی سی اور سی سی آئی کو زیادہ موثر بنا سکتے ہیں ،

ہم اپنے صحت کے نظام کو کس طرح موثر بنا سکتے ہیں اور موجودہ صورتحال میں ہم اپنے سوشل سیفٹی نیٹ (بشمول احساس پروگرام ) کو کیسے مفید بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ (کورونا وائرس کے علاوہ دیگر بیماریوں کا شکار ہیں) اسپتال نہیں جا رہے ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ انہیں کورونا وائرس ہوسکتا ہے ،

لہذا ان کے لئے ٹیلی میڈیسن کی فراہمی کا طریقہ بہت ضروری ہوگا۔ معاشی ماہر ڈاکٹر نوید افتخار نے کہا کنٹینمنٹ کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے اور ہمیں مرحلہ وار تجاویز تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحالی کا مرحلہ اہم ہے جو معاشرتی اور معاشی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ

ہم اپنے روز مرہ اجرت فروشوں ، گلی فروشوں اور غریب بے روزگار مزدوروں کی حفاظت کیسے کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈاو¿ن ناممکن ہے ، لہذا ابتدائی ردعمل کے نظام کے حامل مقامی اداروں کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

نیشنل انکیوبیشن سینٹر کراچی کے ڈائریکٹر ، شاہجہاں چودھری نے کہا کہ

وفاقی حکومت کی طرف سے ایک وسیع ویژن کی ضرورت ہے کہ ہم اگلے تین ماہ میں اس مرض سے کیسے نمٹ سکتے ہیں۔

%d bloggers like this: