خیبرپختون خوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں اضافے سے متعلق قانون پر سرکاری ملازمین نے تحفظات کا اظہار کردیا۔
کہا اس قانون سے نوجوان ملازمین کی ترقی میں رکاوٹ اور ملازمت کے نئے مواقع کم ہونے کا خدشہ ہے،،،دوسری طرف حکومت اس قانون کو تین سال میں چون ارب روپے بچانے کا منصوبہ قرار دے رہی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبائی ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر ساٹھ سال سے 63 پر پہنچا دی۔ اس نئے قانون پر 60 سال کی عمر پر پہنچنے والے ملازمین ناراضگی کا اظہار کررہےہیں ۔۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ ریٹائرمنٹ کی مدت بڑھانے سے نوجوان ملازمین کی ترقی میں روکاوٹ اور ملازمت کے نئے مواقع کم ہونے کا خدشہ ہے
حکومت نے ان تحفظات کو غیر حقیقی قرار دے کر موقف اپنایا ہے،،،کہ نئے قانون سے حکومت کو تین سال میں چون ارب روپے کی بچت کو ہوگی۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں ہر سال 5 ہزار کے قریب ملازمین ریٹائرڈ ہوکر پیشن وصول کرتے ہیں۔ جس کے لیے گزشتہ سال 50 ارب جبکہ رواں سال اخراجات 70 ارب پر پہنچ گئے ہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،