مئی 20, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جج صاحب! میں اپنا کیس خود روسٹرم پر کھڑا ہو کر دیکھنا چاہتا ہوں ،رانا ثناءاللہ

رانا ثنا اللہ خان کے وکیل  نے کہا  وفاقی وزیر شہر یار آفریدی سے رانا ثناءاللہ کی سی سی ٹی وی یا فوٹیجز اے این ایف حکام فراہم کریں۔

لاہور کی انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے خلاف سماعت ہوئی ہے ۔

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج شاکر حسن نے کیس کی سماعت کی ۔

رانا ثنا اللہ خان کے وکیل  نے کہا  وفاقی وزیر شہر یار آفریدی سے رانا ثناءاللہ کی سی سی ٹی وی یا فوٹیجز اے این ایف حکام فراہم کریں۔

جج نے کہا جتنے لوگ عدالت میں کھڑے ہیں وہ بیٹھ جائیں۔رانا صاحب آپ بھی بیٹھ جائیں ۔

اس پر رانا ثنا اللہ نے کہا جج صاحب میں اپنا کیس خود روسٹرم پر کھڑا ہو کر دیکھنا چاہتا ہوں ۔

رانا ثنا کے وکیل نے کہا عدالت میں رانا ثناءاللہ کے خلاف تاحال قواعد وضوابط کے مطابق چالان جمع نہیں کروایا گیا چالان کے ساتھ لف تمام دستاویزات رانا ثناءاللہ کو فراہم نہیں کی گئیں۔

صرف رانا ثناءاللہ کو چالان کے دو صفحات فراہم کیے گےجو کافی نہیں ہیں۔سی ڈی آر، کیمیکل رپورٹ، ایف آئی اے کی سفر کی دستاویزات بھی فراہم نہیں کی گئی ۔

وکیل صفائی نے کہا جب چالان پیش کیا جاتا ہے تو قانون کے مطابق تمام دستاویزات ملزم کو فراہم کی جاتی ہیں۔رانا ثناءاللہ پر الزام عائد کیا گیا ہے اس کے انٹرنیشنل ڈرگ فروحت کرنے والے افراد کے ساتھ تعلقات تھے۔

اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے کہا رانا ثناء اللہ کو ایف آئی آر، پولیس رپورٹ اور جو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے وہ تمام فراہم کر دیئے گئے، ایس آئی ٹی نے اپنے ہی بندوں کے بیانات تو ریکارڈ نہیں کرنے تھے۔

پراسیکیوٹر نے کہا سید سجیل حیدر، محمد اکرام، محمد طارق اور طارق مجید ایس آئی ٹی میں شامل ہیںدوسرے چالان کیساتھ لف تمام دستاویزات موجود ہیں،

پراسکیوٹر اے این ایف نے کہا ٹریول ہسٹری کا بیان تو تفتیشی افسر خود نہیں لکھے گا،اے این ایف نے تمام خطوط کو دوسرے چالان میں لف کیا ہوا جو عدالتی ریکارڈ میں موجود ہیں۔

سرکاری وکیل نے کہا اگر کوئی دستاویز پراسکیوشن فراہم نہیں کرے گی تو اسکا نقصان پراسکیوشن کو ہی ہو گا، اگر کوئی میڈیا پر بیان دے دیتا ہے تو پراسکیوشن اس کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی پابند نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا قانون کے مطابق ہمارا کیس عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے، رانا ثناء اللہ کے وکلاء تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں،رانا ثناء اللہ کے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔

فاضل جج نے کہا  میرا  اسٹینووگرافر نہیں ہے فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے۔ میں گاڑی کی سپرداری اور فوٹیجز کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتا ہوں۔

عدالت نے رانا ثناءاللہ کے خلاف منشیات کیس کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی

%d bloggers like this: