مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ جولائی سے دسمبر تک مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے

قومی اسمبلی اجلاس میں ایف بی آر کے ٹیکس ریونیو میں دو سو گیارہ ارب روپے کی کمی کا انکشاف بھی ہوا ہے

حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ جولائی سے دسمبر تک مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے ۔ قومی اسمبلی اجلاس میں ایف بی آر کے ٹیکس ریونیو میں دو سو گیارہ ارب روپے کی کمی کا انکشاف بھی ہوا ہے ۔

ٹیکس ایمنیسٹی سکیمز سے کتنے افراد نے فائدہ اٹھایا ۔ یہ تفصیلات بھی ایوان میں پیش کی گئیں ۔

دو ہزار انیس کے آخری چھ ماہ کے دوران مہنگائی میں کمی نہیں اضافہ ہوا ہے ۔حکومت نے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں یہ تسلیم کر لیا ۔

ایوان کو بتایا کہ حساس پرائس انڈیکیٹر اور صارف پرائس انڈیکس میں 11 اور 15 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔سویابین، خام تیل، دالوں اور پام آئل کی قیمتیں بڑھیں ۔ پالیسی میں ردوبدل افراط زر میں اضافے کی وجہ بنی ۔

وزارت خزانہ نے نومبر تک ریونیو موبلائزیشن کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں ۔بتایا کہ 18 کھرب 28 ارب کے ہدف کے برعکس 16 کھرب 17 ارب ٹیکس حاصل کیا ۔

براہ راست ٹیکس کی مد میں 557 ارب اور سیلز ٹیکس کی مد میں 698 ارب کی وصولی ہوئی ۔براہ راست ٹیکس میں 69 ارب اور سیلز ٹیکس میں ساڑھے 55 ارب روپے کی کمی ہوئی ۔

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی ٹیکس وصولی کی مد میں 13 ارب اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 73 ارب کی کمی رپورٹ کی گئی ۔

پانچ سال کے دوران ٹیکس ایمنیسٹی اسکیمز سے فائدہ اٹھانے والوں کی تفصیل بھی ایوان میں پیش کی گئی ۔

بتایا کہ دو ہزار پندرہ سے اب تک دو لاکھ پندرہ ہزار تین سو سترہ پاکستانیوں نے کالا دھن سفید کروایا

مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور میں چار اسکیموں سے صرف نوے ہزار سات سو تیس افراد ہی فائدہ اٹھا سکے ۔

تحریک انصاف کی حکومت ڈیڑھ سال میں دو ہزار انیس کے اثاثہ جات ڈیکلریشن آرڈیننس سے ایک لاکھ چوبیس ہزار پانچ سو ستاسی لوگوں نے استفادہ کیا ۔

%d bloggers like this: