مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پی آئی سی پر حملہ ، وکلاء کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج

وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان پی آئی سی پہنچے تو وکلا نے انہیں بھی گھیرے میں لے لیا،

کالے کوٹ والوں نے نہ اپنے دل پر ہاتھ رکھا نہ دل کے مریضوں کا حال دیکھا ۔ لاہور میں شہرکے سب سے بڑے دل کے اسپتال میں سب کچھ توڑ پھوڑ دیا ۔

سی سی پی او لاہور ذولفقار حمید کہتے ہیں کہ پولیس نے معاملے کو اچھے طریقے سے ہینڈل کیا ۔ واقعہ ہونے سے پہلے کوئی اقدام نہیں کر سکتے تھے ۔

وکلا حملے کے خلاف دو مقدمات درج کیے گئے ہیں ۔ مقدمات میں بیس سے زائد وکلا نامزد اور دو سو پچاس سے زائد نامعلوم ملزم قرار دیے گئے ہیں ۔

ایف آئی آر میں دہشت گردی، اقدام قتل اور کار سرکار میں مداخلت سمیت 13 دفعات شامل ہیں ۔  انسانیت پر حملے اور وکلا گردی کی بدترین مثال۔

وکلا نے بدھ کو پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آئی سی یو پر حملہ کیا ۔

سی سی پی او لاہور ذولفقار حمید نے کہا کہ وکلا کے خلاف مقدمات درج ہو چکے ہیں ۔ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے معاملے کو اچھے طریقے سے ہینڈل کیا ہے ۔ پولیس افسران وکلا کے ساتھ آئے اور انہیں راستے میں روکتے رہے ۔ منطق پیش کی کہ واقعہ ہونے سے پہلے کوئی اقدام نہیں کر سکتے تھے ۔

وکلا نے پی آئی سی پر حملے کے دوران ڈاکٹروں کے خلاف نعرے لگائے اور مریضوں کے ساتھ ان کے اہل خانہ کو بھی نہ بخشا۔ دل کے مریض اور ورثا اپنی جان بچانے کے لیے اسپتال کے واش روم میں چھپ گئے ۔

وارڈ میں مریض سارے واقعے کے دوران ڈرے سہمے رہے لیکن وکلا کا نہ دل پسیجا نہ ہی دل کے مریضوں پر کوئی رحم آیا۔ علاج نہ ہونے کے باعث جاں بحق مریضوں کے لواحقین دہائیاں دیتے رہے ۔

کالے کوٹ والوں کے غضب سے جاندار تو کیا بے جان گاڑیاں بھی نہ بچ سکیں۔ وکلا نے صحافیوں پر بھی تشدد کیا ۔ مریضوں کے ساتھ ان کے لواحقین گھنٹوں اسپتال میں یرغمال بنے رہے۔

وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان پی آئی سی پہنچے تو وکلا نے انہیں بھی گھیرے میں لے لیا، ان کے بال کھینچے او زدوکوب کیا۔

سارے معاملے میں امن و امان قائم رکھنے کی ذمہ دار پولیس بھی تماشائی بنی نظر آئی۔ تاخیر سے کارروائی شروع ہوئی تو وکلا پر لاٹھی چارج کیا گیا،

وکلا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس برسائے گئے، ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی میں ملوث کئی وکلا کو گرفتار بھی کیا گیا۔

%d bloggers like this: