مرکزی بنک کی طرف سے جاری بینکوں کا ششماہی کارکردگی جائزے میں کہا گیاہے کہ شبعہ بنکاری 2019ء کی پہلی ششماہی کے دوران مضبوط رہا۔
اس جائزے میں شعبہ بنکاری کی کارکردگی اور مضبوطی کاجامع اندازمیں احاطہ کیاگیاہے۔ جائزے کے مطابق شعبہ بنکاری کی کارکردگی کلّی معاشی ماحول کی دشواری کے باوجود تسلّی بخش رہی۔
مرکزی بنک کی رپورٹ کے مطابق بنکوں نے اپنی نمو کی رفتار برقرار رکھی، ان کے اثاثوں میں 2019ء کی پہلی ششماہی کے دوران 5.3 فیصد اضافہ ہوا ۔
اسٹیٹ بنک کے مطابق 7.9 فیصدجس کی بنیادی وجہ ڈپازٹس ہیں جن میں 2016ء کی پہلی ششماہی سے اب تک بلند ترین نمو ہوئی ہے۔ قرضوں کی نمو میں کچھ کمی آئی ہے، جو کہ اقتصادی سست روی کا نتیجہ ہے۔
سرمایہ کاری میں معمولی اضافہ ہوا اور بنکوں نے طویل مدتی سرکاری تمسکات یعنی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں دوبارہ دلچسپی لی۔ شعبہ بینکاری کا بحیثیت مجموعی رسک پروفائل مضبوط رہا۔
شعبہ بنکاری کی آمدنی خالص سودی آمدنی (Net Interest Income) میں اضافے کی بنا پر بڑھ گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں نفع یابی کے تمام اظہاریوں میں بہتری دکھائی دی ۔
شرحِ کفایتِ سرمایہ 16.1 فیصد ہے جو ملکی اور بین الاقوامی سطح کے کم از کم بنچ مارک بالترتیب 11.9 فیصد اور 10.5 فیصد سے خاصی بلند ہے ۔
اس جائزے میں اسٹیٹ بنک کے سسٹمک رسک سروے کے چوتھے مرحلے کے نتائج بھی شامل ہیں ۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،