رکن پور: کراچی میں بنگلے پر کام کرنےوالی 13 سالہ بچی فضہ یاسین کے قتل اور ملزمان عدم گرفتاری کے خلاف سرائیکی ایکشن کمیٹی نے اہل علاقہ کے ہمراہ حبیب کوٹ رکن پور میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے.
پاکستان کے چیئرمین راشدعزیز بھٹہ کی قیادت میں مظاہرین نے اس موقع پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا اعلان بھی کیا.
مقتولہ فضہ یاسین کی والدہ سے سرائیکی ایکشن کمیٹی پاکستان کے چیئرمین راشدعزیز بھٹہ کی قیادت میں مختلف رہنماؤں اور کارکنوں نے تعزیت بھی کی ۔
مقتولہ فضہ یاسین کی قبر پر سرائیکی رہنماؤں نے عہد کیا کہ قاتلوں کو سزا دلوائیں گے۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے سرائیکی ایکشن کمیٹی پاکستان کے مرکزی چیئرمین راشد عزیز بھٹہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرائیکی وسیب میں غربت کے سبب مقامی لوگ روزگار کےلیے کراچی جاتے ہیں لیکن افسوس اکثر مزدور دہشت گردی کا نشانہ بن جاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ گھروں میں کام کرنے والی خواتین اور بچیوں کو جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حبیب کوٹ رکن پورضلع رحیم یارخان کی معصوم 13 سالہ فضیہ یاسین کو فیروزآباد تھانہ کراچی کی حدود میں بنگلے کے مالکان نے جنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا ۔
انہوں نے کہا مقتولہ فضہ یاسین کا کیس پولیس نے ملزمان کی بھگت سے حقائق کو چھپا کر درج کیا چونکہ ملزمان بااثر ہیں اور فیروزہ آباد پولیس نے ملزمان سے بھاری رشوت لےلی ہے اس لیے مظلوموں کو انصاف نہیں مل رہا۔
راشد عزیز بھٹہ نے کہا کہ مقتولہ فضہ یاسین قومی اسمبلی کے حلقہ 177 جہاں سے مخدوم خسرو بختیار منتخب ہوئے ہیں اور صوبائی حلقہ 259 ہے جس سے مخدوم ہاشم جواں بخت منتخب ہوئے ہیں لیکن افسوس ابھی تک دونوں وفاقی وزراء اپنے حلقے میں مقتولہ فضہ یاسین کے گھر تعزیت پر نہیں آئے جو کہ سراسر ظلم اور نانصافی ہے ۔
راشد عزیز بھٹہ نے کہاکہ فضہ یاسین کے قتل پر وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار اور مخدوم ہاشم جواں بخت کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے اہل علاقہ نے قاتلوں کی گرفتاری کےلیے شدید نعرے بازی کی۔
سرائیکی ایکشن کمیٹی پاکستان کےمرکزی چیئرمین راشد عزیز بھٹہ نے مقتولہ فضہ یاسین کی والدہ کو یقین دلایا کہ جب تک قاتل گرفتار نہیں ہوجاتے سکون سے نہیں بیٹھوں گا ، آج سے ہی ملک بھر احتجاج مظاہروں دھرنوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
بزم فرید رحیم یار خان کے رہنماء مظہر سعید گوپانگ نے حکومت پاکستان اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔
مظاہرے میں رئیس مشتاق چاچڑ۔ ملک خالد۔ آصف ملک۔وقار دیول۔ رئیس تیمور کھوکھر۔ محمد نواز خیالی۔ یاسین میر۔ نواز ڈاہر۔ ملک جاوید۔ شہزاد بھٹہ۔ اور درجنوں خواتین اور مرد شامل تھے ۔
یہ بھی پڑھیے: صلاح الدین کے والد کا وکیل کیس سے دستبردار
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون