مئی 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

17اکتوبر2019:مظفر گڑھ کے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلے

سرائیکی وسیب کے ضلع مظفر گڑھ ، کوٹ ادو، علی پوراور جتوئی سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں۔

کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)پاکستان سمیت دنیا بھر میں پولیو کے خاتمہ کا عالمی دن 24اکتوبر کو منایا جائیگا،اس موقع پر عالمی ادارہ صحت، محکمہ صحت اور صحت کے شعبہ میں خدمات سر انجام دینے والی این جی اوز کے زیر اہتمام کانفرنسز، ورکشاپس، مذاکروں اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا جائیگا، اس موقع پر اس عزم کا بھی اظہارکیا جائیگا کہ پاکستان کو پولیو فری خطہ بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی،معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر اس عزم کا اعادہ کرنا ہو گا کہ پاکستان کوپولیو فری بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور پاکستان کا ہر طبقہ وطن عزیزکو پولیو سے نجات دلانے کیلئے اپنی اپنی سطح پر بھر پور کردار ادا کریگا،دوسری طرف حکومت کی جانب سے پولیو کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات ناکافی ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کا 99 فیصد علاقہ پولیو سے مکمل طور پر پاک ہو چکا ہیں لیکن ملک میں آئے روز اس وائرس سے متاثرہ کیسز سامنے آ رہے ہیں۔


کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ ڈاکٹر احتشام انور نے کہا ہے کہ مظفرگڑھ میری پہچان بن گیا ہے، اس دھرتی کے ساتھ مجھے بڑی محبت ہے،مظفرگڑھ میرے دل میں بستا ہے اور یہ اب میری زندگی کا حصہ بن گیا ہے یہ بات انہوں نے مرکزی انجمن تاجران کی طرف سے ضلع کونسل کے جناح آڈیٹوریم میں ان کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ کی تعمیرو ترقی اور یہاں کی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے جو بھی کام کئے وہ ایک ٹیم ورک تھاجس میں یہاں کی سیاسی قیادت او سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بھر پور معاونت کی اور ضلعی انتظامیہ کی حوصلہ افزائی کی، انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی ٹیم کے ہر فرد نے شبانہ روز محنت کی اور شہر کی تعمیرو ترقی کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا، انہوں نے کہا کہ ضلع کی عوام نے بھی ان کو بڑی محبت دی ہے جس کا میں ہمیشہ مقروض رہوں گا، انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب مظفرگڑھ سے بھی ڈپٹی کمشنر، پولیس افسران اور دیگر محکموں کے افسران بنیں گے اور ضلع کا نام روشن کریں گے، انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ شہر کی عوام کو صحت مند تفریح فراہم کرنے کیلئے فیصل سٹیڈیم کو جدید طرزکا سٹیڈیم بنایا گیا ہے قبل ازیں مرکزی انجمن تاجران او ر سول سوسائٹی کی طرف سے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر احتشام انور کو پر جوش انداز میں خوش آمدید کہا گیا، مرکزی انجمن تاجران کے عہدہداروں اور سول سوسائٹی کے عہدیداروں نے گلدستے پیش کیے اور ہار ڈالے، صدر مرکزی انجمن تاجران سید امیر حسن نے خطبہ استقالیہ پیش کیا، صدر ڈسٹرکٹ بار مہر اعجاز، ملک خیر محمد بدھ، ڈاکٹر مقبول عالم اور ایڈیشنل سیکرٹری جنرل پنجاب شیخ عامر سلیم نے مظفرگڑھ میں ترقیاتی کاموں اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو شروع کرنے اور ان کو پایہ تکمیل تک پہنچانے پر ڈپٹی کمشنر کو شاندار خراج تحسین پیش کیا،اس موقع پرایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عطاء الحق،اسسٹنٹ کمشنرمظفرگڑھ رانا محمد شعیب، اسسٹنٹ کمشنر علی پور محمد عامر، اسسٹنٹ کمشنر جتوئی زریاب ساجد، سی ای او تعلیم مسعود ندیم، سی ای او صحت ڈاکٹر ضیاء الحسن، پروفیسر افتخار ہاشمی،ایم ایس ڈاکٹر مہر اقبال، رانا افضل سمیت شہر کے مختلف بازاروں کے صدور اور عہدیداروں نے شرکت کی۔بعد ازاں انجمن تاجران کی طرف سے ڈپٹی کمشنر کو یاد گاری شیلڈ پیش کی گئی،


کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)تبدیلی سرکار نے غریبوں سے تعلیم کا حق بھی چھین لیا،سابقہ حکومت کے ناخواندگی کے خاتمے اور غریب ہونہار بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے بنائے گئے ”پنجاب انڈومنٹ فنڈ“پروگرام سے سکول کالج اور یونیورسٹی سطح پر مستحق طلباء طالبات پر فیسوں میں رعائیت ختم کرتے ہوے وظائف بند کر دئے گئے، ہزاروں طلبا وطالبات تعلیم سے محروم ہونے کا خدشہ،فیس نہ ہونے کی وجہ سے اگلی کلاسوں میں داخلہ لینے سے محروم، تعلیم جاری رکھنے کیلئے طلبا وطالبات نے”مخیر حضرات“کے آگے ہاتھ پھیلانا شروع کردیے،اس بارے تفصیل کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے ناخواندگی کے خاتمے اور غریب ہونہار بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے 2008ء میں ایک ارب روپے کی لاگت سے پنجاب انڈومنٹ فنڈ قائم کیا تھا جس کا8 سال بعد اس کا حجم اب بیس ارب روپے تک پہنچ گیا جس سے مُلک میں کوئی بھی ہونہار اور ذہین طالب علم اعلیٰ تعلیم کے حصول سے محروم نہیں تھا،ہونہار طلباء و طالبات کی مستقبل کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لیے مالی وظائف کے ساتھ ساتھ لیپ ٹاپ سمیت اساتذہ کو انعامات سے بھی نوازا جاتا تھا،پنجاب انڈومنٹ فنڈ کے نوے فیصد سکالر شپ سرکاری سکولوں، جبکہ دس فیصد پرائیویٹ سکولوں کے طلبہ کو فراہم کی جاتی تھی جس سے ہزار وں غریب اور بے سہارا ہونہار اور غریب طلباء طالبات اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے تھے اوراچھے نمبروں میں پاس ہونے والے ایسے طلبا جو سیکنڈ ٹائم محنت مزدوری کرکے اپنے گھر کا چولہا جلا رہے تھے اور دن میں سرکاری سکولوں کالجوں یونیورسٹی میں تعلیم جاری رکھے ہوے تھے سابقہ حکومت نہ صرف ان کے تعلیمی اخراجات پورے کررہی تھی بلکہانہیں وظائف بھی دے رہی تھی لیکن موجودہ حکومت نے آتے ہی غریب مستحق طلباء طالبات سے نہ صرف ان کے وظائف بند کر دئیے بلکہ ان کی فیسوں کی ادائیگی روکنے کے ساتھ ساتھ گیسوں میں سو گنا اضافہ کردیا جس کی وجہ سے آج ہزاروں بچے داخلے کے لیے مخیر حضرات کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہیں، بچوں کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب ہوش کے ناخن لے اور ضرورت مند طالب علموں کیلئے ”پنجاب انڈومنٹ فنڈ“پروگرام سے وظائف جاری کرے اور ان سے ان کی تعلیم کا حق نہ چھینے،بصورت دیگر سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے،


کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر) محکمہ تعلیم حکومت پنجاب کی ناقص پالیسی، میٹرک پاس پی ٹی سی اساتذہ قوم کے معماروں سے کھیلنے لگے،موجودہ نصاب پڑھانے سے بھی قاصر، ایسے ٹیچرز کی جگہ نئے اساتذہ بھرتی کیے جائیں، والدین،اس بارے تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم حکومت پنجاب تعلیم کو عام کرنے کے لیے اربوں روپے کی گرانٹ خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ اعلی معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، ضلع مظفرگڑھ کے سرکاری تعلیمی اداروں میں آج بھی درجنوں مرد اور خواتین ٹیچرز موجود ہیں جو کہ میٹرک پاس پی ٹی سی ہیں موجودہ تعلیمی نصاب پڑھانا ان کے بس کا روگ نہیں، بہت سے اساتذہ اپنی نوکری کی مدت بھی پوری کرچکے ہیں صرف تنخواہوں کے لالچ میں ریٹائرمنٹ نہیں لے رہے، والدین نے محکمہ تعلیم حکومت پنجاب کے افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے ٹیچرز کو باعزت طریقے سے ریٹائرمنٹ پر بھیجا جائے اور انکی جگہ ایم اے، ایم ایڈ،بی اے، بی ایڈ ٹیچرز بھرتی کیے جائیں تاکہ پڑھے لکھے نوجوان نسل کو روزگار مل سکے،قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایم اے ایم ایڈ ٹیچرز کو25 سے 30 ہزار جبکہ میٹرک پاس 50 سے60 ہزار تنخواہیں وصول کر رہے ہیں, وزیراعلی پنجاب اس مسئلہ پر فی الفور ایکشن لے تاکہ قوم کے معماروں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ سکیں،


کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)رفع حاجت کیلئے جانے والی شادی شدہ خاتون کو اوباشوں نے اغواء کرلیا،شور پر خاوند کے آنے پر ملزمان نے خاوند کو بھی یرغمال بنالیا،گھر سے نقدی طلائی زیورات بھی ساتھ لے گئے،4روز تک زیادتی کے بعد خاتون کو دارلامان چھوڑ گئے،وارثان نے4روز بعد دارالامان سے آزاد کرایا،پولیس نے متاثرہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا،اس بارے تفصیل کے مطابق کوٹ ادو کے نواحی قصبہ دائرہ دین پناہ موضع رکھ کے رہائشی عبدالرشید مور کی بیوی کبراں بی بی 8اکتوبر کی شب 3بجے گھر کے قریب کھیتوں میں رفع حاجت کیلئے گئی جہاں پر چھپے ابرار سیال نے اپنے دیگر ساتھیوں ذوالفقار سیال شعیب سیال کے ہمراہ اسے قابو کر لیا اور کار میں ڈا کر اسے اغواء کرنے لگے،شور پر اس کا خاوند عبدالرشید مور چھڑانے آیا تو ملزمان نے اسے گن پوائنٹ پر یرغمال بنالیا اور اسے قابو کر کے اس کے گھر سے 3لاکھ روپے نقدی 3تولے طلائی زیورات اٹھاکر کبراں بی بی کو اغوا کرکے لے گئے جہاں لیہ میں لے جاکر ابرار اس کے ساتھ 4روز تک زیادتی کرتا رہا،بعد ازاں اسے دارلامان لیہ میں داخل کرا کے فرار ہوگیا،ورثاء کو اطلاع پر 4روز بعد ورثاء نے کبراں بی بی کو دارالامان لیہ سے آزاد کراکے تھانہ دائرہ دین پناہ لے آئے پولیس دائرہ دین پناہ نے متاثرہ کبراں بی بی کی رپورٹ پر تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر440/19زیر دفعہ 496اے،376آئی درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے،
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)مسلح قبضہ گروپ کی محنت کش کی اراضی پر قبضہ کی کوشش مزاحمت پر تشدد کرکے فرار،مسلح افراد کا چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے مزدور کے گھر دھاوا،گھر میں موجد بیوی پر وحشیانہ تشدد کپڑے پھاڑ دیے،اہل علاقہ کے آنے پر فرار،وٹہ سٹہ کے تنازعہ پر مسلح افراد کا نوجوان پر تشدد چھڑانے کیلئے آنے والوں شدید زخمی کرکے فرار،معمولی تلخ پر مخالفوں کا نوجوان پر تشدد،ڈنڈوں سوٹوں سے شدید زخمی گھائل کردیا،پسٹل لیکر واردات کی نیت سے گھومنے والے کو پولیس نے دھر لیا،پسٹل برآمد،پولیس نے تمام مقدمات درج کرلئے،اس بارے تفصیل کے مطابق پہلے واقعہ تھانہ دائرہ دین پناہ کے علاقہ احسان پور میں واقع ریاض حسین سیال کے ملکیتی رقبہ پر اس کے رشتہ داروں سیف اللہ سیال نے اپنے دیگر ساتھیوں نصیر سیال2نامعلوم کے ہمراہ قبضہ کی کوشش کی،مزاحمت پر ریاض حسین سیال کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے فرارہوگئے،جبکہ جعفر والااحسان پور میں سیال برادری کے ریاض سیال کی اپنے رشتہ دار سیف اللہ سیال کے ساتھ رنجش چلی آرہی تھی کہ گزشتہ روز ریاض سیال اپنے دیگر ساتھیوں ہاشم سیال،حقنواز سیال،محمد شاکر سیال کے ہمراہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے سیف اللہ سیال کے گھر داخل ہوگئے اور گھر میں موجود سیف اللہ سیال کو تشدد کا نشانہ بنایا،چھڑانے کیلئے آنے والی بیوی طاہرہ بی بی کو بھی پکڑ لیا،بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے رہے جس سے اس کے کپڑے پھٹ گئے،ہمسایوں کے آنے پر پسٹل لہراتے ہوئے فرار ہوگئے،تھانہ دائرہ دین پناہ کے علاقہ موضع کچہ پتل،چکر دری میں وٹہ سٹہ کے تنازعہ پر غلام اکبر گورمانی کو اس کے رشتہ داروں محبوب گورمانی نے اپنے دیگر ساتھیوں مطلوب گورمانی،سلیم گورمانی،غلام مصطفی گورمانی،حفیظ گورمانی،لطیف گورمانی،غازی عباس گورمانی،آصف گورمانی،اصغر گورمانی،یونس گورمانی نے ڈنڈوں سوٹوں سے لہولہان کردیا،چھڑانے کیلئے آنے والے ذیشان کو بھی لہولہان کردیا،پولیس کوٹ ادو نے دوران گشت پسٹل لیکر واردات کی نیت سے گھومنے والے موضع منہاں کے رہائشی زبیر انصاری کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے پسٹل معہ گولیاں برآمد کرلیں،پولیس سرکل کوٹ ادو نے تمام واقعات کے الگ الگ مقدمات درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے،

%d bloggers like this: