مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر میں 111 دنوں سے جاری اضطرابی صورتحال کی مکمل رپورٹ

وادی میں 48 گھنٹوں میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس بحال ہونے کی توقع ہے

جموں،23نومبر( ساؤتھ ایشین وائر)

مقبوضہ کشمیر میں 111 دنوں سے جاری اضطرابی صورتحال میں ہفتہ کے روز بھی شہر سرینگر کے تمام علاقوں میں صبح کے وقت بھی بازار کلی طور پر بند رہے تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بالخصوص نجی گاڑیوں کے بھاری رش سے کئی مقامات پر ٹریفک میں لوگ پھنس گئے۔

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق وادی میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے بارے میں گرم خبریں فی الوقت محض افواہیں ہی ثابت ہورہی ہیں۔ گزشتہ روز خبر رساں ادارے ساؤتھ ایشین وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ وادی میں 48 گھنٹوں میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس بحال ہونے کی توقع ہے تاہم ابھی تک وادی میں تمام طرح کی انٹرنیٹ سروسز بدستور بند ھیں۔

بھارتی حکومت کے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی غیر اعلانیہ ہڑتالوں کا لا متناہی سلسلہ شروع ہوا تھا جو ہنوز جاری ہے۔ انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز کی مسلسل معطلی نے لوگوں بالخصوص طلباء، صحافیوں اور پیشہ ور افراد کی نیندیں حرام کردی ہیں۔

دارالحکومت سرینگر کے پائین و بالائی علاقوں میں ہفتہ کے روز بھی بازار صبح کے وقت بھی نہیں کھلے اور دیگر تجارتی سرگرمیاں بھی مفلوج رہیں تاہم سڑکوں پر نجی ٹرانسپورٹ کی بھاری نقل وحمل جاری رہی اور سومو گاڑیوں کے علاوہ اکا دکا منی بسوں کی آمد رفت بھی دیکھی گئی۔

اگرچہ وادی میں گزشتہ کئی دنوں سے معمولات زندگی بحالی کی شاہراہ کی طرف جادہ پیما تھے لیکن وزیر داخلہ امیت شاہ کے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران کشمیر کی صورتحال کے بارے میں بیان کہ کشمیر میں صورتحال بہتر ہے، کے بعد وادی میں ہڑتالوں کی شدت میں اضافہ ہونے لگا۔

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق وادی کے دیگر چھوٹے بڑے ضلع صدر مقامات اور قصبہ جات میں بھی ہفتہ کے روز کہیں جزوی تو کہیں مکمل ہڑتال رہنے سے معمولات زندگی کی رفتار مدھم پڑھ گئی۔
جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع پلوامہ، اننت ناگ، کولگام اور شوپیاں سے بھی ہفتہ کے روز کہیں مکمل تو کہیں جزوی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر رہنے کی اطلاعات ہیں۔

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق شمالی ووسطی کشمیر کے ضلع صدر مقامات وقصبہ جات میں بھی جزوی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر رہے۔

عینی شاہدین کے مطابق وادی کے بازاروں میں اگرچہ دکانیں بند ہی رہتی ہیں لیکن سڑکوں پر ٹریفک بالخصوص نجی ٹریفک کی بھر پور نقل وحمل جاری ہے۔

وادی میں ہڑتال کی شدت میں اضافے کے بیچ سرکاری دفاتر اور بنکوں میں کام کاج معمول کے مطابق ہورہا ہے اور آٹھویں، دسویں اور بارہویں جماعتوں کے امتحانوں کا سلسلہ بھی جاری ہے

%d bloggers like this: