مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

صوبہ سندھ میں دستیاب صحت کی سہولیات

اعداد و شمار کے مطابق صوبے بھر میں 2970 اسپتال اور صحت مراکز موجود ہیں۔ جہاں بستروں کی مجموعی تعداد  17 ہزار کے قریب ہے۔۔

کراچی سمیت سندھ بھر کی آبادی لگ بھگ 4 کروڑ 78 لاکھ ہے۔۔  مگر صوبے بھر کے 2970 سرکاری اسپتالوں اور صحت مراکز میں بستروں کی تعداد محض 17 ہزار ہے۔۔ جبکہ 15 ہزار ڈاکٹرز اور تیس ہزار سے زائد پیرامیڈیکل اسٹاف وہاں  کام سرانجام دے رہا ہے۔۔ کراچی میں واقع سول اسپتال کا واحد برنس سینٹر صوبے بھر  کے جھلسے ہوئے مریضوں کا بوجھ اٹھاتا ہے۔۔ صوبے کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں تقریبا سو وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔۔۔

سندھ کی آبادی چار کروڑ 78 لاکھ ہے۔جہاں سرکاری اسپتالوں میں سہولیات نا ہونے کے برابر ہیں۔ بستروں سے لیکر ڈاکٹرز اور دیگر عملے تک کی کمی ہے ۔

اعداد و شمار کے مطابق صوبے بھر میں 2970 اسپتال اور صحت مراکز موجود ہیں۔ جہاں بستروں کی مجموعی تعداد  17 ہزار کے قریب ہے۔۔

محکمہ صحت کے ماتحت صوبے میں 7 ٹیچنگ اسپتال موجود ہیں۔ سول اسپتال کراچی میں 18 سو ، جناح اسپتال میں 17 سو ، ادارہ برائے امراض اطفال میں 8 سو ، لیاری اسپتال میں 5 سو ، ادراہ برائے امراض قلب میں 7 سو پچاس ، حیدر آباد لمس ٹیچنگ اسپتال میں 14 سو جبکہ بلدیہ عظمی کراچی کے ماتحت چلنے والے عباسی شہید اسپتال میں ایک ہزار بستر موجود ہیں۔۔۔

محکمہ صحت سندھ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ صوبے میں 15 ہزار سرکاری ڈاکٹرز اور 30 ہزار سے زائد پیرامیڈیکس  ہیں۔۔یوں اوسطا صوبے کے دس ہزار افراد کے لیے 3 ڈاکٹرز اور 6 پیرامیڈیکس موجود ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے معیار پر پورا اترنے کے لیے 6 سو افراد کے لیے ایک فزیشن اور دس ہزار افراد کے لیے اوسطا 17 ڈاکٹرز کا ہونا ضروری ہے۔

افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ شہر کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مجموعی طور پر صرف دوسو وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔ جن کی تعدادماہرین کےمطابق سات سوسے ایک ہزار تک ہونا ضروری ہے۔۔

صوبے بھر میں جھلس جانے والے افراد کے علاج کے لیے صرف ایک اسپتال کراچی میں موجود ہے۔۔جہاں موجود بیڈز کی تعداد صرف چالیس ہے۔۔

سرکاری اسپتالوں میں بستروں کی یہ تعداد بیس سال پرانی ہے۔ صوبے کی آبادی کے لحاظ سے سہولیات میں اضافہ نہیں کیا جاسکا ہے۔۔

%d bloggers like this: