پشاور: شہریوں کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت آئے روز مختلف قوانین منظور تو کرلیتی ہے لیکن ان پر عملدرآمد کروانے میں بری طرح ناکامی کا سامنا کررہی ہے۔ ایسا ہی ایک قانون بزرگ شہریوں کے لیے بھی چھ سال قبل ایوان سے منظور تو کروالیا گیا لیکن تاحال عمل نہ ہوسکا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ سال سے انتظار کر رہے ہیں کہ حکومت نئے قانون کے تحتبزرگوں کو مخصوص حقوق دے گی مگر ایسا نہیں ہو سکا۔
ستم ظریفی یہ کہ بڑی عمر کے لوگوں کے لئے دن بھر محنت مزدوری کے بعد دووقت کا کھانا بھی مشکل ہوتا ہے۔
صوبے کی آبادی میں 28 لاکھ بزرگ شہریوں میں سے بیشتر ایسے لوگ ہیں جو اپنی ذندگی کی چھ دہائیاں گزارنے کے بعد اب سکون حاصل کرنے کے لیے مخصوص حقوق ملنے کی راہ تک رہے ہیں۔
جس پر ہر بار کی طرح پھر سے صوبائی حکومت جلد عمل درآمد کا کہہ رہی ہے۔
سئینر سیٹزن ایکٹ 2014 کے تحت صوبے کے بزرگ شہریوں کو ماہانہ وظیفے، ہسپتالوں میں علحیدہ کاونٹر اور عوامی مقامات پر مفت انٹری سمیت متعدد حقوق دیے جانے ہیں تاہم بزرگوں کا شکوہ ہے کہ حکومت غیرضروری چیزوں پر تو خوب توجہ دے رہی ہے مگر ان پر نہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،