مئی 17, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

40 برس سے روایتی ملبوسات تیارکرنیوالی سعودی خاتون

ام حمد کا کہنا ہے کہ روایتی ملبوسات بہتوں کے لیے کشش کا باعث ہوتے ہیں کیونکہ روایتی لباس اپنے رنگوں، تنوع اور ہاتھوں سے کی گئی کڑھائی کے ساتھ دیدہ زیب نظر آتے ہیں

سعودی خاتون اُمّ حمد الطلحی 40 برس قبل جب اپنی والدہ کو روایتی ملبوسات سیتے ہوئے دیکھا کرتیں تو اُس وقت ان کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ ایک روز وہ خود دست کاری کے اس فن میں مہارت حاصل کر کے اسے ذریعہِ معاش بنا لیں گی۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ام حمد نے بتایا کہ "وہ بچپن سے ہی روایتی ملبوسات تیار کرنے کا بے پناہ شغف رکھتی تھیں۔ میں نے 40 برس قبل اپنی والدہ سے اس پیشے کا فن سیکھنا شروع کیا۔ میں نے اس میں مہارت حاصل کی اور برس ہا برس کی محنت کے بعد یہ میرا یہ شوق پیشے میں تبدیل ہو گیا۔ میں علاقائی ثقافت کا مظہر بننے والے ملبوسات اور برقعوں کی تیاری کے علاوہ تقریبات اور شادیوں میں پہنے جانے والے کپڑے بھی تیار کرتی ہوں”۔

%d bloggers like this: