مئی 13, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنا ٹرائل ٹی وی پر چلانے کی استدعا کردی

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت میں اپنا جاری ٹرائل ٹی وی پر چلانے کی استدعا کردی ہے ۔

شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی ٹرمینل کیس میں  جج محمد بشیر کے روبرو پیش  کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے تفتیش ہو رہی ہے اور ایک سو دن سے میں گرفتار ہوں، چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ میں حکومت کو نہیں ریاست کو جوابدہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ٹی وی پر سماعت چلائی جائے کہ لوگ دیکھیں کہ عوامی نمائندے کتنے کرپٹ ہیں؟

جج محمد بشیر نے اس درخواست پر جواب دیا کہ کورٹ  کی کارروائی ٹی وی پر دکھانے کی کوئی مثال موجود نہیں ہے ۔

شاہد خاقان عباسی کےوکیل نے اس پر کہا کہ سماعت آن لائن دکھانے کی مثالیں موجود ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ الشفاء اسپتال میں اپنے خرچے پر سرجری کرانا چاہتا ہوں پنجاب حکومت انتظامی طور پر بالکل تعاون نہیں کر رہی ، اجازت دی جائے ۔

ان کے وکیل نے کہا کہ وہ پہلے ہی ڈرے ہوئے ہیں کہ جو میاں نواز شریف کے ساتھ ہوا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرے وکیل نے بیٹر کلاس کی درخواست دی تھی وہ واپس لیتا ہوں۔

اس پر جج محمد بشیر نے  پوچھاکیوں مزا نہیں آ رہا؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا وکلاء اور گھر والوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔

جج محمد بشیر نے کہا ملاقات کرنے تو دیتے ہیں۔

وکیل نے جواب دیا نہیں اجازت دی جاتی. ہماری ملاقات نہیں ہو پاتی۔

اس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ تینوں کی ملاقات کا ایک ہی دن نہ کر دوں؟

سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ تینوں ملزمان کی آپس کی ملاقات کے لئے الگ سے دن دیا جائے۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ پیچیدہ کیس ہے ڈیڑھ سال سے نیب سے تو کچھ ہو نہیں رہا، ہم خود ہی کچھ کریں۔

تفتیشی افسر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو آپس میں ملاقات کی اجازت نہ دی جائے۔ریفرنس فائنل اپروول کے لئے ہیڈآفس جا چکا ہے، جلد دائر کر دینگے۔

ملزم عمران الحق کے وکیل نے کہا کہ  عدالت جیل سپرینٹینڈنٹ جیل کو شوکاز نوٹس جاری کرے،عدالت کے حکم کے باوجود ہفتے کو جیل میں ملاقات نہیں کرنے دی گئی ۔

مفتاح اسماعیل کے وکیل نے کہا کہ  جن لوگوں نے قوم کی خدمت کی وہ چارج کے بغیر جیل میں پڑے ہیں،ایک دن بھی کسی ملزم کو بلاوجہ جیل میں نہیں رکھا جا سکتا،مفتاح اسماعیل کو شاہد عباسی سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جاتی ۔

جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ کہ کمپاؤنڈ میں آپکو چھوڑ نہیں دیتے؟ ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا نہیں، مجھ پر تو بہت پابندیاں لگائی جاتی ہیں ۔

عدالت نے تینوں ملزمان کو کمرہ عدالت میں آپس میں ملاقات کی اجازت دے دی۔

سماعت سے قبل ن لیگی رہنما  مصدق ملک اور گیٹ کیپر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ۔ گیٹ کیپر  کے مصدق ملک کو کمرہ عدالت میں جانے سے روکنے پر مصدق ملک برہم ہوگئے ۔

گیٹ کیپر نے کہا کہ آپ کا لسٹ میں نام نہیں کورٹ روم میں جانے کی اجازت نہیں،

مصدق ملک نے گیٹ کیپر کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے شکایت کرتے ہوئے کہاسر یہ لوگ بدتمیزی کرتے ہیں۔ اندر نہ آنے دیں لیکن بدتمیزی نہ کریں۔

جج محمدبشیر نے معاملے کو رفع دفع  کروا دیا۔

%d bloggers like this: