پنجاب کے ضلع قصور کے شہر چونیاں میں 22 سالہ کرسچن نوجوان سلیم مسیح کو ٹیوب میں نہانے پر بدترین تشدد کرکے زخمی کردیا جسے ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق نوجوان سلیم مسیح جمعرات 27 فروری کو بھوسے سے بھری گاڑی اتارنے کے بعد گاؤں بگیانا میں ٹیوب ویل پر نہانے گیا وہاں گاؤں کے کچھ افراد نے اسے مارنا شروع کردیا اور کہا کہ تم نے ہمارا ٹیوب ویل پلیت (ناپاک) کردیا ہے۔
گاؤں کے لوگ اسے جانوروں کے باڑے میں لے گئے جہاں سلیم کے ہاتھ پاؤ ں باندھ کر اسے تشدد کا نشانہ بناتے رہے، اسے لوہے کے راڈ سے پیٹتے رہے،اور پھر اسے زخمی حالت میں چھوڑ کر بھاگ گئے، پولیس نے چار گھنٹے بعد زخمی کو ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
لواحقین نے شیر ڈوگر، اقبال، الطاف، جبار اور حاجی محمد کو نامزد کیا ہے، لواحقین کے مطابق پولیس قاتلوں کی پشت پناہی کررہی ہے اور قاتلوں کو پکڑنے کے بعد انہیں شخصی ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
واضح رہے قصور میں 2014 میں کنوئیں سے پانی پینے پر حاملہ شمع مسیح اور اس کے شوہر شہزاد مسیح کو زندہ جلادیا گیا تھا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،