نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

آج سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کیوں برہم ہوگئی؟

راجہ ظفرالحق نے کہا حکومت کے غیر سنجیدہ رویہ کے باعث کوئی معاملہ آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ ایسے بیٹھنے کا فائدہ نہیں

اسلام آباد: سینیٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث  کے معاملے پر وزراء غیر حاضر ہوئے تو اپوزیشن نے خوب احتجاج کیا۔

راجہ ظفرالحق کا کشمیر سے متعلق پالیسی ازسرنو مرتب کرنے کا مطالبہ کیا تو فاروق ایچ نائیک نے  کشمیر کا مسئلہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کی تجویز پیش کردی۔ چیئرمین سینیٹ کی وزراء کی حاضری بہتر بنانے کی ہدایت کر دی۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا پاکستان کی کمزوریوں سے کشمیر پر بھارت کی حیثیت مستحکم ہوتی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ  بھارت نے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے کشمیر پر وار کیا ہے ۔ دیگر معاملات میں الجھ کر بھارت کی کچھ اور کر گزرنے کی حوصلہ افزائی نہ کی جائے۔

راجہ ظفر الحق نے کہا آپ پیچھے ہٹینگے تو وہ آگے بڑھتے جائیں گے ۔کشمیر کے حوالے سے پالیسی کو ازسر نو ترتیب دیا جائے ۔

اجلاس میں وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا ۔ سینیٹر شیری رحمان بولیں ،کشمیر پر بحث کے دوران وزیرخارجہ اور وزیرامور کشمیر موجود نہیں ۔ وزراء کی نشستیں خالی ہیں ، بیوروکریٹ بھی موجود نہیں۔

انہوں نے کہا پیپلزپارٹی کرتارپور کوریڈور کی ہمیشہ سے حامی رہی ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کرتارپور کوریڈور کھولنے کا حکومتی فیصلہ یکطرفہ نہیں ہے؟

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کشمیر میں کرفیو کے باعث صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے۔ بھارت کشمیر کی ڈیموگرافی میں تبدیلی نہیں کر سکتا ۔ پاکستان کو کشمیر کا مسئلہ عالمی عدالت انصاف میں لیکر جانا چاہئے۔

وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس جاری ہے اور تجویز بھی پیش کر دی اجلاس کا وقت تبدیل کرنا پڑے گا۔

چیئرمین سینیٹ نے ان کی وضاحت مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اجلاس کا وقت تبدیل نہیں ہوسکتا۔آپ کابینہ اجلاس کا وقت تبدیل کیا کریں اور وزراء کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔

چیئرمین سینیٹ کی جانب سے کرسی صدارت چھوڑی تو پریزائیڈنگ افسر ستارہ ایاز نے اجلاس کی صدارت کی اور اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکراحتجاج کیا۔

راجہ ظفرالحق نے کہا حکومت کے غیر سنجیدہ رویہ کے باعث کوئی معاملہ آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ ایسے بیٹھنے کا فائدہ نہیں اجلاس ملتوی کردیا جائے ،سینیٹ کا اجلاس کل ساڑھے تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

About The Author