راشد عزیز بھٹہ
جناب مینگل صاحب آپ سرائیکی وسیب اور سرائیکی قوم کے خلاف جو سازش کرہے ہیں اس کا سب سے زیادہ سیاسی نقصان آپ کو ہوگا پنجابی اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ اپنے ایجنٹوں سے اس قسم کے کام کرواتی ہے جیسا کہ وفاقی وزیر چوہدری طارق بشیر چیمہ سے لیاگیا جس نے بہاولپور صوبہ کا شوشہ چھوڑا جبکہ اس کے خاندان کی یہ حالت ہے کہ چوہدری طارق بشیر چیمہ خود بہاولپور صوبہ کا ڈرامہ کرتا ہے اس کا سگا بھائی چوہدری طاہر بشیر چیمہ جنوبی پنجاب صوبہ کا ڈرامہ کرتا ہے جبکہ ان کا سگا باپ چوہدری بشیر چیمہ بہاولپور صوبہ کے لفظ کا مخالف تھا۔
یہ ایک الگ بحث ہے کہ بہاولپور تو ریاست تھی صوبہ کا وجود نہیں تھا صرف بتانا یہ تھا کہ چوہدری طارق بشیر چیمہ کا خاندان احسان فراموش اور سرائیکی قوم اور وسیب کی دشمنی میں پنجابی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر سازش کی لیکن بہاولپور ڈویژن کی سرائیکی عوام نے سازش ناکام بنادی اور چوہدری طارق بشیر چیمہ کے پتلے جلائے گئے جیسے جیسے سرائیکستان صوبہ کی تحریک مظبوط ہوتی جارہی ہے ۔
پنجاب اسٹیبلشمنٹ سازشیں بڑھا رہی ہے اب آپ سردار اختر مینگل کو سازش میں شامل کرلیا ہے پنجابی اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ سے یہ دیکھتی آرہی ہے کہ سرائیکی سندھی بلوچ قوموں کے درمیان انتہائی مظبوط رشتے ہیں جب بھی کسی قوم کو تکلیف ہوتی ہے دوسری قوم ہمدردی کرتی ہے سرائیکی قوم ہمیشہ بلوچوں کے حقوق کےلیے آواز بلند کرتی ہے یہ عمل پنجابیوں کو پسند نہیں ہے۔
اس دفعہ آپ کو سرائیکی قوم اور وسیب کے خلاف سازش میں استعمال کیاجارہاہے کہ آپ اپنے منشور میں ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور راجن پور کو بلوچستان میں شامل کریں اور آپ جلسہ کرنے تونسہ شریف ڈیرہ غازی خان آرہے ہیں پنجابی اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ آپ کی وجہ سے سرائیکیوں اور بلوچوں کے درمیاں نفرت پیدا کی جاسکے اور سرائیکستان صوبہ کی تحریک کو نقصان پہنچایا جاسکے۔
میں سرائیکی ایکشن کمیٹی پاکستان کے مرکزی چیئرمین کی حیثیت سے مشورہ دیتا ہوں کہ پنجاب اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار یا پیسہ لےکر ایسی سازش نہ کریں جس سے آپ کا سیاسی نقصان ہو آپ صدیوں پرانے تعلقات حو دیکھیں اور آپ کے ساتھ کونسی مظلوم قومیں ہمدردی رکھتی ہیں اس کا جائزہ لیں آپ کی اس ایک غلطی کی وجہ سے سرائیکی قوم کو شدید دکھ ہوگا ۔
آپ اگر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرینگے تو آپ دیکھ لینا کہ جس طرح چوہدری طارق بشیر کی سازش بہاولپور ڈویژن میں ناکام ہوئی ہے سرائیکی قوم آپ کی سازش کو بھی ناکام بنادے گی کیونکہ سرائیکی پاکستان میں ہو یا پاکستان سے باہر متحد ہے ۔
سرائیکی ادیب دانشور شاعر لکھاری سرائیکستان صوبہ تحریک کے ورکرز بڑی تعداد میں موجود ہیں جو بغیر ہتھیاروں کے پرامن طریقہ سے کامیابیاں حاصل کرہے ہیں ہیں مجھے امید ہے کہ آپ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرینگے اور سرائیکی قوم کےخلاف سازش سے دور ہوجائیں گے۔
اگر آپ نے سازش جاری رکھی تو ہماری اگلی سیاسی پالیسی بھی حالات کے مطابق ہوگی کہ ہمیں بلوچستان کے حوالے سے سرائیکی قوم کو کیا کرنا ہے ؟ براہوی قوم کے بارے میں کیا کرناہے؟ کس کے ساتھ سیاسی اتحاد کرنا ہے؟ پھر ہم بھی آزاد ہونگے لیکن ہم چونکہ ہمیشہ بلوچوں کے حقوق کی بات کی ہے۔
اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ سرائیکی قوم بلوچوں کے حقوق کےلیے آواز بلند کرتی رہے اور یہی ہم دونوں قوموں کےلیے بہتر ہے
یہ بھی پڑھیے
”ست سہیلیاں دِی کہاݨی، حقیقت یا فسانہ“ (وسیب یاترا :19)||سعید خاور
سکھر تے بکھر دِی کتھا“(وسیب یاترا :18)||سعید خاور
”””عشق ٻاجھوں جیوݨ کوڑ کہاݨی “ (وسیب یاترا :17)||سعید خاور