مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالم آرا کو ہندوستان کی پہلی بولتی فلم قرار دیا جاتا ہے۔
یہ 14 مارچ 1931 کو ریلیز ہوئی تھی۔ دنیا کی پہلی بولتی فلم جاز سنگر کو بنے صرف چار سال ہوئے تھے۔ ہالی ووڈ میں تب بھی بہت سی فلمیں آواز کے بغیر بنائی جارہی تھی، اس اعتبار سے بھی عالم آرا اہمیت رکھتی ہے۔
عالم آرا فلم کمپنی امپیریل مووی ٹون نے پروڈیوس کی تھی اور اس کے ڈائریکٹر اردشیر ایرانی تھے۔ ماسٹر وٹھل نے ہیرو قمر، زبیدہ نے ہیروئن عالم آرا اور پرتھوی راج کپور نے عادل کا کردار ادا کیا تھا۔ فلم پر چالیس ہزار روپے لاگت آئی تھی اور اس کا دورانیہ 124 منٹ تھا۔
سب سے اہم اور بدقسمتی والی بات کیا ہے؟ یہ کہ آج اس فلم کا ایک بھی پرنٹ دستیاب نہیں۔ کہیں بھی نہیں۔ کسی آرکائیو میں نہیں۔ اسے سینما میں دیکھنے والا کوئی شخص بھی اب زندہ نہیں ہوگا۔
لیکن میرے پاس اس کہانی کی کتاب موجود ہے جس پر یہ فلم بنائی گَئی تھی۔ آج کتب خانے والے گروپ میں وہی پیش کی ہے۔
اس کتاب کے پہلے صفحے پر لکھا ہے کہ عالم آرا کے مصنف شیخ ندیم صہبائی فیروزپوری ہیں اور تھیٹر کمپنیاں اس ڈرامے کو اسٹیج کرچکی ہیں۔ فلم کریڈٹس کے مطابق یہ جوزف ڈیوڈ کی کہانی ہے جو بمبئی کے ڈراما نگار تھے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر