کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے طویل دورانیے کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کرونا وائرس کی روک تھام، تدارک، احتیاطی تدابیر اور زائرین کی ان کے متعلقہ صوبوں میں واپسی سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں تفتان اور ہزارگنجی میں زائرین کو فراہم کی جانے والی سہولتوں، ان کی اسکریننگ اور پی سی آر ٹیسٹ کی پیشرفت بارے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں قرنطینہ، آئسولیشن وارڈز کے قیام اور پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت میں اضافے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔
شیخ زید ہسپتال کے ہاسٹل میں دس رومز اور 50بستروں کے وارڈز اور فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال میں آئسولیشن وارڈز قائم کئے جارہے ہیں۔ دالبندین، چمن اور گوادر میں بھی آئسولیشن وارڈ قائم کئے جارہے ہیں۔
چمن میں کم از کم پندرہ سو افراد کے لئے قرنطینہ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ کرونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے جامع طور پر عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔
سرکاری اور نجی اداروں، ہوٹلوں، ہسپتالوں، تعلیمی اداروں اور تجارتی مراکز کو بھی احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کا پابند کیا جائے گا۔
اداروں میں بایو میٹرک حاضری ایک ماہ کے لئے معطل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، اجلاس میں کوئٹہ، گوادر اور تربت ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے عمل کو مزید موثر بنانے کی ضرورت سے بھی اتفاق کیا گیا –
اجلاس میں پی سی آر ٹیسٹ کی استعدادکار کو بڑھانے کے لئے وفاقی حکومت اور دیگر صوبائی حکومتوں کے تعاون کے حصول کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
فروری سے آج تک تفتان میں واپس آنے والے 3300زائرین کی اسکریننگ اور 2376کو قرنطینہ کیا گیا ہے۔ ایسے افراد جن میں علامات کا خدشہ محسوس کیا جاتا ہے ان کی پی سی آر ٹیسٹ کئے جارہے ہیں، زائرین کی دن میں دومرتبہ اسکریننگ کی جاتی ہے۔
تفتان میں پی ڈی ایم اے نے 2500ٹینٹ پر مشتمل ویلیج قائم کیا ہے اور زائرین کو خوراک اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں، تفتان میں پاک فوج کے ڈاکٹر اور طبی عملہ بھی تعینات کردیا گیا ہے جبکہ ایک میڈیکل بٹالین بھی تعینات کی جارہی ہے۔
اجلاس میں دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے زائرین کی ان کے صوبوں کو واپسی کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حافظ عبدالباسط نےاجلاس کو آگاہ کیا کہ وہ دیگر صوبوں کے داخلہ سیکریٹریوں سے مسلسل رابطے میں ہیں – دیگر صوبے اپنے زائرین کی واپسی کے لئے تیار ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دیگر صوبوں کے زائرین کو بحفاظت متعلقہ صوبے کی سرحد تک پہنچاکر اس صوبے کی انتظامیہ کے حوالے کیا جائے گا۔
اجلاس میں چمن بارڈر کو کھولنے سے متعلق امور کا جائزہ بھی لیا گیا اور اس حوالے سے جلد از جلد طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت سے اتفاق کیا گیا ۔
پاک افغان سرحد کھولنے کے لئے کوئٹہ اور چمن کے چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب