ستمبر 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

تاجر برادری نئی ا سکیموں سےفائدہ اُٹھاکر ملکی برآمدات کے اضافے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہے، ایف بی آر

ڈاکٹر وقار احمد نے ایف بی آر کے ایس آر اوزکی باقاعدگی اور بروقت نظر ثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا جو ان ایکسپورٹ پروموشن ا سکیموں کو ریگیولیٹ کرتے ہیں ۔

اسلام آباد:چیف آف ایکسپورٹ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، اقبال منیر نے مختلف صنعتوں کے ایکسپورٹرز سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کو حکومت کی نئی ایکسپورٹ پروموشن ا سکیموں سے آگاہ کیا اور تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ ان اسکیموں سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرے ، جس کے نتیجے میں ملکی برآمدات میں اضافے میں بھی مدد ملے گی ۔

وہ پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام اور یو ایس ایڈ کے پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیویٹی ( پرییا) پروجیکٹ کے تعاون سے پہلے پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ فورم (پی پی ڈی ایف) ’ ایکسپورٹ پروموشن اینڈ ایگز یمشن سکیمز 2019-20 کا جائزہ‘ کے عنوان سے ایک راونڈ ٹیبل میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے ۔

اقبال منیر نے کہا کہ بنیادی طور پر پانچ مختلف ایکسپورٹ پروموشن ا سکی میں ہیں جس سے چند شرائط کے ساتھ مختلف اسکیموں کے تحت ایکسپورٹرز مشینری اور خام مال سمیت تمام درآمدی سامان پر ڈیوٹی اور ٹیکس چھوٹ حاصل کر سکیں گے ، جس کے نتیجے میں برآمدات میں اضافہ ہوگا ۔

انہوں نے ملک بھر کے تما م چھوٹے بڑے ایکسپورٹرز اور تاجر برادری تک حکومت کی ان نئی ایکسپورٹ پروموشن اسکیموں سے آگاہی کی ضرورت پر زور دیا ۔

جوائنٹ ایگز یکیٹو ڈائریکٹر، ایس ڈی پی آئی، ڈاکٹر وقار احمد نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے تحت رواں سال جولائی تا ستمبر کے دوران برآمدات میں اضافے کا رجحان اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ ایک مثبت شگون ہے جس سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اعتماد مل سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم معاشی بحالی کے لیے مستقل بنیادوں پر بر آمدات میں اضافہ ہو جو روایتی شعبوں تک ہی محدود نہ ہو ۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اس حوالے سے نجی شعبے کی ایکسپورٹ پروموشن ا سکیموں تک آسان رسائی میں مدد کر سکتاہے ۔

ڈاکٹر وقار احمد نے ایف بی آر کے ایس آر اوزکی باقاعدگی اور بروقت نظر ثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا جو ان ایکسپورٹ پروموشن ا سکیموں کو ریگیولیٹ کرتے ہیں ۔

چیف آف پارٹی، یو ایس ایڈ ;پرییا پراجیکٹ، حسن بانو برکی نے کہا کہ پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیویٹی (پی آر ای ای اے) پروجیکٹ کا مقصد پاکستان میں تجارت کو فروغ دینا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے لئے ایک سازگار ماحول اور بہتر پالیسی کا ایک کلیدی کردار ہے ۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ڈائریکٹر شاہد علی خان نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے 6 فیصد مارک اپ پر ایس ایم ایز کے لئے 200 ملین روپے تک قرضے کی سہولت کا اعلان کیا ہے، جس سے ایکسپورڑز بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔

صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (آئی سی سی آئی)، محمد احمد نے کہا کہ ریگولیٹری باڈیز ملک بھر کے تمام کاروبار کو یکساں طور پر سہولیات فراہم کرے ۔

چیئرمین، فیصل آباد گارمنٹس سٹی کمپنی (ایف جی سی سی)، ریحان نے کہا کہ ایسی ایکسپورٹ پروموشن ا سکی میں پیپر پر تو بہت آسان لگتی ہیں پر ان پر عملی طور پر شکل دینا بہت مشکل ہے ۔

اس تقریب سے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (آر سی سی آئی)، ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای)، ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی (ای پی زیڈ اے) ، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اے پی ٹی ایم اے)، سرجیکل انسٹرومینٹس مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان (سی آئی ایم اے پی) کے نمائندوں سمیت دیگر بزنس ایسوسی ایشن کے ممبران نے بھی شرکت کی ۔

About The Author