مئی 17, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ماربل سٹی رسالپور کے مسائل حل کئے جائیں، چئیرمین ایکشن کمیٹی

انہوں نے کہا ماربل سٹی رسالپور کے مسائل حل ہونے سے 10,000 لوگوں کو براہراست روزگار، حکومت کو سالانہ 50 کروڑ سے زیادہ ٹیکس، زون سے ماربل ایکسپورٹ شروع ہونے کے ساتھ ساتھ علاقے میں معاشی سرگرمیاں شروع ہوگی۔

چئیرمین ایکشن کمیٹی، ماربل سٹی رسالپور اصغر خان نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا ہے۔

اصغر خان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پاکستان سٹون ڈیویلپمنٹ کمپنی (پاسڈیک) جو وفاقی منسٹری آف انڈسٹریز اینڈ پروڈیکشن کے ماتحت ادارہ ہے۔

ادارے نے 2010 میں رسالپور، ضلع نوشہرہ میں 185ایکڑ زمین پر 220 پلاٹوں پر مشتمل “ماربل سٹی رسالپور” کے نام سے ماربل پراسسنگ کے لیے ایک ماڈل انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ کا آغاز کیا۔ جسمیں انوسٹرز کے ساتھ مندرجہ ذیل سہولیات دینے کا وعدہ کیا۔
بجلی گریڈ سٹیشن، ویسٹ منیجمنٹ سسٹم، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس، لیبر کالونی، ڈسپنسری، بینک، گرین پارک، ایکسپو سنٹر، مسجد، ہوٹل، کانٹا، ٹیکنکل انسٹیٹوٹ، سٹون لیب، گیس، روڈ، سیورج، پینے کا صاف پانی، اور ماڈل فیکٹری وغیرہ دینے کا کہا گیا۔

انہوں نے کہا مندرجہ بالا سہولیات کے بدلے 1 ایکڑ پلاٹ کا 2010 میں 45 لاکھ ریٹ مقرر ہوا جو کہ اس وقت متصلہ انڈسٹریل اسٹیٹ کے ریٹ سے 4 گناہ اضافی تھا۔ لیکن انوسٹرز نے پرکشش سہولیات، 10 سال پر مہیط 5 سالا اقساط جسمیں 2 اقساط جمع کرنے کے بعد ڈیویلپ شدہ پلاٹ کا قبضہ دینے اور باقی 8 اقساط چلتی فیکٹری پر دینے کے آفر پر بھرپور دلچسپی لیکر پلاٹ خریدیں۔

اصغر خان نے کہا پاسڈیک نے 5 سال کے اندر اندر تمام الاٹیوں سے لیٹ فیس سمیت تمام اقساط وصول کرلیے جبکہ 10 سال گزرنے کے باوجود ماربل سٹی رسالپور میں روڈ، غلط سیورج سسٹم اور غلط بارانی نالیوں کے علاوہ ابھی تک مزید کوئی کام مکمل نہ کی، جسمیں بجلی گریڈ سٹیشن کا مسئلہ سرفہرست ہے۔

انہوں نے کہا اس وقت ماربل سٹی رسالپور میں ملکی اور اورسیز پاکستانیوں کا 4 ارب روپےانوسٹمنٹ ہو چکی ہیں جبکہ 6 ارب مزید انوسٹمنٹ ہوگی، 45 فیکٹریاں متصل انڈسٹریل اسٹیٹ سے لیے ہوئے عارضی بجلی کنکشن پر چل رہی ہیں، 10 سے زیادہ تیار فیکٹریوں کو مزید بجلی نہیں مل رہی، 37 فیکٹریاں زیر تعمیر ہیں جبکہ باقی الاٹیز ماربل سٹی رسالپور کے اپنے گریڈ سٹیشن مکمل ہونے کے انتظار میں ہیں۔

انہوں نے کہا اس حوالے سے ہماری بار بار پاسڈیک منیجمنٹ، وفاقی سیکرٹری انڈسٹری کے ساتھ ملاقاتیں ہوئی ہیں، وزیر اعظم، جناب رزاق داود ایڈوئزر برائے منسٹری اف انڈسٹر، وزیر اعلی خیبر پختون خواہ، منسٹر انڈسٹریز خیبر پختون خواہ، وزیر اعظم سیٹزن پورٹل، دیگر سیاسی لوگوں کو خطوط لکھیں گئے لیکن کہی بھی ہمارا مسئلہ اج تک حل نہ ہو سکا۔

اصغر خان نے کہا ہمارا وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ ہے کہ ماربل سٹی رسالپور بجلی گریڈ سٹیشن، ترقیاتی کام ماربل سٹی رسالپور بروشر کے مطابق جلد از جلد مکمل کی جائے اور پاسڈیک کے نااہل منیجمنٹ سمیت پاسڈیک بورڈ سے غیر متعلقہ لوگوں کو فوری ہٹایا جائے۔

انہوں نے کہا ماربل سٹی رسالپور کے مسائل حل ہونے سے 10,000 لوگوں کو براہراست روزگار، حکومت کو سالانہ 50 کروڑ سے زیادہ ٹیکس، زون سے ماربل ایکسپورٹ شروع ہونے کے ساتھ ساتھ علاقے میں معاشی سرگرمیاں شروع ہوگی۔

اصغر خان نے کہا اگر ہمارا مسئلہ تب بھی حل نہیں ہوتا تو ممبران مجبوراً پاسڈیک منیجمنٹ کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے دروازے پر دستک دیں گے۔

%d bloggers like this: