مئی 14, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

حالیہ بارشوں کی وجہ سے ملک کے زرعی شعبے کو بہت نقصان پہنچا ہے‘چوہدری عبدالوحید

حالیہ بارشوں سے متاثر ہونے والے کاشتکاروں کو ریلیف پیکج دیا جائے، اگر حکومت نے کاشت کاروں کو امدادی پیکج نہ دیا تو اس سے اگلی فصلوں کی کاشت متاثر ہو سکتی ہے،

کوٹ ادو (تحصیل رپورٹر)مثالی کاشتکار وسبزی منڈی کے سیکرٹری جنرل سابق جنرل کونسلر چوہدری عبدالوحید نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے ملک کے زرعی شعبے کو بہت نقصان پہنچا ہے،

حالیہ بارشوں سے متاثر ہونے والے کاشتکاروں کو ریلیف پیکج دیا جائے، اگر حکومت نے کاشت کاروں کو امدادی پیکج نہ دیا تو اس سے اگلی فصلوں کی کاشت متاثر ہو سکتی ہے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ تحصیل کوٹ ادو کے کئی علاقوں میں کپاس، دھان،باجرہ ور مکئی کی تیار فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، بارش کی وجہ سے مکئی فصل کے پودے کے سٹے الگ ہو گئے ہیں، کئی جگہو ں میں فصل کھیتوں میں پانی بھر جانے سے خراب ہو گئی ہے،بارش کے ساتھ آنے والی تیز آندھی کے باعث فصلیں بہت بری طرح متاثر ہوئی ہے،

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں اگر حکومت نے کاشت کاروں کو امدادی پیکج نہ دیا تو اس سے اگلی فصلوں کی کاشت متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ غریب کاشت کاروں کی فصلوں کی تباہی کے بعد نہ تو ان کے پاس تباہ ہو جانے والی پچھلی فصل کے لیے ادھار پر حاصل کی جانے والی زرعی ادویات وغیرہ کے پیسے چکانے کی ہمت ہے اور نہ ہے وہ اگلی فصل کے لیے بیج، کھادیں اور زرعی ادویات خرید سکتے ہیں

،انہوں نے کہا کہ چین اور انڈیا میں پاکستان سے زیادہ سبسڈی کسانوں کو دی جاتی ہے ان ممالک میں حکومت کی طرف سے مراعات ملنے کی وجہ سے فصل پر کاشت کا خرچہ کم ہوتا ہے اس لیے وہ بیرون ملک اس کو کم نرخ پر بیچ سکتا ہے لیکن پاکستان میں کسان کا فی ایکڑ فصل پر خرچہ بہت زیادہ ہوتا ہے، اسکی وجہ ٹیوب ویل یا بجلی کا فکس ریٹ نہ ہونا، مہنگی کھاد، مہنگا ڈیزل اور زرعی ٹیکس ہے،

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے زراعت کے شعبے کی تنزلی کی بڑی وجہ کسانوں کے پاس جدید مشینری اور اوزاروں کا نہ ہونا، معیاری سیڈ کی غیر فراہمی، ملاوٹ شدہ دوائیاں ہیں جبکہ نہری پانی کی چوری میں بڑے زمیندار شامل ہوتے ہیں اس سیچھوٹے کاشت کار کی حق تلفی ہو جاتی ہے اور اسکے حصے کا پانی اُس کی فصل کو نہیں مل پاتا،چھوٹے کاشت کار کیلئے زرعی قرضے فراہم کرنا حکومت کا اہم فرض ہے،

انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سرادر عثمان خان بزدار،صوبائی وزیر زراعت سمیت کمشنر ڈیرہ غازیخان،ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ سے مطالبہ کیا کہ بار ش زدہ تحصیل کوٹ ادو کے علاقوں کو آفت زدہ قرار دیکر متاثر ہونے والے کاشتکاروں کو ریلیف پیکج دیا جائے تاکہ کاشتکارکے ہونے والے نقصان کا ازالہ ہو سکے

%d bloggers like this: