سوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا کے حوالے سے چلنے والی ویڈیوز کو لاہور پولیس نے بے بنیاد قرار دے دیا
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور اطہر اسماعیل نے کہا کہ بچے اغواء نہیں ہو رہے
گم شدہ ہونے والے تیرہ سال سے کم عمر بچوں میں سے ذیادہ وہ ہیں جو اپنی مرضی سے گھر سے گئے تھے
سوشل میڈیا پر گلی محلوں سےبچوں کے اغواء کے خبریں چل رہی ہیں ،، جنکی وجہ سے شہری پریشانی میں مبتلا ہیں
پولیس نے شہریوں کو افواہوں پر یقین نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
شہری (میں عامر ٹائون میں رہتا ہوں ،،،، ہماری مسجد میں اعلان ہوئے ہیں کہ گھروں سے بچوں کو نہ نکلنے دیں)
پولیس حکام کے مطابق بچوں کے اغوا کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ،،،، قانون کے مطابق کوئی بھی بچہ لاپتہ یا گھر سے غائب ہوتا ہے
تو اس کا مقدمہ دفعہ تین سو تریسٹھ کے تحت درج کیا جاتا ہے۔
ڈی آئی جی انویسٹیگیشن اطہر اسماعیل (جو بھی سوشل میڈیا پر خبریں چل رہی ہیں یہ
جھوٹی ہیں
ماہ ستمبر میں بچوں کے اغوا کے چھیانوے کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں
پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال نو سو بتیس اغوا کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں
جن میں سے اڑتالیس بچے تاحال لاپتہ ہیں
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ