مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی کالا خیل مائن نمبر 41 میں پھنسی نیک محمد کی لاش ریکور نہ ہوسکی

سیاسی افراد سیاسی رسہ کشی اور سیاسی دکانیں چمکانیں کیلئے ایک دو دن وہاں پر ماتم ضرور مناتے ہیں

ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی کالا خیل مائن نمبر 41 میں پھنسی نیک محمد کی لاش ریکور نہ ہوسکی جو کہ محکمہ معدنیات اور انسپکٹریٹ آف مائن کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے کیا شانگلہ کی مائیں کوئلہ کانوں میں مرنے کیلئے بچے جنتی ہے؟

شانگلہ کے مکین ملک کے مختلف حصوں میں رزق حلال کمانے کیلئے ہزاروں فٹ گہری موت کی کالی کانوں میں مشقت کرکے بچوں کے پیٹ پالنے پر مجبور ہیں

ایک سروے کے مطابق ہر ہفتے میں کان کنی سے وابستہ افراد حادثے کے بھینٹ چڑھ رہے ہیں اور ان کی نعشیں بے یار و مدد گار شانگلہ پہنچائی جاتی ہے

انھوں نے کہا کہ چند سیاسی افراد سیاسی رسہ کشی اور سیاسی دکانیں چمکانیں کیلئے ایک دو دن وہاں پر ماتم ضرور مناتے ہیں

لیکن بعد میں اس کا سارا معاملہ سرد خانے کے نذر ہو جاتا ہے شانگلہ میں اس وقت ہزاروں بچے یتیم اور عورتیں بیواہ بن چکی ہے کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے سینکڑوں افراد ایسے بھی ہے جو دوران کام ڈاٹ گرنے سے اپنی ریڑھ کی ہڈی کھو بیٹھتے ہیں

پھر نہ زندہ کہلایا جاسکتا ہے اور نہ مردہ کان کنی کے دوران مزدور پھیپھڑوں اور دوسرے مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں

%d bloggers like this: