نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نوجوان لکھنے والوں کو کیا پڑھنا چاہیے؟|| وجاہت مسعود

اسی طرح افسانوی نثر کے شناور بالکل مختلف ہوں گے۔ شعر کی دنیا البتہ الگ ہے اور یہاں اس سے بحث نہیں ہو رہی۔ فہرست سازی کتب کی ہو یا اساتذہ کی اس میں سہو اور غلطی کا امکان ہمیشہ رہتا ہے۔

وجاہت مسعود

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کچھ نوجوان دوستوں نے استفسار کیا ہے کہ اردو غیر افسانوی نثر کی کون سی کتابیں پڑھنا مفید ہو گا تا کہ ان کی اپنی تحریر میں سلاست اور روانی پیدا ہو سکے۔ نیز وہ اردو نثر کے مختلف اسالیب سے آشنا ہو سکیں۔ مجھے اس سوال سے بہت خوشی ہوئی ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ وسیع مطالعے کے بغیر ہمارے نوجوان اردو زبان پر کماحقہ عبور حاصل نہیں کر سکیں گے۔ اور اگر ان کی تحریر غیر مؤثر ہو گی تو ان کے دلائل بھی اپنا وزن کھو دیں گے۔

سچ تو یہ ہے کہ اس موضوع پر لاہور میں محمد سلیم الرحمن صاحب، عارف وقار صاحب، مسعود اشعر صاحب، شاہد ملک صاحب اور خواجہ محمد ذکریا صاحب نیز کراچی میں غازی صلاح الدین صاحب، رضا علی عابدی صاحب، اجمل کمال صاحب اور افضال احمد سید صاحب سے رہنمائی لینی چاہیے۔ ملتان میں ڈاکٹر انوار احمد، ڈاکٹر قاضی عابد اور پروفیسر خالد سعید سے فیض اٹھایا جا سکتا ہے۔ لاہور میں پروفیسر ناصر عباس نیئر اور ڈاکٹر ضیا الحسن نہایت گہری بصیرت رکھتے ہیں۔ راولپنڈی میں ڈاکٹر روش ندیم طالب علموں کی پرخلوص رہنمائی فرماتے ہیں۔ جن اصحاب کی رسائی ان اساتذہ تک نہ ہو سکے، انہیں اپنے شہر کے کسی بھی صاحب مطالعہ استاد سے رجوع کرنا چاہیے۔

کوشش کیجئے کہ اس استاد سے رابطہ کریں جس کا مطالعہ تازہ ہو۔ ایسے اساتذہ جنہوں نے گزشتہ تیس برس سے کسی نئی کتاب کو ہاتھ نہ لگایا ہو انہیں نہایت احترام سے ملیے لیکن یاد رکھیے کہ ادب کی فہم ان پر نہیں اترتی جو مطالعے سے بے نیاز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ یہ غلط فہمی بھی دور کر لیں کہ اردو ادب کے بارے میں صرف اسی استاد کی رائے مستند ہو گی جس نے اردو ادب میں ایم اے کر رکھا ہو گا۔ اردو کے خزانے زیادہ امکان ہے کہ آپ کو انگریزی یا سائنس کے اساتذہ میں مل سکیں۔

اسی طرح افسانوی نثر کے شناور بالکل مختلف ہوں گے۔ شعر کی دنیا البتہ الگ ہے اور یہاں اس سے بحث نہیں ہو رہی۔ فہرست سازی کتب کی ہو یا اساتذہ کی اس میں سہو اور غلطی کا امکان ہمیشہ رہتا ہے۔ خاکسار ایک مبتدی ہے اور اس کی رائے محض ایک ابتدائی نصابی خاکے کی حیثیت رکھتی ہے۔ میں تو اس امید پر کچھ نام تجویز کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ ہمارے نوجوان اردو ادب کے ان جواہر پاروں سے آشنا ہوں گے تو ان کا ذوق جاگے گا اور پھر وہ اپنی ذاتی جستجو سے نئے نئے موتی اور گوہر نکال لائیں گے۔

خطوط غالب (غالب)

آب حیات (محمد حسین آزاد)

مضامین فرحت اللہ بیگ (فرحت اللہ بیگ)

ذاکر صاحب (رشید احمد صدیقی)

من و یزداں (نیاز فتح پوری)

فکر اقبال (خلیفہ عبدالحکیم)

نسخہ ہائے وفا (داؤد رہبر)

بنام صحبت نازک خیالاں (ڈاکٹر آفتاب احمد)

روشنائی (سید سجاد ظہیر)

عام فکری مغالطے (علی عباس جلالپوری)

نوید فکر (سید سبط حسن)

یاران کہن (عبدالمجید سالک)

حرف و حکایت (چراغ حسن حسرت)

صلیبیں مرے دریچے میں(فیض احمد فیض)

چراغوں کا دھواں (انتظار حسین)

غبار خاطر (ابوالکلام آزاد)

افکار پریشاں (رستم کیانی)

رزم زندگی (ڈاکٹر مبشر حسن)

یادوں کا سفر (اخلاق احمد دہلوی)

مقالات سراج منیر (سراج منیر)

شعر شور انگیز (شمس الرحمٰن فاروقی)

خد و خال (آغا بابر)

قطرے میں دریا (انتظار حسین)

گنجے فرشتے (سعادت حسن منٹو)

خشک چشمے کے کنارے (ناصر کاظمی)

جو ملے تھے راستے میں (احمد بشیر)

مضامین (صفدر میر)

یادیں اور تاثرات (عاشق حسین بٹالوی)

لکھتے رہے جنوں کی حکایت  (الطاف گوہر)

ناصر کاظمی ایک دھیان (شیخ صلاح الدین)

پطرس کے مضامین(پطرس بخاری)

راہ ساز (ڈاکٹر فاخر حسین)

آب گم (مشتاق احمد یوسفی)

مکاتیب خضر (محمد خالد اختر )

دنیا گول ہے (ابن انشا)

شہاب نامہ (قدرت اللہ شہاب)

اپنا گریباں (سید امجد حسین )

بجنگ آمد (کرنل محمد خاں)

نیم رخ (مجتبیٰ حسین )

مرقع غالب (حمید احمد خان)

لاہور کا چیلسیا (حکیم احمد شجاع)

سفر نصیب، آواز دوست اور حرف شوق (مختار مسعود)

در دلکشا، سلسلہ روز و شب (شیخ منظور الٰہی)

مشرق و مغرب کے نغمے(میرا جی)

جہان دانش (احسان دانش)

مجموعہ (حسن عسکری)

یادوں کی سرگم  (مظفر علی سید)

اندازے (فراق گورکھپوری)

دلی جو ایک شہر تھا (ملا واحدی)

یادوں کی بارات (جوش ملیح آبادی)

خلافت اور ملوکیت(سید ابواعلیٰ مودودی)

قید یاغستان (محمد اکرم)

چند ہم عصر (مولوی عبدالحق)

خامہ بگوش کے قلم سے (مشفق خواجہ)

بزم صبوحی (اشرف صبوحی)

کالا پانی (جعفر تھانیسری)

آہنگ بازگشت (مولوی محمد سعید)

دجلہ (شفیق الرحمن)

معیار (ممتاز شیریں )

بزم شاہد (شاہد احمد دہلوی)

ہم سفر (حمیدہ رائے پوری)

بارہ سنگھے (عطا الحق قاسمی)

قوموں کے عروج و زوال کے اسباب (آغا افتخار حسین )

گرد راہ (اختر حسین رائے پوری)

اردو کے بہترین خاکے (مبین مرزا : مرتب)

انیس۔ سوانح (نیئر مسعود)

سرگزشت (ذوالفقار بخاری )

اختلاف کے پہلو (جمال پانی پتی)

آپ بیتی (حسن نظامی)

کل کی بات (محمد کاظم)

داستان غدر (ظہیر دہلوی)

ناقابل فراموش (دیوان سنگھ مفتون)

جرنیلی سڑک ریل کہانی اور شیر دریا (رضا علی عابدی)

ناممکن کی جستجو (حمید نسیم)

کمپنی کی حکومت (باری علیگ)

ریل کی سیٹی (محمد حسن معراج)

(یہ تحریر پہلی مرتبہ “ہم سب” کے ابتدائی ایام یعنی 2016 کے پہلے مہینوں میں شائع ہوئی تھی۔ افادہ عام کے لئے پھر سے شائع کی جارہی ہے۔ افسوس سے بتایا جا رہا ہے کہ ممکنہ اساتذہ کی فہرست سے آصف فرخی اور محمد خالد کے اسمائے گرامی حذف کر دیے گئے ہیں کیونکہ وہ استاد ازل کے تلمذ میں داخل ہو چکے۔)

یہ بھی پڑھیے:

منجھلے بھائی جان کی صحافت۔۔۔ وجاہت مسعود

ایک اور برس بڑھ گیا زیاں کے دفتر میں۔۔۔وجاہت مسعود

وبا کے دنوں میں بحران کی پیش گفتہ افواہ۔۔۔وجاہت مسعود

اِس لاحاصل عہد میں عمریں یونہی ڈھلتی ہیں۔۔۔وجاہت مسعود

وجاہت مسعود کی مزید تحریریں پڑھیں

About The Author