لاہور میں ریکارڈ 291 ملی میٹر بارش، شہر پانی میں ڈوب گیا۔ کرنٹ لگنے، چھتیں گرنے اور دیگر واقعات میں 7 افراد جاں بحق نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ رات 9 بجے بارش کا ایک اور مرحلہ متوقع ہے ، اس کے لیے تیاری کر رہے ہیں اور میں خود بھی صورتحال کی نگرانی کر رہا ہوں۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ لاہور میں بارش سے چھ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، رات نو بجے بارش کا ایک اور اسپیل متوقع ہے۔
ان کا کہناتھا کہ شہر میں پانی نکالنے کے لئے 159 پمپس کام کر رہے ہیں، کوشش ہے اگلے اسپیل سے پہلے پانی نکال دیں گے۔
لاہور میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے، بعض علاقے ندی نالے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
گزشتہ 10گھنٹے میں سب سے زیادہ لکشمی چوک میں 234 ملی میٹر بارش ریکارڈکی گئی،نشتر ٹاؤن کے علاقے میں 201 اورقرطبہ چوک میں 213ملی میٹر، پانی والا تالاب میں 201،جوہر ٹاؤن میں 183، تاجپورہ اسکیم میں 202اور گلشن راوی میں 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
لاہور میں موسلادھار بارش کی وجہ سے لیسکو کے 110 فیڈرزسے بجلی کی سپلائی عارضی طور پرمعطل ہو گئی ہے، ترجمان لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق فیلڈ اسٹاف کو ہائی الرٹ کر دیا گیاہے،شدید بارش کے باعث بجلی بحالی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے،ترجمان کا کہنا تھا کہ بارش رکتے ہی بجلی بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ لاہور میں بارش کا تیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ دس گھنٹوں میں 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
لاہور میں بارش کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی میں خلل پیدا ہو گیا، شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ملتان اور گردونواح میں سورج اور بادلوں کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے،محکمہ موسمیات نے آج شام ملتان اور گرد و نواح میں تیز بارش ہونے کاامکان ظاہر کیا ہے۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں کہیں ہلکی تو کہیں موسلادھاربارش ہوئی،محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا یہ سلسلہ آٹھ جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتراضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا،زیارت،قلات،خضدار،اور بارکھان میں چندمقامات پرآندھی اوربارش کاامکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بارش اور درخت گرنے کے سبب 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بتایا گیا کہ بارش سے حادثات کے سبب 7 افراد زخمی ہوئے اور 6 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ قبل ازیں محکمہ موسمیات نے خبردار کیا تھا کہ پنجاب،پختونخوا، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے علاقوں میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے جس سے اربن فلڈنگ کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ