مئی 17, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر میں نہ تو یوم اطفال منایا گیا اور نہ ہی یوم صحافت جموں ،

یوم اطفال اور یوم صحافت کے حوالے سے جہاں عالمی سطح پر مختلف تقاریب اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا تاہم مقبوضہ کشمیر میں ان دونوں خاص دنوں پر کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔

مقبوضہ کشمیر میں نہ تو یوم اطفال منایا گیا اور نہ ہی یوم صحافت جموں ،21نومبر (ساؤتھ ایشین وائر):

یوم اطفال اور یوم صحافت کے حوالے سے جہاں عالمی سطح پر مختلف تقاریب اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا تاہم مقبوضہ کشمیر میں ان دونوں خاص دنوں پر کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔

دنیا بھر میں مختلف تاریخوں پر مخصوص دنوں کے حوالے سے تقریبات منائی جاتی ہیں وہیں ان مواقع پر زندگی کے ہر گوشے سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق اور ان کی پاسداری کے لئے عام لوگوں تک پیغامات بھی پہنچائے جاتے ہیں۔

لیکن گزشتہ ہفتے یوم اطفال اور یوم صحافت کے حوالے سے جہاں عالمی سطح پر مختلف تقاریب اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا لیکن مقبوضہ کشمیر میں ان دونوں خاص دنوں پر کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق رواں ماہ 14نومبر کو عالمی سطح پر یوم اطفال منایا گیا اور حقوق اطفال سے متعلق مختلف پروگراموں، تقاریب، سیمیناروں اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ لیکن جموں و کشمیر میں یوم اطفال پر نہ تو کوئی تقریب ہی انجام دی گئی اور نہ ہی کسی پروگرام کا اہتمام ہی کیا گیا۔

نامساعد حالات کے سبب عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بچے بھی بہت زیادہ متاثر ہو چکے ہیں۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق بچوں کی تعلیم کے علاوہ ان کے کھیل کود کی سرگرمیوں پر بھی برا اثر پڑا ہے جبکہ کرفیو، بندشوں، ہڑتال اور مار دھاڑ کے واقعات رونما ہونے سے یہاں بچوں کے اذہان پر بھی منفی اثرات مرتب ہو چکے ہیں۔

وہیں غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر مالی مشکلات سے دوچار کنبوں میں زیر پرورش بچے اپنے والدین کو کے ساتھ ہاتھ بٹانے کے لئے مختلف کاموں میں بھی لگ گئے ہیں جس کے نتیجے میں کشمیر میں بچوں کی مزدوری کا رجحان کافی حد تک بڑھ چکا ہے

اور ان حالات کو ملحوظ رکھتے ہوئے یوم اطفال منانے کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔

16نومبر کو یوم صحافت کے حوالے سے بھی یہاں پر کوئی خاص تقریب منعقد نہیں کی گئی۔ اگر چہ اس دن گرمائی دارلحکومت سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں بھی مختلف پروگراموں اور تقاریب کا اہتمام ہوتا تھا

اور صحافت میں نمایاں اور بہترین کارکردگی انجام دینے والے صحافیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں انعامات اور اسناد سے نوازا جاتا تھا لیکن جموں و کشمیر یونین ٹریٹری بننے کے بعد پہلی بار اس طرح کی کسی بھی تقریب کا انعقاد نہیں کیا گیا

جو لمحہ فکریہ ہے۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق ان خاص دنوں کو منانے کا مقصد لوگوں میں بیداری پیدا کرکے اپنی ذمہ داری کا احساس و ادارک کرانا ہوتا ہے وہیں ان مواقع پر حوصلے کے طور پر انعام و اکرام سے نوازنے سے مختلف شعبہ جات میں لوگ مزید نمایاں کام انجام دینے کی فکر اور تگ و دو میں رہتے ہیں۔

%d bloggers like this: