مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کوٹ ادو:صفائی کا نظام ٹھیکہ پر دینے کے باوجود بھی لائن پار آبادی کے مکینوں کی تقدیر نہ بدل سکی

میونسپل کمیٹی کوٹ ادو کی مجرمانہ غفلت ، لاپروائی اور عدم دلچسپی نے شہر کو کچرا کنڈی میں تبدیل کر دیا۔

کوٹ ادو:صفائی کا نظام ٹھیکہ پر دینے کے باوجود بھی لائن پار آبادی کے مکینوں کی تقدیر نہ بدل سکی۔

میونسپل کمیٹی کوٹ ادو کی مجرمانہ غفلت ، لاپروائی اور عدم دلچسپی نے شہر کو کچرا کنڈی میں تبدیل کر دیا۔

جگہ جگہ کوڑا کرکٹ اور غلاظت کے ڈھیرسے اٹھنے والے تعفن سے وبائی امراض سمیت ڈینگی وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

چیف آفیسر کی چشم پوشی سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔اہل علاقہ نے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔

اس بارے تفصیلات کے مطابق بلدیاتی اداروں کی مجرمانہ غفلت اور عدم دلچسپی نے شہر کو کچرا کنڈی میں تبدیل کر دیا ہے۔

لائن پار آبادی کے محلوں کی صفائی کا ٹھیکہ بھہ شہریوں کی تقدیر نہ بدل سکا افسران کی ناقص کارکردگی کے نتیجے میں شہر بھر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جن سے اٹھنے والے بدبو اور تعفن نے مکینوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

لائن پار آبادی میں6روز سے صفائی نہ ہونے سے علاقہ فلتھ ڈپو کی شکل اختیار کر چکا ہے۔صفائی نہ ہونے سے کوٹ ادو سٹی کے اکثر علاقے ،وارڈ نمبر 14/C ,14/D,14/A،14/B،4/E 1 نقدآباد، منڈی مویشی روڈ،نور شاہ روڈ،نزد مدرسہ مظاہرالعلوم، لائن پار محلہ غریب آباد،ضیاء کالونی،سینما روڈ،محلہ نورے والہ،گلی یونین کونسل نمبر1والی، گلی نعیم خان بلوچ والی،گلی ڈاکٹر جبار والی گندگی سے بھرے ہوئے ہیں جو کہ فلتھ ڈپو کی شکل اختیار کر چکے ہیں،

جبکہ لائن پار گلی مولا بخش والی،گلی رحیم الدین والی،گلی ڈاکٹر قاضی امجد والی، وارڈ نمبر 1میں گلی وحید خان ٹھیکیدار والی،ملحقہ گیٹ اقبال پارک،مدرسہ شمس العلوم،گلی شیخ فیاض والی، مویشی منڈی کے کئی علاقوں سمیت بستی سندھی میں نکاسئی آب نہ ہونے سے نالیوں کا گندا پانی گلیوں میں جمع ہے جسکی وجہ سے گلیاں جھیل کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

وارڈ نمبر 14ای محلہ غریب آباد،ضیاء کالونی،گلی نعیم خان بلوچ والی، عقب یونین کونسل، رانا ریاست علی سمیت دیگر علاقوں کی گلیاں اور محلے نہ صرف صفائی سے محروم ہیں بلکہ جگہ جگہ کوڑے اور غلاظت کے ڈھیر سے علاقہ مکینوں کو شدید تعفن برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

میونسپل ہمیٹی کے افسران خواب غفلت سے نہیں جاگے تو شہر میں نہ صرف وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے بلکہ صفائی کی ابتر صورتحال شہریوں کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے دوسری طرف شہر کے اکثر علاقےجوہڑمیں تبدیل ہوگئے ہیں جس سے مکینوں بالخصوص نمازیوں اور اسکول جانے والے طلبہ و طالبات کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، گندگی کی بدبوسے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوکررہ گئی ہے جبکہ کئی روز سے پڑی گندگی سے مچھروں کی افزائش نسل سے ڈینگی اور ملیریا پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

اکثر گھروں کے آگے سے گزرنے والی نالیوں پر خود رو گھاس نکل آیا ہے جہاں سے سانپ اور بچھو نکلنا معمول بن چکے ہیں تعفن پھیل چکا ہے، جسکی وجہ سے موذی امراض سمیت ملیریا،ٹائیفائیڈ ودیگر امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔

بد بو تعفن اورنالیوں کے گندے پانی سے شہریوں کا جینا محال ہو چکاہے،اس بارے سابق جنرل کونسلر چوہدری عبدالوحید،سابق کونسلرعاشق حسین ،سید زوار شاہ،مکینوں ،چوہدری ماجد عرف ماٹو،شفیق انور شاز،شوکت عاجز،حافظ محمدسعید،شیخ مقصود احمد،غلام مرتضیٰ پراچہ،شیخ نعمان،شیخ محمد ذیشان،الیاس گولڈن،نعیم بلوچ،شیخ سمیع اللہ،شیخ وجاہت،شیخ فاروق،شیخ وسیم ودیگر نے کہا کہ ڈی سی مظفر گڑھ ڈاکٹر احتشام انور،اسسٹنٹ کمشنر کوٹ ادوڈاکٹر فیاض علی جٹالہ،چیف افیسرکوٹ ادو رانا محبوب عالم سے نوٹس لینے اورنکاسئی آب اور صفائی کا نظام ٹھیک کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

%d bloggers like this: