مئی 6, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ضامن حسین

تحصیل روجھان کے 6ہائی اسکول ہیڈماسٹرز کے بغیر،حکام توجہ دیں

ان اسکولوں میں بوائز ہائی سکول روجھان شرقی، بوائز ہائی سکول دیرہ مٹ، بوائز ہائی سکول شاہ والی ،بوائز ہائی سکول میراں پور، بوائز ہائی سکول سبزانی، بوائز ہائی سکول بھاگسرشامل ہیں۔


روجھان(ضامن حسین بکھر)سرائیکی وسیب کے ضلع کی دور افتادہ تحصیل روجھان کے چھ گورنمنٹ ہائی اسکولوں میں ہیڈ ماسٹر کی بجائے ایس ایس ٹی ٹیچرز بطور ہیڈ ماسٹر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

گورنمنٹ کے اسکولوں میں اکثر وبیشتر درجہ چہارم کے ملازم کی عدم تعیناتی سے سکولوں کے کام کاج میں شدید پریشانی کا سامناہے۔

روجھان کے عوامی حلقوں کی طرف سے روجھان کے اسکولوں مستقل طور پر ہیڈ ماسٹروں کی تعیناتیاں اور فور کلاس کی اسامیاں بھی بھرتی کرنے کا مطالبہ سامنے آیاہے۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل روجھان کے گورنمنٹ کے چھ ہائی سکولوں میں ہیڈ ماسٹروں کی بجائے ایس ایس ٹی ٹیچرز بطور ہیڈ ماسٹر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

ان اسکولوں میں بوائز ہائی سکول روجھان شرقی، بوائز ہائی سکول دیرہ مٹ، بوائز ہائی سکول شاہ والی ،بوائز ہائی سکول میراں پور، بوائز ہائی سکول سبزانی، بوائز ہائی سکول بھاگسرشامل ہیں۔

مذکورہ اسکولوں میں ہیڈ ماسٹروں کی عدم تعیناتی کی وجہ سے ایس ایس ٹی ٹیچرز بطور ہیڈ ماسٹر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔

علاوہ ازیں اکثر و بیشتر اسکولوں میں درجہ چہارم کی آسامیاں خالی پڑی ہیں اور فور کلاس کی اسامیوں کی تعیناتی بارے متعدد بار اشتہار دینے کے باوجود آج تک بھرتی عمل میں نہ لائی جا سکی اور ابھی تک درجہ چہارم کے ملازمین کی بھرتی نہ ہو سکی جس سے اسکولوں میں صفائی ستھرائی کے کام نہیں ہو رہا ۔

واضح رہے کہ اسکول کے بچوں پر صفائی کروانے پر پابندی ہے اور کبھی کبھار یہ کام اساتذہ کرام خود کرتے ہیں اور گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول مولوی ماچھیاں میں تعینات درجہ چہارم کا جاروب کش ملازم ظہیر موچی نے چھ ہزار پر اپنا متبادل گرلز ہائی سکول مولوی ماچھیاں روجھان میں تعینات کیا ہوا ہے جس کو چھ ہزار ماہانہ سیلری دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ بوائز ڈگری کالج شیخ خلیفہ میں بھی درجہ چہارم کے ملازمین کی عدم تعیناتی سے صفائی ستھرائی کا نظام میں شدید پریشانی و دشواری کا سامنا ہے۔

اسی طرح گرلز ہائی اسکول روجھان سے ایک کلو میٹر کے فاصلے پر ہونے سے طالبات کو آنے جانے میں بھی شدید پریشانی وتکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آمدورفت کے لئے کوئی گاڑی کا انتظام بھی نہیں ہے۔

طالبات کے والدین نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ طالبات عدم تحفظ شکار بھی ہیں اور بچیوں کو شدید پریشانی لاحق ہوتی ہے۔

روجھان کے عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر رانا محمد افضل ناصر سے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول مولوی ماچھیاں کی بجائے اس اسکول کو سابقہ گرلز ہائی سکول روجھان سٹی (جو شہر کے اندر ہے) میں شفٹ کرنے کی اپیل اور مذکورہ تحصیل روجھان میں گورنمنٹ ہائی اسکولوں میں مستقل طور پر 6 ہیڈ ماسٹروں کی تعیناتی اور درجہ چہارم کی آسامیاں سکولوں میں تعینات کیئے جائیں ۔

%d bloggers like this: