لاڑکانہ : آصفہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا ہلاکت کیس میں پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر امرتا بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے روبرو پیش ہوگئیں مبہم اور آئینی دائرہ کار سے باہر رپورٹ جاری کرنے پر ڈاکٹر امرتا کو باقاعدہ تفتیش میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
نمرتا ہلاکت کے معاملے پر ڈسٹرکٹ ائینڈ سیشن جج اقبال حسین میتلو کے طلب کرنے پر ڈاکٹر امرتا ، وائس چانسلر پروفیسر انیلا عطا رحمان اور رجسٹرار ڈاکٹر شاہدہ مگسی پیش ہوئے ۔
ذرائع کے مطابق سیشن جج نے ڈاکٹر امرتا کی جاری کردہ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر ڈاکٹر امرتا کی سرزنش بھی ہوئی ۔
دوران سماعت سیشن جج نے استفسار کیا کہ آپ کی جاری کردہ پرو ویژنل پوسٹ مارٹم اور حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح فرق کیوں ہے ؟
جج نے کہا آپ سے پولیس نے موت کی وجہ پوچھی تھی، آپ نے رپورٹ میں گلہ دبانے اور جنسی عمل کی تصدیق کن اختیارات کی بنیاد پر کی؟
اس پر ڈاکٹر امرتا تسلی بخش جواب نہ دے سکیں اور کہا کہ وہ پورسٹ مارٹم نہیں کرنا چاہتی تھیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،