لاہور: نیب میں زیر تفتیش ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری ہوگیاہے۔
شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت کے بعد تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔
لاہوہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کسی بھی شخص کا نام صرف زیر التوا انکوائری کی وجہ سے ای سی ایل میں شامل کرنا، نیب کی معقول وضاحت نہیں ہے۔
عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ کافی عرصے تک زیر تفتیش رہنے والی نیب انکوائری یا انویسٹی گیشن کی وجہ سے کسی بھی شہری کو آزادی کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
ای سی ایل آرڈیننس 1981 سے حکومت کسی بھی شہری کو بیرون ملک سفر کرنے سے روک سکتی ہے مگر یہ اقدام غیر جانبدار اور شفاف حقائق پر ہونا چاہیے۔ ایسا اقدام خلا میں یا میکانکی طریقے سے جاری نہیں کیا جا سکتا جس سے کسی بھی شخص کے بنیادی حقوق متاثر ہوں۔
عدالت نے لکھا کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق ٹھوس وجوہات فراہم نہیں کی گئیں۔ بادی النظر میں لگتا ہے کہ شہباز شریف کا نام جلد بازی میں ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص رؤف پر مشتمل بنچ نے 26مارچ کو شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،