مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کے 15کیسز کی تصدیق کے بعد پشاور کی ہول سیل مارکیٹ سے حفاظتی ماسک اور سینٹائزر کا سٹاک غائب

خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا وائرس خدشہ کے پیش نظر غیر ضروری سرکاری دفاتر بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

پشاور: خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوتے ہی وبائی مرض پھیلنے کا خوف مزید بڑھا تو شہریوں نے حفاظتی تدابیر اپنانے کے لئے ماسک اور سیینٹائرز خریدنے کے لئے میڈیسن مارکیٹ کا رخ کر لیا مگر یہ کیا بازار میں مطلوبہ اشیا تو دستیاب ہی نہیں۔

ایک طرف تو 50 ماسک پر مشتمل 100 روپے میں بکنے والا ڈبہ 2500 ،اور180 روپے کی سینیٹائزر کی چھوٹی بوتل 500 روپے تک جاپہنچی ، مگر قیمت بڑھنے کے باوجود بھی دکانوں سے غائب ہے ، ہول سیل ڈیلرز کہتے ہیں اسٹاک کے فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

این 95 ماسک کی قیمت بھی ہزار سے بارہ سو جبکہ جدید ڈیجیٹل تھرما میٹر کی قیمت بھی 17 سو سے بڑھ کر 7000 تک پہنچ گئی ہے۔

دوسری طرف خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا وائرس خدشہ کے پیش نظر غیر ضروری سرکاری دفاتر بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

محکمہ پولیس نے تمام تربیتی سرگرمیاں منسوخ کردی ہیں۔جیلوں میں قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کا اعلان بھی کردیا گیا۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا افس سے جاری ایک مراسلے میں تمام محکموں کے انتظامی سربراہان سے غیرضروری شعبوں اور ملازمین کی تفصیل طلب کی گئی ہے۔

مراسلے کے مطابق جن ملازمین کی عمر پچاس سال سے زائد ہے اور سینے کی بیماری لاحق ہے ان کو پندرہ دن کی چھٹی دے جائے۔

سرکاری محکموں میں حاملہ خواتین کو بھی پندرہ دن چھٹیاں دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا وائرس خدشہ کے پیش نظر قیدیوں کی سزا میں کمی کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعلی محمود خان نے صوبہ بھر کے جیلوں میں قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔ جس کا اطلاق دہشتگردی واقعات میں سزایافتہ قیدیوں پر نہیں ہوگا۔

محکمہ پولیس خیبر پختونخوا نے بھی تمام تربیتی سرگرمیاں کورونا وائرس کے خدشات پر5 اپریل تک منسوخ کردی ہیں۔

%d bloggers like this: