اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمیعت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے پر نادار سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔
عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے حافظ حمداللہ کی درخواست پر سماعت کے دوران استفسار کیا کہ’ کیاکہ کیا حافظ حمد اللہ کے بچے بھی ہیں؟ کیا ان کے بچوں کے پاس بھی پاکستانی شناختی کارڈ ہے؟جے یوآئی ف کے رہنما حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ منسوخ کردیا گیا
وکیل حافظ حمداللہ نے عدالت کو جواب دیا جی ہیں اور درخواستگزار کا ایک بیٹا فوج میں ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ جو ماں اپنے بیٹے کو وطن پر قربان کرنے بھیج دے اس کے شوہر کی شہریت میں پر کوئی شک ہو سکتا ہے؟
عدالت نے نادرا یا وزارت داخلہ کو تاحکم ثانی حافظ حمد اللہ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے روکتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ نادرا نے حافظ حمداللہ کو ایلین قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ حافظ حمد اللہ پاکستان کے شہری نہیں ہیں۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا ) نے بھی تمام میڈیا ہائوسزکو حافظ حمد اللہ کو ٹی وی پروگرامز میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ منسوخ کردیا گیا
حافظ حمداللہ نے اپنے خلاف ہونے والی نادرا کی کارروائی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،