انصاف حکومت کی ایک سال کارکردگی
مہنگائی آسمانوں کو چھونے لگی وعدے کیے تھے ایک کروڑ نوکری کے مگر عوام کو بھیک مانگنے پر مجبور کردیا تھوڑی سی نظرادھربھی
۔ روٹی کا وزن آدھا رہ گیا
۔ پانچ کلوپیاز کی قیمت اسی روپے سے بڑھ کر اسی روپے کلو ہو گئی
۔ ٹماٹر کی قیمت 20 روپے کلو سے بڑھ کر 250 روپے کلو ہو گئی
۔ بڑے گوشت کی قیمت 400 کلو سے بڑھ کر 550 روپے کلو ہو گئ۔
۔چھوٹے گوشت کی قیمت 750 کلو سے بڑھ کر 1000 روپے کلو ہو گئ۔
۔مختلف دالوں کی قیمت میں 100 فیصد اضافہ ہو گیا۔
۔چینی کی قیمت 50 روپے کلو سے بڑھ کر 80 روپے کلو ہو گئی
۔ پھلوں کی قیمت پوچھنا لوگوں نے چھوڑ دیا
گیس کے بل میں 450 فیصد اضافہ ہو گیا۔
بجلی کے بل میں 300 فیصد اضافہ ہو گیا۔
ملک میں بے روزگاری کی شرح میں 300 فیصد اضافہ ہو گیا۔
نوکری کے لیئے اسامی کے ریٹ میں 200 فیصد اضافہ ہو گیا۔
ملک میں بے روزگاری اور غربت کی وجہ سے خودکشی کی شرح میں 250 فیصد اضافہ ہو گیا۔
۔50 لاکھ گھروں کے وعدے کی بجائے 60 سالوں آباد لوگوں کے گھروں کو تجاوزات کے نام پر گرا کر ان کو بے گھر کر دیا گیا حالانکہ ان لوگوں کو حکومتی محکموں کی جانب سے الاٹمنٹ لیٹر دیئے گئے تھے اگر وہ غلط تھے تو ان محکموں کے افسران کے خلا ف کاروائ کرنی چایئے تھی۔
۔ قوم پر مزید 30 ہزار ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ لاد دیا گیا
۔ ملک کو لوٹنے والوں سے ایک روپے کی رقم بھی واپس نہیں لی گئی
۔ سرمایہ داروں اور زمین داروں سے ٹیکس وصولی کی بجائے غریب عوام اور تنخواہ داروں سے 40 سے 45 قسم کے ٹیکس وصولی کی جای رہی ہے پھر بھی وزرا کہتے ہیں مٹر پانچ رپے کلو ہے ٹماٹر70روپے کلو ہوسکتاہے انکو اسی ریٹ پر ملتے ہوں کیونکہ عوام چوروں اور لٹیروں سے ڈرتی جو ہے
اے وی پڑھو
راجہ رانو: موسیقی کے منظر نامے پر تیزی سےابھرتا فنکار
سردیاں ،سوپ، تازہ گُڑ اور سوہن حلوہ ۔۔۔ رضوان ظفر گُرمانی
چھوٹے بال تیں جبری مشقت ۔۔۔زکریا قیصرانی